اہلکارکے قتل سے قائد آباد پولیس کا انٹیلی جنس نظام تباہ

مقتول اے ایس آئی کئی اہم واقعات میں تفتیشی افسران کی معاونت کر رہا تھا.

انٹیلی جنس ڈیوٹی پر تعینات ذوالفقارکی نشاندہی پرکئی کامیاب ٹارگٹڈ آپریشن ہوئے فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
لانڈھی میں فائرنگ کر کے اے ایس آئی کو قتل کیے جانے کے بعد قائد آباد پولیس کا انٹیلی جنس نظام تباہ ہوگیا۔

مقتول اے ایس آئی کئی اہم واقعات میں تفتیشی افسران کی معاونت کر رہا تھا جبکہ مقتول کی نشاندہی پر قائد آباد پولیس نے کئی کامیاب ٹارگٹڈ آپریشن بھی کیے۔




تفصیلات کے مطابق لانڈھی لیبرکالونی میں11 فروری کو فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے قائد آباد تھانے کے اے ایس آئی40 سالہ ذوالفقار علی ولد احمد علی کا آبائی تعلق فیصل آبادسے تھا، مقتول3 بچوں کا باپ تھا اور قائد آباد تھانے میں انٹیلی جنس ڈیوٹی پر تعینات تھا، پولیس ذرائع کے مطابق مقتول اے ایس آئی ذوالفقار علی کے قتل کے بعدقائد آباد پولیس کا انٹیلی جنس نظام تباہ ہوکر رہ گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ مقتول اے ایس آئی نے سخت محنت کے بعد اپنا انتہائی مضبوط انٹیلی جنس کا نظام قائم کیا تھا اور خاص طور پر لیبر کالونی ، نیو مظفر آباد کالونی ریڑھی روڈ ، علی گوٹھ، میں اپنا نیٹ ورک قائم کررکھا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول اے ایس آئی کی نشاندہی پر قائد آباد پولیس نے کئی کامیاب ٹارگٹڈ آپریشن کیے اور ان آپریشن کے دوران قائد آباد پولیس کئی جرائم پیشہ عناصر اور مشکوک ملزمان کو بھی گرفتار کر چکی ہے، مقتول اے ایس آئی ذوالفقار علی قائد آباد کے علاقے نیو مظفر آباد کالونی، ریڑی روڈ پر واقع کچرا کنڈی میں کیے جانے والے یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے کے واقعے کی تحقیقات میں تفتیشی افسران کی معاونت کر رہا تھا، ان دھماکوں میں ڈی ایس پی کمال خان منگن اور سب انسپکٹر سمیت 4افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اس کے علاوہ مقتول کئی اہم واقعات کی تفتیش میں معاونت فراہم کر رہا تھا ، ذوالفقار علی کو قتل کیے جانے کے واقعے کو 6روز گزر جانے کے باوجود تحقیقاتی میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی جبکہ جائے وقوع سے پولیس کو ملنے والے 9 ایم ایم پستول کے خولوں کی فارنسک رپورٹ موصول نہیں ہوسکی ہے۔
Load Next Story