پاکستان معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرے آئی ایم ایف
نیا قرضہ مجموعی قومی پیداوار اور ٹیکسوں میں اضافہ، خسارے میں کمی کرنے سے ملے گا
عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرے۔
مجموعی قومی پیداوار اور ٹیکسوں میں اضافہ، خسارے میں کمی کرے، تب نیا قرضہ ملے گا۔یہ شرائط عالمی مالیاتی فنڈ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے نئے قرضے سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیں۔ پاکستان کو نیا قرضہ دینے کے لئے عالمی مالیاتی فنڈ نے شرائط پیش کی ہیں، جن کے تحت اگر پاکستان کو قرضے کا نیا پروگرام حاصل کرنا ہے، تو اس سے پہلے جی ڈی پی میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کرنا ہوگا، جو تقریبا تین سو ساٹھ ارب روپے یا تین ارب سڑسٹھ کروڑ ڈالر کے برابر ہے۔
اس کے ساتھ ہی عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی معاشی پالسیوں پر بھی شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرنا ہوگی، جس کے تحت محصولات میں اضافہ اور خسارے میں کمی کرنا ہوگی، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو ایک سو باسٹھ کھرب چالیس ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، جو اخرجات میں کمی سے کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
مجموعی قومی پیداوار اور ٹیکسوں میں اضافہ، خسارے میں کمی کرے، تب نیا قرضہ ملے گا۔یہ شرائط عالمی مالیاتی فنڈ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے نئے قرضے سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیں۔ پاکستان کو نیا قرضہ دینے کے لئے عالمی مالیاتی فنڈ نے شرائط پیش کی ہیں، جن کے تحت اگر پاکستان کو قرضے کا نیا پروگرام حاصل کرنا ہے، تو اس سے پہلے جی ڈی پی میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کرنا ہوگا، جو تقریبا تین سو ساٹھ ارب روپے یا تین ارب سڑسٹھ کروڑ ڈالر کے برابر ہے۔
اس کے ساتھ ہی عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی معاشی پالسیوں پر بھی شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرنا ہوگی، جس کے تحت محصولات میں اضافہ اور خسارے میں کمی کرنا ہوگی، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو ایک سو باسٹھ کھرب چالیس ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، جو اخرجات میں کمی سے کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔