ٹرمپ ہمیں دھمکیاں نہ دیں یہ افغانستان نہیں پاکستان ہے آصف زرداری

نوازشریف جوچاہتےتھےوہی ٹرمپ نے آج کہا جبکہ نوازشریف مودی کےدوست ہیں اس لیےامریکا میں کوئی لابسٹ مقررنہیں کیا،سابق صدر


ویب ڈیسک August 22, 2017
امریکا پاکستان کے ساتھ حساب برابر کرنا چاہتا ہے تو ہم پہلے اس کے ساتھ پائی پائی کا حساب کریں گے,آصف زرداری۔ فوٹو: فائل

سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ پائی پائی کا حساب برابر کرنے کیلیے تیار ہیں جب کہ ٹرمپ ہمیں دھمیکیاں نہ دیں اور امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ افغانستان نہیں پاکستان ہے۔

لاہور میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جتنی بھی خراب جمہوریت ہو وہ آمریت سے بہتر ہے اور میں نے نوازشریف کی حکومت جمہوریت کی خاطر بچائی جب کہ این اے 120 کا الیکشن پیپلزپارٹی اورکارکنوں کا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ نوازشریف جو چاہتے تھے وہی ٹرمپ نے آج کہا، نوازشریف نریندر مودی کے دوست ہیں اس لیے امریکا میں کوئی لابسٹ مقرر نہیں کیا جب کہ مجھے پاکستان کا درد ہے اس لیے ٹرمپ کی تقریر سننے کے لئے رات بھر جاگا، ہمیں پاکستان کو ذہانت اور محنت کر کے بچانا ہے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر امریکا پاکستان کے ساتھ حساب برابر کرنا چاہتا ہے تو ہم پہلے اس کے ساتھ پائی پائی کا حساب کریں گے، ٹرمپ ہمیں دھمیکیاں نہ دیں، ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں، ٹرمپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ پاکستان ہے افغانستان نہیں جب کہ اگر ٹرمپ کو لڑائی کرنی ہے تو افغانستان میں کریں، پاکستانیوں کی قربانیاں امریکیوں سے کہیں زیادہ ہیں۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی کامیابی ملک میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی اور کارکنان این اے 120 میں جیت کے لیے پوری جان لگادیں۔ امریکی پالیسی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہی ٹرمپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرسکتی ہے، آصف زرداری نے کبھی امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جب کہ زرداری نے امریکیوں کی سلالہ ایئربیس سے موجودگی ختم کی۔

اس سے قبل لاہور میں پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیرمین آصف علی زرداری کی زیر صدارت پارٹی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں قمر زمان کائرہ، عزیزالرحمان چن، فیصل میر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں این اے 120 کے ضمنی انتخاب سے متعلق لائحہ عمل پرغور کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔