سانحہ ہزارہ ٹاؤن کے خلاف کوئٹہ سمیت ملک بھر میں احتجاج اور دھرنے
سانحہ ہزارہ ٹاؤن کےخلاف ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
سانحہ ہزارہ ٹاؤن کے خلاف کوئٹہ میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ شیعہ تنظیموں نے کوئٹہ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے حکومت کو48 گھنٹے کا الٹی میٹم دےدیا ہے۔
ہزارہ ٹاؤن کی مارکیٹ میں ہوئے دھماکے کےخلاف کوئٹہ میں سرکاری سطح پرسوگ منایا گیا اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی، تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بندہونےکی وجہ سےسڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی۔ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنماؤں نےپریس کانفرنس کے دوران ہزارہ برادری کے قتل عام میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کےلئے حکومت کو48 گھنٹوں کاالٹی میٹم دےدیا۔
شیعہ تنظیموں نے علمدار روڈ پر شہدا چوک پر احتجاجی جلسہ کیا اور ملزمان کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کےصدر سید داؤد آغا نے بھی پریس کانفرنس کے دوران کوئٹہ میں ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا۔ ادھرچیف سیکرٹری بلوچستان کامؤقف ہےکہ کوئٹہ میں کئی ٹارگٹڈ آپریشن کئے گئے ہیں لیکن اصل ملزمان گرفتار نہیں کئےجاسکے، سانحہ ہزارہ ٹاؤن کےخلاف ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
ہزارہ ٹاؤن دھماکے کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں نمائش چورنگی سےاحتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، ریلی کے شرکا نے وزیراعلیٰ ہاؤس کےسامنے پہنچ کردھرنادیا، انچولی میں بھی مظاہرین نےشاہراہ پاکستان پرسانحہ کوئٹہ کیخلاف دھرنا دیاجس سےٹریفک کی آمدروفت معطل ہوگئی۔
کوئٹہ کےالمناک واقعہ کےخلاف اسلام آباد میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جوجی سکس کی امام بارگاہ سے شروع ہوکرڈی چوک پرجاکرختم ہوئی۔ ریلی کے شرکاکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج کےنفاذکے بعد دہشت گردوں کےخلاف ٹارگٹ آپریشن ہونا چاہئیے تھا۔ لاہور میں بھی دہشت گردی کے اس انسانیت سوزواقعے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور ملت جعفریہ کی طرف سے گورنر ہاؤس کے سامنے مال روڈ پر دھرنا دیا گیاجس میں بڑی تعداد میں لوگوں نےشرکت کی۔
ہزارہ ٹاؤن کی مارکیٹ میں ہوئے دھماکے کےخلاف کوئٹہ میں سرکاری سطح پرسوگ منایا گیا اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی، تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بندہونےکی وجہ سےسڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی۔ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنماؤں نےپریس کانفرنس کے دوران ہزارہ برادری کے قتل عام میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کےلئے حکومت کو48 گھنٹوں کاالٹی میٹم دےدیا۔
شیعہ تنظیموں نے علمدار روڈ پر شہدا چوک پر احتجاجی جلسہ کیا اور ملزمان کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کےصدر سید داؤد آغا نے بھی پریس کانفرنس کے دوران کوئٹہ میں ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا۔ ادھرچیف سیکرٹری بلوچستان کامؤقف ہےکہ کوئٹہ میں کئی ٹارگٹڈ آپریشن کئے گئے ہیں لیکن اصل ملزمان گرفتار نہیں کئےجاسکے، سانحہ ہزارہ ٹاؤن کےخلاف ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
ہزارہ ٹاؤن دھماکے کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں نمائش چورنگی سےاحتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، ریلی کے شرکا نے وزیراعلیٰ ہاؤس کےسامنے پہنچ کردھرنادیا، انچولی میں بھی مظاہرین نےشاہراہ پاکستان پرسانحہ کوئٹہ کیخلاف دھرنا دیاجس سےٹریفک کی آمدروفت معطل ہوگئی۔
کوئٹہ کےالمناک واقعہ کےخلاف اسلام آباد میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جوجی سکس کی امام بارگاہ سے شروع ہوکرڈی چوک پرجاکرختم ہوئی۔ ریلی کے شرکاکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج کےنفاذکے بعد دہشت گردوں کےخلاف ٹارگٹ آپریشن ہونا چاہئیے تھا۔ لاہور میں بھی دہشت گردی کے اس انسانیت سوزواقعے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور ملت جعفریہ کی طرف سے گورنر ہاؤس کے سامنے مال روڈ پر دھرنا دیا گیاجس میں بڑی تعداد میں لوگوں نےشرکت کی۔