کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
بھارت میں بارش برسانے والے سسٹم اب ایک ہوکر سندھ میں داخل ہوئے ہیں جس سے مزید شدید بارشوں کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
بارش برسانے والا سسٹم بھارت سے ہوتا ہوا سندھ میں داخل ہو گیا ہے جس کے بعد شہر قائد کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث حیدر آباد، تھرپارکر اور بدین سمیت سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں میں بارشیں شروع ہو گئی ہیں جب کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی ہے۔
کراچی میں گلشن حدید، سی ویو، دو دریا، کورنگی، صدر، شارع فیصل، مویشی منڈی، ملیر، ایئرپورٹ، ناظم آباد اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی ہے جب کہ آلودہ ہوائیں چلنے کے باعث حد نگاہ بھی انتہائی کم ہو گئی ہے۔ بارش کی بوندیں برستے ہیں کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی، کے الیکٹرک کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
موسم کی خرابی کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول بھی متاثر رہا اور کراچی سے سکھر جانے والی پرواز کو منسوخ کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ تاخیر کا شکار ہونے والی پروازوں میں کراچی سے لاہور، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد، ڈی جی خان، گوادر، رحیم یار خان اور دبئی کی پروازیں شامل ہیں۔ ایئرپورٹ پر موجود چھوٹے جہازوں کو کسی بھی نقصان سے بچانے کے لیے ہینگرز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ موسمیاتی خبر دینے والی متعدد ویب سائٹس نے آج رات گئے گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ممبئی میں شدید بارشوں کا باعث بننے والا سسٹم اور راجستھان میں بننے والا کم دباؤ اب مل کر ایک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی شدت بھی بڑھ گئی ہے۔ ہوا کے کم دباؤ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے اس کی رفتار بھی کم ہوگئی ہے ۔ یہ سسٹم کراچی اور بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقوں کو بتدریج اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور بارش کا سلسلہ جمعے تک جاری رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے دو روز قبل ہی الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں شدید بارشوں کی صورت میں کراچی میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ ماہی گیروں کو بھی کھلے سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
محکمہ موسمیات کے الرٹ کے بعد سندھ حکومت اور کے ایم سی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتطامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ معمول سے زیادہ بارش کی صورت میں تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا جائے گا۔
دوسری جانب شہر کے کئی برساتی نالے عدم توجہ کے باعث بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ عید الضحیٰ کے لیے سپر ہائی وے پر لگائی گئی مویشی منڈی کی صورت حال بھی انتہائی خراب ہے۔ بارشوں کے باعث خریدار نہ ہونے اور ناقص سہولیات کے باعث بیوپاریوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث حیدر آباد، تھرپارکر اور بدین سمیت سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں میں بارشیں شروع ہو گئی ہیں جب کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی ہے۔
کراچی میں گلشن حدید، سی ویو، دو دریا، کورنگی، صدر، شارع فیصل، مویشی منڈی، ملیر، ایئرپورٹ، ناظم آباد اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی ہے جب کہ آلودہ ہوائیں چلنے کے باعث حد نگاہ بھی انتہائی کم ہو گئی ہے۔ بارش کی بوندیں برستے ہیں کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی، کے الیکٹرک کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
موسم کی خرابی کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول بھی متاثر رہا اور کراچی سے سکھر جانے والی پرواز کو منسوخ کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ تاخیر کا شکار ہونے والی پروازوں میں کراچی سے لاہور، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد، ڈی جی خان، گوادر، رحیم یار خان اور دبئی کی پروازیں شامل ہیں۔ ایئرپورٹ پر موجود چھوٹے جہازوں کو کسی بھی نقصان سے بچانے کے لیے ہینگرز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ موسمیاتی خبر دینے والی متعدد ویب سائٹس نے آج رات گئے گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ممبئی میں شدید بارشوں کا باعث بننے والا سسٹم اور راجستھان میں بننے والا کم دباؤ اب مل کر ایک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی شدت بھی بڑھ گئی ہے۔ ہوا کے کم دباؤ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے اس کی رفتار بھی کم ہوگئی ہے ۔ یہ سسٹم کراچی اور بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقوں کو بتدریج اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور بارش کا سلسلہ جمعے تک جاری رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے دو روز قبل ہی الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں شدید بارشوں کی صورت میں کراچی میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ ماہی گیروں کو بھی کھلے سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
محکمہ موسمیات کے الرٹ کے بعد سندھ حکومت اور کے ایم سی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتطامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ معمول سے زیادہ بارش کی صورت میں تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا جائے گا۔
دوسری جانب شہر کے کئی برساتی نالے عدم توجہ کے باعث بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ عید الضحیٰ کے لیے سپر ہائی وے پر لگائی گئی مویشی منڈی کی صورت حال بھی انتہائی خراب ہے۔ بارشوں کے باعث خریدار نہ ہونے اور ناقص سہولیات کے باعث بیوپاریوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔