ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو روزی روٹی کے لالے پڑ گئے
8 ماہ سے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم، کرکٹرز پر نوٹوں کی بارش، قومی کھیل کو کھویا ہوا مقام واپس دلانے کی کوشش۔۔۔، کپتان
CENTURION:
8 ماہ سے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو روزی روٹی کے لالے پڑ گئے۔
کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ کرکٹرز پر نوٹوں کی بارش جبکہ قومی کھیل کو کھویا ہوا مقام واپس دلانے کی کوشش کرنے والوں کو بھوکا مارا جا رہا ہے، دوسری جانب سیکریٹری آصف باجوہ کے مطابق فیڈریشن مالی مشکلات سے دو چار ہے، حکومت سے گرانٹ ملتے ہی پلیئرز کو ادائیگیاں کر دی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی طرح پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھی گذشتہ تین برس سے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جس کے تحت ہر ماہ 3 مختلف کیٹیگریز میں 30 سے50 ہزار تک معاوضہ ملتا ہے،اے کیٹیگری کے حامل 50، بی40 اور سی کیٹیگری والے کھلاڑی کو30 ہزار روپے ماہوار ملتے ہیں، خصوصی کیٹیگری کا حصہ بننے والوں کو ہر ماہ15ہزار روپے دیے جاتے ہیں، البتہ گذشتہ8 ماہ سے کھلاڑ ی اس سہولت سے محروم ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو شکست دے کر گرین شرٹس کانسی کے تمغے کے ساتھ وطن واپس پہنچی تو وزیر اعلیٰ پنجاب نے کھلاڑیوں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا، اس میں قومی ٹیم کو 50 لاکھ روپے جبکہ پی ایچ ایف کیلیے2کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا، کئی ماہ گزر جانے کے باوجود حیران کن طور پر کھلاڑیوں کو یہ انعامی رقم بھی نہیں مل سکی۔ ٹیم کے کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ کھلاڑی مالی مشکلات کا شکار اور غربت، بھوک نے گھروں پر ڈیرے ڈال دیے ہیں، انھوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی وجہ سے ہمیں کچھ پیسے مل جاتے تھے جس کی وجہ سے عزت کے ساتھ گزر بسرہو رہی تھی۔
تاہم گزشتہ 8 ماہ سے کنٹریکٹ نہیں ملا جس کی وجہ سے گھر کا نظام چلانا مشکل ہو گیا ہے،دلبرداشتہ کپتان نے کہا کہ کرکٹرز جیتتے ہیں تو ان پر نوٹوں کی بارش کر دی جاتی ہے جبکہ ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا،گذشتہ دسمبر میں کرکٹ اور ہاکی کی قومی ٹیمیں بھارت کے خلاف میچز کھیلنے میں مصروف تھیں، ٹیم کی ایشیا کپ سے وطن واپسی پر کرکٹرز کو پُرکشش انعامات سے نوازاگیا جبکہ روایتی حریف کو فائنل میں شکست دے کر ایشین ٹرافی کا ٹائٹل حاصل کرنے والی ہاکی ٹیم ابھی تک اس انتظار میں ہے کہ وفاقی یا صوبائی حکومت کی طرف سے بلا کر ہماری عزت افزائی کی جائے گی۔
قومی کپتان نے کہا کہ ایشین ٹرافی کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ہمارے اعزاز میں عشایے میں پچاس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا، کئی ماہ گزرنے کے بعد یہ رقم بھی نہیں مل سکی۔ محمد عمران نے کہا کہ آسمان کو چھوتی مہنگائی نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی، ہمارے بیوی بچے ضروریات زندگی کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم ان کو کہاں سے رقم دیں۔ انھوں نے کہا کہ طویل عرصہ کے بعد قومی ہاکی ٹیم فتوحات کے ٹریک پر آئی ہے، ایسے میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کی جاتی رہی تو پیٹ کی آگ بجھانے کیلیے غیر ملکی لیگز کھیلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اس حوالے سے جب سیکریٹری پی ایچ ایف محمد آصف باجوہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہم اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت سے گرانٹ جاری کرنے کی درخواست کا تاحال جواب نہیں ملا، رقم ملنے کے بعد کھلاڑیوں کو پہلی فرصت میں ہی سینٹرل کنٹریکٹ کی ادائیگیاں کر دی جائیں گی۔
8 ماہ سے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو روزی روٹی کے لالے پڑ گئے۔
کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ کرکٹرز پر نوٹوں کی بارش جبکہ قومی کھیل کو کھویا ہوا مقام واپس دلانے کی کوشش کرنے والوں کو بھوکا مارا جا رہا ہے، دوسری جانب سیکریٹری آصف باجوہ کے مطابق فیڈریشن مالی مشکلات سے دو چار ہے، حکومت سے گرانٹ ملتے ہی پلیئرز کو ادائیگیاں کر دی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی طرح پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھی گذشتہ تین برس سے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جس کے تحت ہر ماہ 3 مختلف کیٹیگریز میں 30 سے50 ہزار تک معاوضہ ملتا ہے،اے کیٹیگری کے حامل 50، بی40 اور سی کیٹیگری والے کھلاڑی کو30 ہزار روپے ماہوار ملتے ہیں، خصوصی کیٹیگری کا حصہ بننے والوں کو ہر ماہ15ہزار روپے دیے جاتے ہیں، البتہ گذشتہ8 ماہ سے کھلاڑ ی اس سہولت سے محروم ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو شکست دے کر گرین شرٹس کانسی کے تمغے کے ساتھ وطن واپس پہنچی تو وزیر اعلیٰ پنجاب نے کھلاڑیوں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا، اس میں قومی ٹیم کو 50 لاکھ روپے جبکہ پی ایچ ایف کیلیے2کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا، کئی ماہ گزر جانے کے باوجود حیران کن طور پر کھلاڑیوں کو یہ انعامی رقم بھی نہیں مل سکی۔ ٹیم کے کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ کھلاڑی مالی مشکلات کا شکار اور غربت، بھوک نے گھروں پر ڈیرے ڈال دیے ہیں، انھوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی وجہ سے ہمیں کچھ پیسے مل جاتے تھے جس کی وجہ سے عزت کے ساتھ گزر بسرہو رہی تھی۔
تاہم گزشتہ 8 ماہ سے کنٹریکٹ نہیں ملا جس کی وجہ سے گھر کا نظام چلانا مشکل ہو گیا ہے،دلبرداشتہ کپتان نے کہا کہ کرکٹرز جیتتے ہیں تو ان پر نوٹوں کی بارش کر دی جاتی ہے جبکہ ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا،گذشتہ دسمبر میں کرکٹ اور ہاکی کی قومی ٹیمیں بھارت کے خلاف میچز کھیلنے میں مصروف تھیں، ٹیم کی ایشیا کپ سے وطن واپسی پر کرکٹرز کو پُرکشش انعامات سے نوازاگیا جبکہ روایتی حریف کو فائنل میں شکست دے کر ایشین ٹرافی کا ٹائٹل حاصل کرنے والی ہاکی ٹیم ابھی تک اس انتظار میں ہے کہ وفاقی یا صوبائی حکومت کی طرف سے بلا کر ہماری عزت افزائی کی جائے گی۔
قومی کپتان نے کہا کہ ایشین ٹرافی کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ہمارے اعزاز میں عشایے میں پچاس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا، کئی ماہ گزرنے کے بعد یہ رقم بھی نہیں مل سکی۔ محمد عمران نے کہا کہ آسمان کو چھوتی مہنگائی نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی، ہمارے بیوی بچے ضروریات زندگی کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم ان کو کہاں سے رقم دیں۔ انھوں نے کہا کہ طویل عرصہ کے بعد قومی ہاکی ٹیم فتوحات کے ٹریک پر آئی ہے، ایسے میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کی جاتی رہی تو پیٹ کی آگ بجھانے کیلیے غیر ملکی لیگز کھیلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اس حوالے سے جب سیکریٹری پی ایچ ایف محمد آصف باجوہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہم اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت سے گرانٹ جاری کرنے کی درخواست کا تاحال جواب نہیں ملا، رقم ملنے کے بعد کھلاڑیوں کو پہلی فرصت میں ہی سینٹرل کنٹریکٹ کی ادائیگیاں کر دی جائیں گی۔