کوئٹہ بم دھماکے سے 72 افراد جاں بحق 150 سے زائد زخمی

زخمیوں میں سے کئی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔


ویب ڈیسک February 16, 2013
لوگوں کو جائے واقعہ سے ہٹا کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے چیک کیا جارہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

کیرانی روڈ پر بم دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد 72 ہوگئی ہے جبکہ 150 سے زائد زخمی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دھماکا کرانی روڈ پر ہزارہ ٹاؤن سے منسلک مارکیٹ کے قریب اس وقت ہوا جب مارکیٹ میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، دھماکے سے 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس ، سول اسپتال اور سی ایم ایچ سمیت شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں مزید 43 زخمی دم توڑ گئے۔ بعد ازاں سیکیورٹی خدشات کی بنا پر تمام زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ مقامی حکام کے مطابق بی ایم سی میں 30، سول اسپتال میں 3 جبکہ سی ایم ایچ میں 14 لاشیں موجود ہیں ۔ طبی عملے کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بھی کافی تعداد شامل ہے جن میں سے کئی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی دھماکے سے آس پاس کھرٰ گاڑیوں ، رکشوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، ڈی آئی جی کوئٹہ وزیر کان ناصر نے جائے واقعہ کے معائنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جبکہ دھماکا خیز مواد ایک رکشے میں نصب تھا جبکہ جاں بھق افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔ گورنر بلوچستان نواز ذوالفقار مگسی نے دھماکے کے نتیجے میں جاں بھق ہونے والوں کے لواحیقی سے شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

واقع کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی ہے مختلف مقامات پر مشتعمل افراد کی جانب سے ریسکیو اداروں، سیکیورٹی فورسز اور گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا جبکہ علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ بھی جاری ہے ہوئی۔ مجلس وحدت المسلمین نے کل کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور تحفظ عزاداری کونسل نے 7 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ جعفریہ الائنس نے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں