پرانے مقدمات کے فیصلے مارچ تک ہوجائیں گے جسٹس مشیر عالم

حکومت عدلیہ سے اس جذبے کے ساتھ تعاون نہیں کررہی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ

انصاف کیلیے بینچ اور بار کا تعاون ضروری ہے، جسٹس مشیر عالم۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ فوری انصاف کی فراہمی کے لیے بینچ اور بار میں بہتر تعلقات اور تعاون کا ہونا لازمی ہے جبکہ ججز پر تنقید اور کردار کشی کے باعث انصاف میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہائی کورٹ کے دیگر ججز کے ہمراہ چیف جسٹس سندھ نے بدین کے دورہ کے موقع پر ججز کے اجلاس اور ڈسٹرکٹ بار کے نو منتخب عہدیداروں سے حلف کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ نے جمہوریت کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا مگر حکومت عدلیہ سے اس جذبے کے ساتھ تعاون نہیں کررہی، جسٹس مشیر عالم نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے سندھ کے 10 اضلاع اور تحصیلوں کا دورہ کیا، پرانے 38 ہزار مقدمات میں سے 8 ہزار مقدمات باقی رہ گئے ہیں جو کہ مارچ تک مکمل کرلیے جائیں گے۔




انھوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر درج کی گئی ایف آئی آر میں ثبوت مہیا نہ ہونے تک کسی کو گرفتار نہ کیا جائے، انھوں نے میڈیا کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیار کی شادی اور پریمی جوڑوں کی خبریں سوچ سمجھ کر چلائی جائیں کیونکہ ہر کسی کی ماں بہن عزت والی ہوتی ہے۔ ڈسٹرکٹ بار کی تقریب حلف برداری سے جسٹس مشیر عالم کے علاوہ نو منتخب صدر مرزا زین العابدین اور دیگر بھی نے خطاب کیا۔ قبل ازیں چیف جسٹس سندھ کی آمد کے موقع پر پولیس کے دستے نے سلامی پیش کی اس موقع پر جسٹس فیصل عرب، جسٹس آفتاب احمد بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
Load Next Story