شمالی کوریا کی جانب سے مزید تین بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

نیا تجربہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری فوجی مشقوں کے جواب میں کیا گیا


ویب ڈیسک August 26, 2017
امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ فوٹو: فائل

شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری فوجی مشقوں کے جواب میں تین نئے بیلسٹک میزائلز کا تجربہ کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والی سالانہ فوجی مشقوں کو پہلے ہی اشتعال انگیزی قرار دے دیا تھا اور جب کہ یہ مشقیں جاری ہیں تو شمالی کوریا نے ردعمل کے طور پر تین بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کر کے امریکا کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے سے باز رہے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی دے دی

جنوبی کورین حکام کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے صوبہ گانگ وون سے تین بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے جو تقریباً 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے جاپان کے قریب سمندر میں جا کر گرے۔ دوسری جانب امریکا کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں یہ کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیے گئے تین میں سے دو بیلسٹک میزائل ناکام ہو گئے تھے تاہم بعد میں امریکا نے بیان جاری کیا کہ ان میں سے ایک لانچ کے فوراً بعد ہی تباہ ہوگیا جب کہ دو میزائل 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے سمندر میں گرے۔

یو ایس پیسیفک کمانڈ کا بھی کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائلوں سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی اس کے علاقے گوآم کو کوئی خطرہ ہے۔ امریکی پیسیفک کمانڈ کے ترجمان کمانڈر ڈیوڈ بینہم کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے تازہ میزائل ٹیسٹ کی مزید جانچ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ
خیال رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ ماہ یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جو امریکا کو نشانہ بنا سکتے ہیں جبکہ اس نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اگر امریکی رویہ نہ بدلا تو وہ کوریا کے قریب موجود امریکی جزیرے گوآم کو بھی نشانہ بناسکتا ہے۔

امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |