بینظیر بھٹو قتل کیس میں انصاف کے لیے ان کے ورثا نے کچھ نہیں کیا سعد رفیق

نوازشریف نا اہلی کیس اور بینظیرقتل کیس کے نتائج نے نظام پر شبہات میں اضافہ کر دیا ہے، سعد رفیق

نوازشریف نا اہلی کیس اور بینظیرقتل کیس کے نتائج نے نظام پر شبہات میں اضافہ کر دیا ہے، سعد رفیق۔ فوٹو: فائل

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں حصول انصاف کے لیے ان کے ورثا اور پیپلز پارٹی نے زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کیا۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں حصول انصاف کے لیے ان کے ورثا اور پیپلز پارٹی نے زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کیا جب کہ بینظیر بھٹو، اکبر بگٹی، لال مسجد قتل عام اور ججز نظر بندی کے بڑے ملزم پرویز مشرف کے باہر جانے کا کریڈٹ دھرنا دینے اور دلوانے والوں کوجاتا ہے۔



سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف نا اہلی کیس اور بینظیرقتل کیس کے نتائج نے نظام پر شبہات میں اضافہ کر دیا ہے اور پرویز مشرف پاکستان کے نظام عدل سے زیادہ طاقتور ثابت ہوئے۔






وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے نتیجے میں عدلیہ بحال کروالی مگر اس کا وقار اور آزادی بحال نہیں کروا سکے، توانا شفاف اور فعال جمہوریت کے قیام کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی۔





سعد رفیق نے کہا کہ شفاف اور طاقتور جمہوری نظام کے لیے قومی مکالمہ نہ کیا گیا تو داخلی انتشار بڑھ جائے گا جب کہ بیرونی دشمنوں کی ناکامی کے لیے اندرونی مسائل بات چیت سے ہی حل کرنا ہوں گے۔



Load Next Story