یوٹیلٹی اسٹورز میں 71 کروڑ کی کرپشن کا انکشاف
کرپشن کے 125 کیسز،سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں36کروڑہوئی،حکام بریفنگ،تمام کیسزکی تفصیلات طلب کرلی گئیں
یوٹیلٹی اسٹورز میں مجموعی طورپر 71 کروڑ روپے کی کرپشن ہوئی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت وپیدوار کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیرصدارت ہوا جس میں یوٹیلٹی اسٹورزمیں کرپشن کیسز پربریفنگ دیتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورزکے حکام نے بتایاکہ وفاق اورصوبوں میں قائم یوٹیلٹی اسٹورز پرکرپشن کے 125کیسز سامنے آئے جن میں مجموعی طورپر 71 کروڑروپے کی کرپشن ہوئی، سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں36 کروڑ 87 لاکھ کی ہوئی،پنجاب 24 کروڑ 92 لاکھ، سندھ 3کروڑ69 لاکھ ،پختونخوا ایک کروڑ74 لاکھ اوراسلام آباد کے یوٹیلٹی اسٹورز میں 3 کروڑ 73 لاکھ کی کرپشن کی گئی۔
کمیٹی نے کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی ہدایت اورتمام کیسز کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں جبکہ توانائی کے بارے میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا مقصد نیپرا کو ایک ریگولیٹر کے طور پر مضبوط کرنا ہے اور نیپرا کو موثر بنانا ہے تاکہ نیپرا نہ تو اوور ریگولیٹ ہواورنہ ہی انڈر ریگولیٹ ہو۔
دوسری جانب قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی کااجلاس چوہدری بلال ورک کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کوترمیمی بل 2017 کے بارے میں بریفنگ دی، حکام نے بتایاکہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے بعد نیپرا کوتحقیقاتی اختیارات بھی دیے جا رہے ہیں جو اس سے قبل نیپرا کے پاس نہیں تھے، ایک اپیلیٹ ٹریبونل قائم کیا جا رہاہے جس کے جج الگ سے تعینات کیے جائیں گے، علاوہ ازیں سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے منتقلی اختیارات نے وزارت تعلیم کوہدایت کی ہے کہ 18ویں ترمیم کے تناظر میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس میں ترمیم کیلیے جلد اپنی تجاویز پیش کریں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت وپیدوار کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیرصدارت ہوا جس میں یوٹیلٹی اسٹورزمیں کرپشن کیسز پربریفنگ دیتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورزکے حکام نے بتایاکہ وفاق اورصوبوں میں قائم یوٹیلٹی اسٹورز پرکرپشن کے 125کیسز سامنے آئے جن میں مجموعی طورپر 71 کروڑروپے کی کرپشن ہوئی، سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں36 کروڑ 87 لاکھ کی ہوئی،پنجاب 24 کروڑ 92 لاکھ، سندھ 3کروڑ69 لاکھ ،پختونخوا ایک کروڑ74 لاکھ اوراسلام آباد کے یوٹیلٹی اسٹورز میں 3 کروڑ 73 لاکھ کی کرپشن کی گئی۔
کمیٹی نے کرپشن میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی ہدایت اورتمام کیسز کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں جبکہ توانائی کے بارے میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا مقصد نیپرا کو ایک ریگولیٹر کے طور پر مضبوط کرنا ہے اور نیپرا کو موثر بنانا ہے تاکہ نیپرا نہ تو اوور ریگولیٹ ہواورنہ ہی انڈر ریگولیٹ ہو۔
دوسری جانب قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی کااجلاس چوہدری بلال ورک کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کوترمیمی بل 2017 کے بارے میں بریفنگ دی، حکام نے بتایاکہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے بعد نیپرا کوتحقیقاتی اختیارات بھی دیے جا رہے ہیں جو اس سے قبل نیپرا کے پاس نہیں تھے، ایک اپیلیٹ ٹریبونل قائم کیا جا رہاہے جس کے جج الگ سے تعینات کیے جائیں گے، علاوہ ازیں سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے منتقلی اختیارات نے وزارت تعلیم کوہدایت کی ہے کہ 18ویں ترمیم کے تناظر میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس میں ترمیم کیلیے جلد اپنی تجاویز پیش کریں۔