امریکا کا روس کو سان فرانسسکو میں قونصل خانہ بند کرنے کا حکم
امریکا نے روس کو دو روز کے اندر نیویارک اور واشنگٹن میں تجارتی مشن بھی بند کرنے کا بھی حکم دیا ہے
امریکا نے روس کو سان فرانسسکو میں قائم قونصل خانہ اور دو تجارتی مشن بند کرنے کا حکم دے دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے روس کی جانب سے امریکی سفارتی عملے میں کمی کرنے کے ردعمل میں روس کو ہفتے تک سان فرانسسکو میں قائم قونصل خانے کے ساتھ نیویارک اور واشنگٹن میں تجارتی مشن بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ روس کی جانب سے نکالے گئے 755 امریکی سفارتکاروں کے پاس ملک چھوڑنے کے لئے جمعے تک کا وقت ہے۔
اس حوالے سے اعلیٰ امریکی انتظامی عہدیدار نے بتایا کہ روسی قونصل خانہ اور دو تجارتی مشنز کو بند کرنے کا حکم تو دیا گیا ہے لیکن کسی بھی روسی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا نہیں کہا گیا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق روس اس قونصل خانے کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے لیکن اسے ویزوں کے اجرا کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے30 امریکی سفارتکار نکال دیے
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے روس پر دو طرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ واشنگٹن کا ردعمل ماسکو کے عمل کا نتیجہ ہے لیکن ہم موجودہ کشیدگی کو ختم کرنے کے خواہاں ہیں۔
دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹلرسن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: پیوٹن کا 775 امریکی سفارتی اہلکاروں کو روس سے نکل جانے کا حکم
واضح رہے کہ روس نے گزشتہ ماہ امریکا کی جانب سے اپنے اوپر عائد کی جانے والی پابندیوں اور صدارتی انتخاب میں مداخلت کے الزام میں 35 سفارتکاروں کو ہٹانے کے جواب میں امریکا کے 750 کے قریب سفارتکاروں کو وطن چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
روس پر پابندیاں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کی گئیں جب کہ 35 سفارتکاروں کو گزشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر براک اوباما کے دور صدارت میں ملک چھوڑنے کا کہا گیا تھا اور ساتھ ہی دو کمپاؤنڈز کو بند کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے روس کی جانب سے امریکی سفارتی عملے میں کمی کرنے کے ردعمل میں روس کو ہفتے تک سان فرانسسکو میں قائم قونصل خانے کے ساتھ نیویارک اور واشنگٹن میں تجارتی مشن بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ روس کی جانب سے نکالے گئے 755 امریکی سفارتکاروں کے پاس ملک چھوڑنے کے لئے جمعے تک کا وقت ہے۔
اس حوالے سے اعلیٰ امریکی انتظامی عہدیدار نے بتایا کہ روسی قونصل خانہ اور دو تجارتی مشنز کو بند کرنے کا حکم تو دیا گیا ہے لیکن کسی بھی روسی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا نہیں کہا گیا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق روس اس قونصل خانے کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے لیکن اسے ویزوں کے اجرا کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے30 امریکی سفارتکار نکال دیے
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے روس پر دو طرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ واشنگٹن کا ردعمل ماسکو کے عمل کا نتیجہ ہے لیکن ہم موجودہ کشیدگی کو ختم کرنے کے خواہاں ہیں۔
دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹلرسن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: پیوٹن کا 775 امریکی سفارتی اہلکاروں کو روس سے نکل جانے کا حکم
واضح رہے کہ روس نے گزشتہ ماہ امریکا کی جانب سے اپنے اوپر عائد کی جانے والی پابندیوں اور صدارتی انتخاب میں مداخلت کے الزام میں 35 سفارتکاروں کو ہٹانے کے جواب میں امریکا کے 750 کے قریب سفارتکاروں کو وطن چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
روس پر پابندیاں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کی گئیں جب کہ 35 سفارتکاروں کو گزشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر براک اوباما کے دور صدارت میں ملک چھوڑنے کا کہا گیا تھا اور ساتھ ہی دو کمپاؤنڈز کو بند کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔