لہراتی بل کھاتی زلفیں
گرمیوں میں دیں بالوں کو مختلف انداز
پاکستان میں ان دنوں گرمیوں کا موسم ہے۔ اگرچہ بارشیں بھی ہورہی ہیں مگر دھوپ کی تیزی اسی طرح برقرار ہے۔ دھوپ کی شدت سے ہماری جلد اور بال متأثر ہوسکتے ہیں۔ دھوپ کی تیز شعاعوں کی وجہ سے بالوں کی رنگت میں فرق آجاتاہے، یہ خشک ہوجاتے ہیں اور پھر ٹوٹنے لگتے ہیں۔
سورج کی روشنی میں موجود آلٹرا وائلٹ شعاعیں بالوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاسکتی ہیں، چناں چہ احتیاط بے حد ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بالوں کو اس انداز سے بنائیں کہ گرمیوں میں یہ بوجھ محسوس نہ ہوں۔
بالوں کی حفاظت کا انتظام کیے بغیر دھوپ میں نکلنا بالوں اور سر دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس مقصد کے لیے ایسی مصنوعات کا استعمال کریں جن میں سن پروٹیکشن فلٹر ( ایس پی ایف) خاص طور سے شامل ہو۔ یہ بالوں کو دھوپ میں شامل بالائے بنفشی شعاعوں سے بچاتا ہے۔
بالوں میں ایسا کنڈیشنر لگائیں جو دیر تک نمی فراہم کرتا رہے۔ اگر بالوں کو تولیہ سے خشک کرنے کے بعد لیواِن کنڈیشنرکا استعمال کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ ان کو اس طرح سے تیار کیا جاتا ہے کہ یہ بالوں کے اندر تک داخل ہوجاتے ہیں اور انھیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
اگر آپ عموماً اپنے بالوں کو ڈرائر سے خشک اور ہاٹ کرل بھی کرتی ہیں تو گرمیوں میں ایسا نہ کریں۔ ڈرائر استعمال نہ کریں اور بالوں کو قدرتی انداز میں خشک ہونے دیں۔ اگر گیلے بالوں کی چٹیاں بنالی جائیں تو جب یہ قدرتی طور پر خشک ہوںگے تو خود بہ خود لہریے دار بن جائیںگے۔ گرمی عروج پر ہو تو بالوں کا جوڑا بنالیں یا چوٹی بنالیں۔ بالوں کو ڈیپ کلینزنگ شیمپو سے دھوئیں اور سِروں کو کنڈیشنر میں ڈبوئیں۔ اس کے بعد سر پرکپڑا لپیٹ کر سوجائیں اس عمل سے بالوں کے آخری سرے موئسچرائز ہوجائیں گے جو عموماً خشک ہوجاتے ہیں۔ بالوں کو باقاعدگی سے تراشیں، چھ سے آٹھ ہفتے کے دوران یہ عمل ضرور کریں۔ آپ کے بال خوش نما اور جاذب نظر ہوجائیںگے۔
گرمیوں میں بالوں کی ایسی مصنوعات زیادہ استعمال کریں جو قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کی گئی ہوں۔ ایسی مصنوعات سے دور رہیں جس میں الکحل کا استعمال کیا گیا ہو کیوںکہ یہ بالوں کو خشک کردیتا ہے جس سے بال بے رونق اور روکھے ہوجاتے ہیں۔ کوئی بھی مصنوعات خریدنے سے پہلے لیبل پر لکھی عبارت ضرور پڑھیں کہ یہ بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ گھر سے باہر نکلتے وقت اپنے بالوں کو اسکارف، دوپٹا یا ہیٹ سے ڈھانپ لیں تاکہ سورج کی بالائے بنفشی شعاعوںسے بالوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ان شعاعوں کی وجہ سے بالوں اور جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اب بات کرتے ہیں گرمیوں میں بالوں کے مختلف اسٹائل یا انداز کی۔ جب گرمیاں آتی ہیں تو خواتین موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بالوں کے اسٹائل میں تبدیلی بھی چاہتی ہیں۔ یقینا آپ بھی یہ چاہتی ہیں کہ آپ کے لمبے بال آپ کے چہرے اور گردن سے دور رہیں تاکہ گرمی کا احساس کم سے کم ہو۔ بالوں کا ایسا انداز اپنائیں جو آپ کے چہرے کے خدوخال کو نمایاں کرے، خاص کر آپ کے چہرے کی بناوٹ واضح ہو کہ یہ گول ہے، لمبوترا ہے یا پھر بیضوی۔
چھوٹے بال:گرمی میں خواتین کو اور خاص طور پر نوجوان لڑکیوں کو اچھا نہیں لگتا کہ بال گردن کے ساتھ چپکے رہیں اور گرمی کے احساس میں اضافہ کریں۔ ایسے میں اکثر خواتین بالوں کو چھوٹا کروالیتی ہیں۔ چھوٹے بالوں کے کئی انداز ہیں ان میں پکسیاور بوب کٹ بہت مشہور ہیں۔ بالوں کو کرل کرواکر پیچھے کی طرف گول گول کروالینے کا انداز بھی اچھا ہے۔ چھوٹے بالوں کو زیادہ سنوارنا نہیں پڑتا۔ یہ خود بخود ہی سیٹ ہوجاتے ہیں۔ بال سیدھے ہوں یا گھنگریالے، چھوٹے بال سب پر جچتے ہیں۔ خاص طور پر نو عمر لڑکیوں پر تو چھوٹے بال خوب بہار دکھاتے ہیں اور گرمی کے احساس کو ختم کرتے ہیں۔
قدرتی بال: اکثر خواتین بالوں کو کوئی اسٹائل دینے کے بجائے ان کو قدرتی حالت میں رکھنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ گرمی کا موسم گزرتے ہی وہ بالوں کو نت نئے انداز میں سنوارنے لگتی ہیں۔ اصل میں گرمیوں میں بالوں کو قدرتی انداز میں چھوڑ دینا ہی اچھا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے بال لہریے دار ہیں اور آپ ایسے علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے تو پھر آپ کو بالوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ گرمیوں میں بالوں کو سیدھا نہ کریں بلکہ ایسے ہی لہریے دار رہنے دیں بس انھیں اچھی طرح دھولینا ہی کافی ہے۔ بالوں میں خوب برش کرلیا جائے، قدرتی بال کھلے رکھیں یا کلپ لگاکر سمیٹ لیں ہر طرح سے اچھے لگتے ہیں۔ ان کا جوڑا بنالیں تب بھی بات بن جاتی ہے۔ قدرتی بالوں کے حوالے سے آپ کے پاس کئی آپشنز ہیں۔
پونی ٹیل: بالوں کا یہ سادا سا انداز ہر دور میں اور ہر عمر کی خواتین پر سجتا رہا ہے ۔ گرمیوں میں آپ پونی ٹیل بنائیں تاہم تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ۔ بالوں میں اچھی طرح کنگھا کرنے کے بعد ان کو بالکل سیدھا کرلیں۔ اس کے بعد پونی بنالیں اور ربر بینڈ کے ذریعے ان کو مضبوط کرلیں۔ چاہیں تو اپنی پونی کو سر کے اوپر لے جاکر ہیئرپن سے مضبوط کرلیں تاکہ گردن پر ہوا لگتی رہے۔ یا پھر یہ اسٹائل اپنائیں، سر کے پیچھے سارے بالوں کو جمع کرلیں اور ایک اونچی پونی ٹیل بنالیں اس پونی ٹیل کے اوپر تین نیٹ اور پن لیں۔ پونی ٹیل کو تین حصوں میں تقسیم کریں پہلے حصے کو دو تہوں میں فولڈ کریں اور اسے نیٹ (جالی) کے ذریعے سہارا دیں۔ بالوں کو دو انگلیوں کی مدد سے رول کریں اور اسے پونی ٹیل کے اوپر رکھ کر پن کی مدد سے مضبوط کردیں۔ بالوں کے بقیہ دو حصوں پر بھی یہی عمل کریں۔ اب تینوں کو اوپر لے جاکر پن کی مدد سے پکا کرلیں۔ بالوں کا یہ انداز ہائی پوائنٹ کہلاتا ہے۔
بالوں کوئی بھی اسٹائل دینے سے قبل دھولیں۔ خشک کرنے کے بعد بالوں میں اچھی طرح برش کریں اور سلجھا لیں۔بالوں پر عمل کرنے سے قبل مطلوبہ اسٹائل کے حوالے سے اچھی طرح ہدایات کو مد نظر رکھیں اور پھردیکھیں کہ یہ ہیئر اسٹائل آپ کے چہرے پر کیسا لگے گا۔ اگرچہ گرمیوں میں شارٹ کٹ زیادہ مناسب رہتے ہیں۔ تاہم بالوں کو چوٹی کی شکل دے دیں یا جوڑا بنالیں، یہ آپ کی پسند پر منحصر ہے۔ گرمیوں میں بالوں کو سمٹا ہوا انداز دیں اور ہر جگہ یعنی گھر یا دفتر میں گرمیوں کو انجوائے کریں۔
سورج کی روشنی میں موجود آلٹرا وائلٹ شعاعیں بالوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاسکتی ہیں، چناں چہ احتیاط بے حد ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بالوں کو اس انداز سے بنائیں کہ گرمیوں میں یہ بوجھ محسوس نہ ہوں۔
بالوں کی حفاظت کا انتظام کیے بغیر دھوپ میں نکلنا بالوں اور سر دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس مقصد کے لیے ایسی مصنوعات کا استعمال کریں جن میں سن پروٹیکشن فلٹر ( ایس پی ایف) خاص طور سے شامل ہو۔ یہ بالوں کو دھوپ میں شامل بالائے بنفشی شعاعوں سے بچاتا ہے۔
بالوں میں ایسا کنڈیشنر لگائیں جو دیر تک نمی فراہم کرتا رہے۔ اگر بالوں کو تولیہ سے خشک کرنے کے بعد لیواِن کنڈیشنرکا استعمال کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ ان کو اس طرح سے تیار کیا جاتا ہے کہ یہ بالوں کے اندر تک داخل ہوجاتے ہیں اور انھیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
اگر آپ عموماً اپنے بالوں کو ڈرائر سے خشک اور ہاٹ کرل بھی کرتی ہیں تو گرمیوں میں ایسا نہ کریں۔ ڈرائر استعمال نہ کریں اور بالوں کو قدرتی انداز میں خشک ہونے دیں۔ اگر گیلے بالوں کی چٹیاں بنالی جائیں تو جب یہ قدرتی طور پر خشک ہوںگے تو خود بہ خود لہریے دار بن جائیںگے۔ گرمی عروج پر ہو تو بالوں کا جوڑا بنالیں یا چوٹی بنالیں۔ بالوں کو ڈیپ کلینزنگ شیمپو سے دھوئیں اور سِروں کو کنڈیشنر میں ڈبوئیں۔ اس کے بعد سر پرکپڑا لپیٹ کر سوجائیں اس عمل سے بالوں کے آخری سرے موئسچرائز ہوجائیں گے جو عموماً خشک ہوجاتے ہیں۔ بالوں کو باقاعدگی سے تراشیں، چھ سے آٹھ ہفتے کے دوران یہ عمل ضرور کریں۔ آپ کے بال خوش نما اور جاذب نظر ہوجائیںگے۔
گرمیوں میں بالوں کی ایسی مصنوعات زیادہ استعمال کریں جو قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کی گئی ہوں۔ ایسی مصنوعات سے دور رہیں جس میں الکحل کا استعمال کیا گیا ہو کیوںکہ یہ بالوں کو خشک کردیتا ہے جس سے بال بے رونق اور روکھے ہوجاتے ہیں۔ کوئی بھی مصنوعات خریدنے سے پہلے لیبل پر لکھی عبارت ضرور پڑھیں کہ یہ بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ گھر سے باہر نکلتے وقت اپنے بالوں کو اسکارف، دوپٹا یا ہیٹ سے ڈھانپ لیں تاکہ سورج کی بالائے بنفشی شعاعوںسے بالوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ان شعاعوں کی وجہ سے بالوں اور جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اب بات کرتے ہیں گرمیوں میں بالوں کے مختلف اسٹائل یا انداز کی۔ جب گرمیاں آتی ہیں تو خواتین موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بالوں کے اسٹائل میں تبدیلی بھی چاہتی ہیں۔ یقینا آپ بھی یہ چاہتی ہیں کہ آپ کے لمبے بال آپ کے چہرے اور گردن سے دور رہیں تاکہ گرمی کا احساس کم سے کم ہو۔ بالوں کا ایسا انداز اپنائیں جو آپ کے چہرے کے خدوخال کو نمایاں کرے، خاص کر آپ کے چہرے کی بناوٹ واضح ہو کہ یہ گول ہے، لمبوترا ہے یا پھر بیضوی۔
چھوٹے بال:گرمی میں خواتین کو اور خاص طور پر نوجوان لڑکیوں کو اچھا نہیں لگتا کہ بال گردن کے ساتھ چپکے رہیں اور گرمی کے احساس میں اضافہ کریں۔ ایسے میں اکثر خواتین بالوں کو چھوٹا کروالیتی ہیں۔ چھوٹے بالوں کے کئی انداز ہیں ان میں پکسیاور بوب کٹ بہت مشہور ہیں۔ بالوں کو کرل کرواکر پیچھے کی طرف گول گول کروالینے کا انداز بھی اچھا ہے۔ چھوٹے بالوں کو زیادہ سنوارنا نہیں پڑتا۔ یہ خود بخود ہی سیٹ ہوجاتے ہیں۔ بال سیدھے ہوں یا گھنگریالے، چھوٹے بال سب پر جچتے ہیں۔ خاص طور پر نو عمر لڑکیوں پر تو چھوٹے بال خوب بہار دکھاتے ہیں اور گرمی کے احساس کو ختم کرتے ہیں۔
قدرتی بال: اکثر خواتین بالوں کو کوئی اسٹائل دینے کے بجائے ان کو قدرتی حالت میں رکھنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ گرمی کا موسم گزرتے ہی وہ بالوں کو نت نئے انداز میں سنوارنے لگتی ہیں۔ اصل میں گرمیوں میں بالوں کو قدرتی انداز میں چھوڑ دینا ہی اچھا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے بال لہریے دار ہیں اور آپ ایسے علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے تو پھر آپ کو بالوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ گرمیوں میں بالوں کو سیدھا نہ کریں بلکہ ایسے ہی لہریے دار رہنے دیں بس انھیں اچھی طرح دھولینا ہی کافی ہے۔ بالوں میں خوب برش کرلیا جائے، قدرتی بال کھلے رکھیں یا کلپ لگاکر سمیٹ لیں ہر طرح سے اچھے لگتے ہیں۔ ان کا جوڑا بنالیں تب بھی بات بن جاتی ہے۔ قدرتی بالوں کے حوالے سے آپ کے پاس کئی آپشنز ہیں۔
پونی ٹیل: بالوں کا یہ سادا سا انداز ہر دور میں اور ہر عمر کی خواتین پر سجتا رہا ہے ۔ گرمیوں میں آپ پونی ٹیل بنائیں تاہم تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ۔ بالوں میں اچھی طرح کنگھا کرنے کے بعد ان کو بالکل سیدھا کرلیں۔ اس کے بعد پونی بنالیں اور ربر بینڈ کے ذریعے ان کو مضبوط کرلیں۔ چاہیں تو اپنی پونی کو سر کے اوپر لے جاکر ہیئرپن سے مضبوط کرلیں تاکہ گردن پر ہوا لگتی رہے۔ یا پھر یہ اسٹائل اپنائیں، سر کے پیچھے سارے بالوں کو جمع کرلیں اور ایک اونچی پونی ٹیل بنالیں اس پونی ٹیل کے اوپر تین نیٹ اور پن لیں۔ پونی ٹیل کو تین حصوں میں تقسیم کریں پہلے حصے کو دو تہوں میں فولڈ کریں اور اسے نیٹ (جالی) کے ذریعے سہارا دیں۔ بالوں کو دو انگلیوں کی مدد سے رول کریں اور اسے پونی ٹیل کے اوپر رکھ کر پن کی مدد سے مضبوط کردیں۔ بالوں کے بقیہ دو حصوں پر بھی یہی عمل کریں۔ اب تینوں کو اوپر لے جاکر پن کی مدد سے پکا کرلیں۔ بالوں کا یہ انداز ہائی پوائنٹ کہلاتا ہے۔
بالوں کوئی بھی اسٹائل دینے سے قبل دھولیں۔ خشک کرنے کے بعد بالوں میں اچھی طرح برش کریں اور سلجھا لیں۔بالوں پر عمل کرنے سے قبل مطلوبہ اسٹائل کے حوالے سے اچھی طرح ہدایات کو مد نظر رکھیں اور پھردیکھیں کہ یہ ہیئر اسٹائل آپ کے چہرے پر کیسا لگے گا۔ اگرچہ گرمیوں میں شارٹ کٹ زیادہ مناسب رہتے ہیں۔ تاہم بالوں کو چوٹی کی شکل دے دیں یا جوڑا بنالیں، یہ آپ کی پسند پر منحصر ہے۔ گرمیوں میں بالوں کو سمٹا ہوا انداز دیں اور ہر جگہ یعنی گھر یا دفتر میں گرمیوں کو انجوائے کریں۔