مسلم لیگ ن کے15 ارکان اسمبلی جلد پی پی میں آئیں گے
پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مزید فعال کرنے کا فیصلہ،یوسف رضاگیلانی کو اہم ٹاسک دیدیاگیا
پیپلز پارٹی پنجاب کے 9 ارکان صوبائی اسمبلی کی مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کے بعد پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پنجاب بھر میں آئندہ انتخابات کے لیے نئی حکمت عملی کے تحت بھرپور انداز میں پارٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پارٹی قیادت نے پنجاب میں پارٹی کو فعال کرنے کے لیے سنیئر وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کو اہم ٹاسک دے دیا ہے ان کی معاونت جہانگیر بدر اور منظور وٹو کریں گے۔ ان رہنمائوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز اور پارٹی کے ضلعی عہدیداران کے ساتھ مل کر آئندہ انتخابات کے لیے بھرپور عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے۔ذرائع کے مطابق پنجاب میںن لیگ سے تعلق رکھنے والے 15 سے زائدارکان قومی اور صوبائی اسمبلی پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، جو جلد پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مارچ کے مہینے میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گجرات، بھاولپور، ملتان، رحیم یار خان سمیت تمام اہم اضلاع میں عوامی جلسے منعقد کیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم رہنمائوں نے پنجاب کی صورتحال پر یوسف رضا گیلانی، منظور وٹو، راجا ریاض اور دیگر سے طویل مشاورت کی۔ اس مشاورت میں طے کیا گیا ہے کہ پنجاب میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نسشتوں پر آئندہ پارٹی ٹکٹ نظریاتی رہنمائوں اور کارکنان کو دیے جائیں گے ۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق ان ارکان اسمبلی کے ن لیگ میں جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پنجاب کے تمام ضلعی صدور کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی نظریاتیو فعال کارکنان اور رہنمائوں کی فہرست مرتب کریں تاکہ انھیں آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے کے لیے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی فیصلہ کرسکے۔ پیپلز پارٹی مارچ کے دوسرے ہفتے میں لاہور میں مینار پاکستان پر عوامی جلسہ منعقد کرے گی، جس سے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم رہنما خطاب کرینگے۔
پارٹی قیادت نے پنجاب میں پارٹی کو فعال کرنے کے لیے سنیئر وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کو اہم ٹاسک دے دیا ہے ان کی معاونت جہانگیر بدر اور منظور وٹو کریں گے۔ ان رہنمائوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز اور پارٹی کے ضلعی عہدیداران کے ساتھ مل کر آئندہ انتخابات کے لیے بھرپور عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے۔ذرائع کے مطابق پنجاب میںن لیگ سے تعلق رکھنے والے 15 سے زائدارکان قومی اور صوبائی اسمبلی پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، جو جلد پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مارچ کے مہینے میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گجرات، بھاولپور، ملتان، رحیم یار خان سمیت تمام اہم اضلاع میں عوامی جلسے منعقد کیے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم رہنمائوں نے پنجاب کی صورتحال پر یوسف رضا گیلانی، منظور وٹو، راجا ریاض اور دیگر سے طویل مشاورت کی۔ اس مشاورت میں طے کیا گیا ہے کہ پنجاب میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نسشتوں پر آئندہ پارٹی ٹکٹ نظریاتی رہنمائوں اور کارکنان کو دیے جائیں گے ۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق ان ارکان اسمبلی کے ن لیگ میں جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پنجاب کے تمام ضلعی صدور کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی نظریاتیو فعال کارکنان اور رہنمائوں کی فہرست مرتب کریں تاکہ انھیں آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے کے لیے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی فیصلہ کرسکے۔ پیپلز پارٹی مارچ کے دوسرے ہفتے میں لاہور میں مینار پاکستان پر عوامی جلسہ منعقد کرے گی، جس سے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم رہنما خطاب کرینگے۔