مذہبی رہنما کے قتل کے خلاف ٹنڈوآدم میں ہڑتال
کشیدہ صورتحال کے باعث نجی اسکول بند، پولیس کی بھاری نفری شہر میں گشت کرتی رہی
مذہبی رہنما قیصر حسین چغتائی کے قتل کے خلاف ٹنڈوآدم میں جمعے کو ہڑتال رہی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور بازار بند رہے۔
ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم تھی شہر میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اکثر پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی نفری گشت کرتی رہیں، حساس جگہوں پر بکتر بند گاڑی اور موبائلیں موجود تھیں۔ دریں اثنا قیصر حسین چغتائی کے قتل کے خلاف محمدی چوک پر ہزاروں افراد نے لاش کے ہمراہ 5گھنٹے دھرنا دیا، بعدازاں شہر کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین جانی شاہ، ایم پی اے فدا حسین ڈیرو، جماعت اسلامی کے عبدالعزیز غوری، پیپلز پارٹی سٹی کے صدر لالہ محمد ایوب خان ودیگر نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مظاہرین اور انتظامیہ سے بات چیت کی، انتظامیہ نے بتایا کہ 2 افراد گرفتار کیے گئے باقی ملزمان جلد گرفتار کر لیے جائیں گی۔
انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا جس کے بعد شرکا میت کو تدفین کیلیے عزا خانہ زہرا جمن شاہ کی طرف ایک بڑے جلوس کی صورت میں روانہ ہوئے جہاں علامہ سید ارشاد شاہ نقوی نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں فدا حسین ڈیرو، محمد خان جونیجو،عبدالعزیز غوری،محمد عارف شیخ، لالہ ایوب خان ،حبیب خان مری، غلام قادر قریشی، انور علی مری،اسد رضا نعیمی، علامہ شبیرا لحسن طاہری، مولانا منظور حسین، مولانا سید علی رضا شاہ، مولانا مدد علی رضا شاہ، غلام رسول شاہ لکھیاری، مولانا صالح شر سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم تھی شہر میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اکثر پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی نفری گشت کرتی رہیں، حساس جگہوں پر بکتر بند گاڑی اور موبائلیں موجود تھیں۔ دریں اثنا قیصر حسین چغتائی کے قتل کے خلاف محمدی چوک پر ہزاروں افراد نے لاش کے ہمراہ 5گھنٹے دھرنا دیا، بعدازاں شہر کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین جانی شاہ، ایم پی اے فدا حسین ڈیرو، جماعت اسلامی کے عبدالعزیز غوری، پیپلز پارٹی سٹی کے صدر لالہ محمد ایوب خان ودیگر نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مظاہرین اور انتظامیہ سے بات چیت کی، انتظامیہ نے بتایا کہ 2 افراد گرفتار کیے گئے باقی ملزمان جلد گرفتار کر لیے جائیں گی۔
انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا جس کے بعد شرکا میت کو تدفین کیلیے عزا خانہ زہرا جمن شاہ کی طرف ایک بڑے جلوس کی صورت میں روانہ ہوئے جہاں علامہ سید ارشاد شاہ نقوی نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں فدا حسین ڈیرو، محمد خان جونیجو،عبدالعزیز غوری،محمد عارف شیخ، لالہ ایوب خان ،حبیب خان مری، غلام قادر قریشی، انور علی مری،اسد رضا نعیمی، علامہ شبیرا لحسن طاہری، مولانا منظور حسین، مولانا سید علی رضا شاہ، مولانا مدد علی رضا شاہ، غلام رسول شاہ لکھیاری، مولانا صالح شر سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔