چیئرمین بورڈ نے شرجیل کوسخت سزا کا عندیہ دے دیا

الزامات کی سنگینی اورٹھوس شواہد دیکھتے ہوئے5سالہ پابندی لگنی چاہیے،سیٹھی


Sports Reporter August 30, 2017
 پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث اوپنرکے مستقبل کا فیصلہ آج ہوگا ،فوٹو:فائل

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث شرجیل خان کے مستقبل کا فیصلہ آج ہوگا، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے سخت سزا کا عندیہ دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ الزامات کی سنگینی اور ٹھوس شواہد کو دیکھتے ہوئے کم از کم 5سال پابندی عائد ہونا چاہیے۔

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں الزامات تسلیم کرنے سے انکار کرنے والے کرکٹرز کے کیسز جسٹس (ر) اصغر حیدر کی زیرسربراہی کام کرنے والے 3 رکنی ٹریبیونل کے زیر سماعت ہیں، اس کے دیگر ارکان میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق کپتان وسیم باری شامل ہیں۔

اسکینڈل میں ملوث محمد عرفان کو ایک ماہ معطلی کی سزا دی چکی جب کہ شاہ زیب اور سہولت کاری کے ملزم ناصرجمشید کے معاملات ٹریبیونل میں زیر سماعت ہیں۔ شرجیل خان اور خالد لطیف پر زیادہ سنگین الزامات تھے کہ انہوں نے ناصر جمشید کی معاونت سے پی ایس ایل شروع ہونے سے پہلے دبئی میں بکی یوسف سے ملاقات کی تھی، شرجیل خان نے میچ میں پلان کے مطابق ڈاٹ بالز کھیلیں، دوسری جانب خالد کو پلیئنگ الیون میں جگہ نہیں مل سکی۔ شرجیل خان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 5 شقوں کے تحت مشکوک افراد سے ملنے، پی سی بی کو مطلع نہ کرنے اور مشکوک افراد کی جانب سے خراب کارکردگی کیلیے پیشکش قبول کرنے جیسی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں، اوپنر کے کیس کی سماعت مکمل ہوچکی اور آج ٹریبیونل فیصلہ سنا دیگا۔

ذرائع کے مطابق ان پر 5سال پابندی اور 20لاکھ جرمانہ عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ دریں اثنا ایک ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ شرجیل خان کا فیصلہ آنے دیں اندازہ ہوجائے گا کہ ہماری فکسرز کے حوالے سے کیا رائے ہے، انہوں نے میزبان سے سوال کیا کہ فرض کریں آپ جج ہوں اور الزامات درست ثابت ہوجائیں تو کیا سزا دینگے، الزامات کی سنگینی اور پی سی بی کے فراہم کردہ ٹھوس شواہد کو دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ کم از کم 5سال پابندی کی سزا تو ہونا چاہیے، البتہ حتمی فیصلہ آزادانہ حیثیت میں کام کرنے والے ٹریبیونل کوکرنا ہے جو سامنے آہی جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں