عدالت نے صدر کی سیاسی سرگرمیوں پر وکیل سے وضاحت طلب کرلی
صدر کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی، عدالت
صدر کے دو عہدوں سے متعلق کیس میں عدالت نے مختصرعبوری حکم میں وفاق کے وکیل سے صدر کے خود کو عوامی سطح پر سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھنےکی وضاحت طلب کرلی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے اپنے مختصر عبوری حکم میں کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی پر کوئی قانونی گرفت نہیں آتی لیکن عوامی سطح پر سیاسی سرگرمیوں پر قانونی سوال اٹھتا ہے، صدر کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی، صدر کی لاہور میں سیاسی سرگرمیوں پر دائر متفرق درخواست پر فریقین سے مفصل تحریری جواب طلب کیا گیا ہے۔
دوران سماعت وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ صدر نے توہین عدالت کی نہ کوئی سیاسی ملاقات، میڈیا نے غلط خبریں شائع کی، انہوں نے کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی سے عدالت کو سروکار نہیں ہونا چاہیے الیکشن ہونے والے ہیں، جلسے جلوس ہوں گے تو اس طرح کے الزامات روز آئیں گے بہتر ہے عدالت سیاسی معاملات سے دور رہے، کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی گئی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے اپنے مختصر عبوری حکم میں کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی پر کوئی قانونی گرفت نہیں آتی لیکن عوامی سطح پر سیاسی سرگرمیوں پر قانونی سوال اٹھتا ہے، صدر کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی، صدر کی لاہور میں سیاسی سرگرمیوں پر دائر متفرق درخواست پر فریقین سے مفصل تحریری جواب طلب کیا گیا ہے۔
دوران سماعت وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ صدر نے توہین عدالت کی نہ کوئی سیاسی ملاقات، میڈیا نے غلط خبریں شائع کی، انہوں نے کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی سے عدالت کو سروکار نہیں ہونا چاہیے الیکشن ہونے والے ہیں، جلسے جلوس ہوں گے تو اس طرح کے الزامات روز آئیں گے بہتر ہے عدالت سیاسی معاملات سے دور رہے، کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی گئی۔