غلاف کعبہ 6 ملین ڈالر کی لاگت سے 2 ماہ میں تیار ہوتا ہے
سال کے اختتام پر پرانے غلاف کعبہ کے ٹکڑے اسلامی تنظیموں اورشخصیات میں تقسیم کیے جاتے ہیں
غلاف کعبہ ہرسال تیار کیا جاتا ہے جس پر 6 ملین ڈالر لاگت آتی ہے اور اس کی تیاری میں60 دن لگتے ہیں۔
دو ماہ کی مدت میں تیار ہونے والے 50 فٹ چوڑے، 15 فٹ بلند اور 40 فٹ لمبے غلاف کعبہ کے لیے سلک اورکاٹن کا کپڑا اٹلی سے جبکہ سونے اور چاندی کی آمیزش سے تیار کیا گیا دھاگہ جرمنی سے درآمد کیا جاتا ہے۔ کالے رنگ کے اس نفیس کپڑے پر کاریگر انتہائی مہارت سے سونے، چاندی کی آمیزش سے تیار سنہری دھاگے سے قرآنی آیات کندہ کرتے ہیں جس کی خانہ کعبہ کے طواف کے دوران ہر سال کروڑوں مسلمان زیارت کرتے ہیں۔ 1962 تک غلاف کعبہ مصر میں تیار کیا جاتا تھا اور اس وقت اس کا رنگ سرخ، سبز اور سفید ہوتا تھا۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزالسعود نے اس فیکٹری کے دورے کے دوران تمام مشینیوں کو جدید مشینوں سے بدلنے کا حکم دیا تھا جس سے غلاف کعبہ کی تیاری میں مزید آسانی ہوگی اور نفاست بھی بڑھے گی۔
واضح رہے کہ سال کے اختتام پرخانہ کعبہ کے غلاف کوتبدیل کیا جاتا ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے دنیا بھرکی اسلامی تنظیموں اور اہم مسلم شخصیات میں تقسیم کیا جاتاہے۔
دو ماہ کی مدت میں تیار ہونے والے 50 فٹ چوڑے، 15 فٹ بلند اور 40 فٹ لمبے غلاف کعبہ کے لیے سلک اورکاٹن کا کپڑا اٹلی سے جبکہ سونے اور چاندی کی آمیزش سے تیار کیا گیا دھاگہ جرمنی سے درآمد کیا جاتا ہے۔ کالے رنگ کے اس نفیس کپڑے پر کاریگر انتہائی مہارت سے سونے، چاندی کی آمیزش سے تیار سنہری دھاگے سے قرآنی آیات کندہ کرتے ہیں جس کی خانہ کعبہ کے طواف کے دوران ہر سال کروڑوں مسلمان زیارت کرتے ہیں۔ 1962 تک غلاف کعبہ مصر میں تیار کیا جاتا تھا اور اس وقت اس کا رنگ سرخ، سبز اور سفید ہوتا تھا۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزالسعود نے اس فیکٹری کے دورے کے دوران تمام مشینیوں کو جدید مشینوں سے بدلنے کا حکم دیا تھا جس سے غلاف کعبہ کی تیاری میں مزید آسانی ہوگی اور نفاست بھی بڑھے گی۔
واضح رہے کہ سال کے اختتام پرخانہ کعبہ کے غلاف کوتبدیل کیا جاتا ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے دنیا بھرکی اسلامی تنظیموں اور اہم مسلم شخصیات میں تقسیم کیا جاتاہے۔