حکومتی ٹیم اور طاہرالقادری کے درمیان امیدواروں کی اسکروٹنی 2 ہفتے کرنے پراتفاق ہوگیا

ہم پرانتخابات ملتوی کرنے کی سازش کا الزام لگایا جارہا تھا،اسے زائل کرنے کیلئے معاہدے میں تبدیلی قبول کی ہے،طاہرالقادری

ہم طاہرالقادری کے ساتھ معاہدے کی پابندی کرتے ہیں، البتہ چند مجبوریوں کے باعث معاہدے میں ترمیم کی درخواست کی تھی جنہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے قبول کرلیا ہے، قمر زمان کائرہ فوٹو: این این آئی

حکومتی مذاکراتی ٹیم اور ڈاکٹرطاہر القادری کے درمیان امیدواروں کی اسکروٹنی کے لئے مدت 30 روز کے بجائے 2 ہفتے کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے جبکہ اسمبلیاں بھی اپنی مدت پوری کرنے کے بعد 16 مارچ کو تحلیل ہوجائیں گی۔



لاہور میں منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں چوہدری شجاعت حسین کی سربراہی میں حکومتی ٹیم اور طاہرالقادری کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ومر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم طاہرالقادری کے ساتھ معاہدے کی پابندی کرتے ہیں، البتہ چند مجبوریوں کے باعث معاہدے میں ترمیم کی درخواست کی تھی جنہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے قبول کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا نگراں وزیر اعظم کے لئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف طاہرالقادری کو بھی اعتماد میں لیں گے اور حکومت کی کوشش ہوگی کہ اگلے 10 دن کے اندر کوئی متفقہ امیدوار سامنے لایا جائے۔


اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم پر انتخابات ملتوی کرنے کی سازش کا الزام لگایا جارہا تھا لہٰذا اسے زائل کرنے کے لئے معاہدے میں تبدیلی قبول کی ہے۔


وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیےعوامی نمائندگی ایکٹ میں ترمیم ہوگی جس کے بعد کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 7 کے بجائے 14 دن میں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات اسمبلیاں تحلیل ہونےکے 60 دن کے اندر ہوں گے۔

Load Next Story