مہنگائی میں گزشتہ ہفتے سالانہ بنیادوں پر667 فیصد اضافہ
ایک سال کے دوران 45 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں 2.02 سے 42.95 فیصد تک بڑھ گئیں۔
ملک میں گزشتہ ماہ افراط زر کی شرح میں 0.01 فیصد کی معمولی کمی ہوئی۔
14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تاہم 12 اشیا کی قیمتوں میں نسبتاً زیادہ کمی نے اس کے اثرات زائل کردیے جس کے نتیجے میں حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی سطح 7 فروری کو 190.75 سے کم ہو کر14 فروری کو 190.73 ہوگئی، ہفتہ وار بنیادوں پر اگرچہ 0.01 فیصد کی معمولی کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پرایس پی آئی کی سطح 178.81 سے بڑھ کر 190.73 تک پہنچنے پر افراط زر کی شرح میں6.67 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ سالانہ بنیادوں پر 45اشیا کی قیمتوں میں2.02 فیصد سے 42.95 فیصد تک اضافہ ہے۔
ایک سال میں سب سے زیادہ اضافہ دال چنا کی قیمت میں ہوا جو 42.95 فیصد اضافے سے 104.04 روپے فی کلوگرام ہوگئی جبکہ سب سے کم اضافہ ویجیٹیبل گھی (ٹن) کی قیمت میں 2.02 فیصد ہوا اور اب اس کی قیمت 505 روپے فی ڈھائی کلوٹن ہے، اس کے علاوہ ایک سال میں لان 38.69، لانگ کلاتھ 33، ٹماٹر31.56، لہسن 33.24، چپل 28.78، گندم 22، آٹا19.62، چاول 18.47، خشک دودھ 18.37، جارجٹ16.04، کپڑے دھونے کا صابن 15.73، بریڈ 13.12، دودھ 12.92 اور دہی 10.90 فیصد مہنگا ہوگیا۔
بیوروشماریات کے مطابق 14 فروری کو ختم 7روزہ مدت میں ہفتہ وار بنیادوں پر پیاز، ٹماٹر، نمک، زندہ مرغی، بیف پکی پلیٹ، دال مسوردھلی، اری 6چاول، پکانے کاتیل (ٹن)، کپڑے دھونے کاصابن، دال ماش دھلی،شرٹنگ، سرخ مرچ پسی ہوئی (کھلی)، دال مونگ دھلی اور باسمتی ٹوٹا چاول کی اوسط قیمتوں میں اضافہ جبکہ انڈے، ایل پی جی، آلو، ویجیٹیبل گھی (ٹن)، لہسن، آٹے، چینی، گندم، دال چنا، ویجیٹیبل گھی (کھلا)، گڑ اور کیلے کی اوسط قیمتوں میں کمی آئی، اس کے علاوہ 27اشیا کی قیمتیں برقرار رہیں، اس دوران آمدنی کے تمام گروپوں کیلیے مہنگائی میں 0.01 تا 0.02 فیصد کمی ہوئی۔
14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تاہم 12 اشیا کی قیمتوں میں نسبتاً زیادہ کمی نے اس کے اثرات زائل کردیے جس کے نتیجے میں حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی سطح 7 فروری کو 190.75 سے کم ہو کر14 فروری کو 190.73 ہوگئی، ہفتہ وار بنیادوں پر اگرچہ 0.01 فیصد کی معمولی کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پرایس پی آئی کی سطح 178.81 سے بڑھ کر 190.73 تک پہنچنے پر افراط زر کی شرح میں6.67 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ سالانہ بنیادوں پر 45اشیا کی قیمتوں میں2.02 فیصد سے 42.95 فیصد تک اضافہ ہے۔
ایک سال میں سب سے زیادہ اضافہ دال چنا کی قیمت میں ہوا جو 42.95 فیصد اضافے سے 104.04 روپے فی کلوگرام ہوگئی جبکہ سب سے کم اضافہ ویجیٹیبل گھی (ٹن) کی قیمت میں 2.02 فیصد ہوا اور اب اس کی قیمت 505 روپے فی ڈھائی کلوٹن ہے، اس کے علاوہ ایک سال میں لان 38.69، لانگ کلاتھ 33، ٹماٹر31.56، لہسن 33.24، چپل 28.78، گندم 22، آٹا19.62، چاول 18.47، خشک دودھ 18.37، جارجٹ16.04، کپڑے دھونے کا صابن 15.73، بریڈ 13.12، دودھ 12.92 اور دہی 10.90 فیصد مہنگا ہوگیا۔
بیوروشماریات کے مطابق 14 فروری کو ختم 7روزہ مدت میں ہفتہ وار بنیادوں پر پیاز، ٹماٹر، نمک، زندہ مرغی، بیف پکی پلیٹ، دال مسوردھلی، اری 6چاول، پکانے کاتیل (ٹن)، کپڑے دھونے کاصابن، دال ماش دھلی،شرٹنگ، سرخ مرچ پسی ہوئی (کھلی)، دال مونگ دھلی اور باسمتی ٹوٹا چاول کی اوسط قیمتوں میں اضافہ جبکہ انڈے، ایل پی جی، آلو، ویجیٹیبل گھی (ٹن)، لہسن، آٹے، چینی، گندم، دال چنا، ویجیٹیبل گھی (کھلا)، گڑ اور کیلے کی اوسط قیمتوں میں کمی آئی، اس کے علاوہ 27اشیا کی قیمتیں برقرار رہیں، اس دوران آمدنی کے تمام گروپوں کیلیے مہنگائی میں 0.01 تا 0.02 فیصد کمی ہوئی۔