ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف عوام سراپا احتجاج قبائلی علاقوں میں بھی مظاہرے

نوشہرہ، مردان، سوات، خیبر ایجنسی میں سیکڑوں افراد گھروں سے نکل آئے اور ٹرمپ کی دھمکیوں کی سخت مذمت کی

مظاہرین نے کہا کہ امریکا سے دوستی فائدہ مند نہیں، اس کا صرف نقصان ہی ہو رہا ہے۔ فوٹو: آن لائن

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے خلاف ملک بھر میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان پر نئی الزام تراشی پر قبائلی علاقوں سمیت ملک بھر کے عوام نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی دھمکیوں کی مذمت کی۔ مظاہرین نے امریکا کو خبردار کیا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے عزائم خاک میں ملادیں گے۔

نوشہرہ، مردان، سوات، خیبر ایجنسی، چترال، پشاور، لکی مروت، مہمند ایجنسی، ڈیرہ مراد جمالی، سکھر اور ٹھٹھہ میں سیکڑوں افراد گھروں سے نکل آئے اور ٹرمپ کی دھمکیوں کی سخت مذمت کی۔ نوشہرہ میں امریکی دھمکیوں کے خلاف کینٹ کے علاقے شوبرا چوک میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ احتجاجی مظاہرے میں تاجروں، طلبہ، سرکاری ملازمین اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور ڈونلڈ ٹرمپ کا پتلا نذر آتش کیا۔


مردان میں پریس کلب کے سامنے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس میں مظاہرین نے امریکی پالیسیوں کے خلاف پوسٹر اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ مینگورہ سوات میں عوام نے امریکی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طورخم میں جلسے کا انعقاد کیا گیا اور قبائلی مظاہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پتلا نذر آتش کر دیا۔ عمائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی امریکہ سے شروع ہوئی، امریکہ سے دوستی فائدہ مند نہیں، اس سے مسلسل نقصان ہی ہو رہا ہے۔ لورالائی میں سیاسی تنظیموں کے زیر اہتمام امریکہ مردہ باد ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ پشاور میں سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی کی قیادت میں امریکہ مردہ باد ریلی نکالی گئی۔ لکی مروت میں بھی ٹرمپ کے خلاف ریلی کا اہتمام کیا گیا۔

مہمند ایجنسی میں قبائل نے احتجاجی ریلی نکالی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی۔ امریکی صدر کے جارحانہ بیانات کے خلاف چترال شہر میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ ڈیرہ مراد جمالی میں ٹرمپ کے دھمکیوں اور بھارتی صدر کیخلاف بگٹی قبائل نے دھرنا دیا۔ سکھر اور ٹھٹھہ میں بھی امریکا مردہ باد ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرین نے ٹرمپ کے پتلے نذر آتش کیے۔

Load Next Story