پاکستان نے 110 بھارت نے 80ایٹمی ہتھیار بنالیے امریکی ادارے کی رپورٹ

پاکستان ایٹمی موادکی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے ،ایٹمی تنصیبات میں اضافہ کیا ہے، ڈلیوری کیلیے اضافی گاڑیاں بھی تعینات

پاکستان ایٹمی موادکی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے ،ایٹمی تنصیبات میں اضافہ کیا ہے، ڈلیوری کیلیے اضافی گاڑیاں بھی تعینات کی گئی ہیں ، فوٹو: اے ایف پی

ISLAMABAD:
امریکی کانگریس کے آزاد تحقیقاتی ونگ ''کانگریشنل ریسرچ سروس'' نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیاہے کہ پاکستان کے پاس 90سے 110 ایٹمی ہتھیارموجود ہیںجبکہ بھارت کے پاس اس وقت 60 سے 80ایٹمی ہتھیارہیں۔

پاکستان امریکا کے ساتھ ایٹمی تعاون کے معاہدے میں گہری دلچسپی رکھتاہے اوراس نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے تحفظ پربین الاقوامی اعتمادحاصل کرنے کیلیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ جمعے کو'پاکستان کے ایٹمی ہتھیار،پھیلاؤاورسلامتی کے مسائل'کے عنوان سے جاری کی گئی کانگریشنل ریسرچ سروس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایٹمی موادکی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے اس حوالے سے اس نے اپنی تنصیبات میں اضافہ کیا ہے جبکہ ڈلیوری کیلیے بھی اضافی گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں چنانچہ ان اقدامات کے باعث پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے معیاراورتعدادبڑھانے کے قابل ہوجائے گا۔




رپورٹ کے مطابق بھارت کے پاس اس وقت تقریباً60سے 80ایٹمی ہتھیارہیں ۔رپورٹ میں کہاگیاکہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا پاکستان نے 2008میں بھارت امریکا ایٹمی تعاون کے معاہدے کے ردعمل میں ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق تنصیبات بڑھائیں۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان ایٹمی ڈاکٹرائن کوسامنے نہیں لایا لیکن قابل اعتماددفاعی صلاحیت کوبڑھانے کامقصدبھارت کوپاکستان کے خلاف جارحیت سے بازرکھناہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستانی حکام نے امریکا سے ایٹمی تعاون کے معاہدے میں دلچسپی ظاہرکی ہے جسے کانگریس کی منظوری کی ضرورت ہے ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اپنے ایٹمی اہتھیاروں کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی اعتمادبڑھانے کیلیے حال ہی میں کئی اقدامات کیے ہیں ملک میں جاری عدم استحکام کے باوجودامریکی اورپاکستانی حکام ایٹمی ہتھیاروں کے تحفظ پر اطمینان ظاہرکررہے ہیں۔
Load Next Story