دنیا کے مختلف شہروں کی عرفیتیں
ہمارے خوب صورت شہر کراچی کو عروس البلاد کہا جاتا ہے۔
یہ بات ہمارے روزمرہ کے مشاہدے میں ہے کہ بہت سے لوگ اپنے ناموں کی بہ نسبت اپنی عرفیت کے حوالے سے جانے جاتے ہیں بالخصوص ادبی سرگرمیوں سے وابستہ افراد میں عرفیت کا استعمال عام ہوتا ہے۔ بعض دوسرے لوگوں کے لیے بھی ان کی عرفیت ان کی پہچان بن جاتی ہے۔ اسی طرح پالتو جانوروں کے بھی نک نیم یا عرفیت رکھی جاتی ہے۔
اس حوالے سے ایک اور اہم شعبہ شہروں کا بھی ہے۔ دنیا میں بیشتر ایسے شہر ہیں جن کے اصل ناموں کے ساتھ کوئی نہ کوئی عرفی نام بھی مشہور ہوتا ہے، جیسے ہمارے خوب صورت شہر کراچی کو عروس البلاد کہا جاتا ہے۔ شہروں کے ناموں کے ساتھ اس برتائو کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہوتی ہے اور انہی وجوہات کی کھوج ہمارے آج کے مضمون کا موضوع ہے، جس میں مختلف ملکوں کے دارالحکومت اور دیگر مشہور شہروں کی عرفیت کی وجوہات بیا ن کی گئی ہے۔
فلورنس......دی سٹی آف لِلیز
The City of Lilies
چودہویں صدی عیسویں سے لے کر سترہویں صدی عیسویں تک یورپ میں برپا ہونے والی ثقافتی تحریک کی ابتدا اٹلی کے شہر فلورنس سے ہوئی اس دور کو علوم و فنون کے احیا کا دور بھی کہتے ہیں، جب کہ بہت سے مورخین اس عہد کو یورپ کے نشاۃ ثانیہ کا دور بھی گردانتے ہیں۔ تاریخی اور ثقافتی طور پر اس اہم شہر کی عرفیت ''دی سٹی آف للی'' ہے، یعنی ''شہر گُلِ سوسن۔'' یاد رہے لِلّی کے پھول کو اردو میں گل سوسن کہا جاتا ہے۔ بلب کی مانند لمبی لمبی پتیوں والے کئی اقسام پر مشتمل یہ پھول فلورنس شہر اور اس کے اطراف میں بہ کثرت پائے جاتے ہیں اس بنا پر فلورنس کو دی سٹی آف لِلیز کہا جاتا ہے ۔
ٹورنٹو ...... دی مڈی یارک
Muddy york
کینیڈا کے سب سے زیاد ہ آبادی والے شہر ٹورنٹو کے یوں تو کئی نک نیم ہیں مگر ''دی مڈی یارک'' سب سے قدیم ہے آج کی جدید سہولتوں سے آراستہ اس شہر کی سڑکیں زمانہ قدیم میں گردوغبار اور کچرے سے اٹی رہتی تھیں اور اس پر مستزاد یہ کہ بارشیں اس گردو غبار کو کیچڑ میں تبدیل کردیا کرتی تھیں تو مسافر طنزیہ طور پر ٹورنٹو کو کیچڑ کا شہر کہتے تھے۔ اگرچہ اب ایسا بالکل نہیں تاہم ٹورنٹو کو ماضی کی اس نسبت سے آج بھی دی مڈی یارک پکارا جاتا ہے۔
جنیوا...... دی پیس کیپیٹل
The Peace Capital
سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے شہر جینیوا کو ''دی پیس کیپیٹل'' کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے جس کی وجہ یہاں پر لگ بھگ دو سو کے قریب ایسی تنظیموں کے صدر دفاتر کی موجودگی ہے جو دنیا بھر میں امن کے قیام کے لیے سرگرم عمل ہیں، جن میں ہلال احمر بھی شامل ہے۔ ہتھیاروں کے عدم پھیلائو اور امن کی سرگرمیوں کے باعث جینوا کو امن کا دارالحکومت کہا جاتا ہے۔
میلان...... دی فیشن کیپیٹل
The Fashion Capital
اٹلی کا دوسرا بڑا شہر میلان اپنے نت نئے فیشن ڈیزائنوں کے باعث ''دی فیشن کیپیٹل'' کی عرفیت سے بھی مانوس ہے۔ فیشن کی دنیا میں مشہور آرمانی، ورسیچ، پریڈ، ڈولس، گابانا، گوچی جیسے برانڈ کے مرکزی ڈسپلے ہاوئسز پر مشتمل یہ شہر دنیا کے صف اول کے فیشن شوز کے لیے بھی معروف ہے۔
سڈنی ...... دی ہاربر سٹی
The Harbor City
دنیا کی سب سے بڑی قدرتی بندرگاہ سڈنی کے ساحل پر واقع ہے۔ اسی بنیاد پر اس شہر کو ''بندرگاہی شہر'' یا دی ہاربر سٹی بھی کہا جاتا ہے واضح رہے مشہور زمانہ سڈنی اوپرا ہائوس اور سڈنی باربر برج بھی اسی بندرگاہ کا حصہ ہیں ۔
پیٹس برگ...... فولادی شہر
The Steel City
امریکی ریاست پینسلوانیا کا آبادی کے لحاظ سے دوسرا بڑا شہر پیٹس برگ ہے جسے ''فولادی شہر یا دی اسٹیل سٹی'' کہا جاتا ہے۔ دراصل اس شہر میں فولاد کے کاموں سے متعلق تقریباً تین سو سے زاید کمپنیاں اور فیکٹریاں ہیں، جہاں چوبیس گھنٹے فولاد کی پیداوار کا عمل جاری رہتا ہے۔ پیٹس برگ کو اس کے علاوہ ''پُلوں کا شہر'' بھی کہتے ہیں، کیوں کہ اس شہر میں ساڑھے چارسو فولادی پُل ہیں۔
فلاڈیلفیا...... بھائی چارے کا شہر
The City of Brotherly Love
امریکی شہر فلاڈیلفیا کو دنیا بھر سے آئے ہوئے مہاجرین کی محبت میں ''بھائی چارے کا شہر'' بھی کہا جاتا ہے۔ اس شہر کو یہ خوب صورت عرفیت شہر کے بانی ولیم پین نے دی تھی۔ فلاڈیلفیا کے معنی یونانی زبان میں بھائی چارے کے ہیں جس میں فلا کے معنی محبت یا بھائی چارہ اور ڈیلفیا کے معنی بھائی کے ہیں۔
سیٹل...... شہرِزمرد
The Emerald City
چاروں جانب خوب صورت جنگل اور سبزے سے گھرے ہوئے سیٹل شہر کو سبز رنگ کی نسبت سے '' زمرد جیسا شہر '' بھی کہا جاتا ہے۔ زمرد ایک سبز رنگ کا خوب صورت معدنی پتھر ہے۔ واشنگٹن ریاست میں واقع سیٹل شہر کی ایک اور عرفیت ''جیٹ سٹی'' کی بھی ہے۔ دراصل اس شہر میں سو سال قبل جیٹ طیارہ بنانے والے طیارہ ساز ادارے بوئنگ کمپنی کی داغ بیل ڈالی گئی تھی اور اس وقت بھی شہر میں کمپنی کے ملازمین کثیر تعداد میں رہائش پذیر ہیں۔
جدہ ...... بحیرہ احمر کی دلہن
The Bride of Red Sea
بحیرہ احمر کی لہروں سے اٹکھیلیاں کھیلتا جدہ شہر بحیرہ احمر کی سب سے بڑی بندرگاہ کا اعزاز رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے جدہ کی عرفیت '' بحیرہ احمر کی دلہن'' کی ہے۔ واضح رہے کہ اس بندرگاہ کی وجہ سے پورے خطے میں ہر وقت تجارتی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔
تل ابیب...... کبھی نہ تھمنے والا شہر
The City That Never Stops
دنیا کا سترہواں منہگا تری شہر تل ابیب اسرائیل کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ چوبیس گھنٹے کُھلے رہنے والے ہوٹل، ریستوراں، شراب خانے اور سیاحتی مراکز کی موجودگی کے باعث اس شہر کو ''کبھی نہ تھمنے والا شہر'' بھی کہا جاتا ہے، جس کے بارے میں یہاںکہ شہریوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں زندگی ہمیشہ رواں دواں رہتی ہے۔
City of the Violet Crown
تحریری شکل میں موجود تاریخی شواہد پر مبنی لگ بھگ ساڑھے تین ہزار سالوں سے انسانوں کا مسکن بنے رہنے والے ایتھنز شہر کو ''بنفشی شعاعوں کے تاج والے شہر'' کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس عرفیت کا حوالہ وہ اشعار ہیں جو پانچ سو بائیس قبل مسیح سے تعلق رکھنے والے شاعر ''پنڈر'' نے اپنی نظم میں شہر کے قدرتی حسن کے حوالے سے کہے تھے۔ جس وقت سورج اپنی مکمل آب وتاب سے چمکتا ہے تو اس کی شعاعیں ہوا میں موجود گرد سے چھن کر آتی ہیں۔ ان شعاعوں کا رنگ بنفشی ہوتا ہے اور جب یہ شعاعیں ایتھنز کے چاروں جانب موجود پہاڑوں سے ابھرتی نظر آتی ہیں تو بنفشی رنگ کا تاج بنا دکھائی دیتا ہے۔ یہ دل فریب منظر ایتھنز کے لیے بنفشی شعاعوں کے تاج والے شہر کی عرفیت بن چکا ہے ۔
بنکاک ۔ تھائی لینڈ...... دی سٹی آف اینجلز
The City of Angels
دنیا میں بہت سے شہر ایسے ہیں جن کی عرفیت '' فرشتوں کا شہر'' کی ہے اور یہ عرفیت تھائی لینڈ کے دارلحکومت بنکاک کو بھی حاصل ہے۔ دراصل مقامی تھائی زبان میں بنکاک کا نام ''کرونگ تھیپ مہانک ہون'' ہے، جو دراصل بنکاک کے لیے بائیس الفاظ کے ایک طویل روایتی نام کے ابتدائی چار الفاظ ہیں۔ ان چار ابتدائی الفاظ کے معنی '' فرشتوں کا شہر'' کے ہیں۔ تاہم مقامی سطح پر اس طویل نام کے بجائے مختصر نام ''کرونگ تھیپ'' استعمال کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ بنکاک کے لیے بائیس الفاظ پر مشتمل روایتی نام کسی بھی ملک کے دارالحکومت یا شہر کا طویل ترین نام ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ اس نام کا کا انگریزی ترجمہ بھی پچاس الفاظ پر مشتمل ہے۔
برلن۔ جرمنی...... سرمئی شہر
The Grey City
دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاری سے سب سے زیادہ متاثر ہونے ولا شہر برلن سرمئی شہر کی عرفیت سے جانا جاتا ہے۔ ان گنت فضائی حملوں کے نتیجے میں اٹھنے والے دھوئیں اور آگ کے پھیلائو سے برلن کی فضا دھوئیں کی سرمئی چادر میں تبدیل ہوگئی تو ذرائع ابلاغ میں برلن کے لیے اظہار تاسف کے طور پر ''سرمئی شہر'' کا نام استعمال کیا جانے لگا جو بعدازاں برلن کی عرفیت بن گئی۔ دوسری طرف جنگ عظیم کے خاتمے کے فوراً بعد سرد جنگ کے ابتدائی زمانے میں سوویت یونین نے برلن کے مغربی حصے کا زمینی محاصرہ کیا تو مغربی اتحادی ممالک کی جانب سے برلن کے شہریوں کے لیے فضائی امداد شروع کردی گئی جون انیس سو اڑتالیس سے مئی انیس سو انچاس تک جاری رہنے اس محاصرے کے دوران دو لاکھ سے زاید پروازوں نے برلن میں امدادی سامان پہنچایا۔ اس تمام عمل کے دوران تقریباً ایک سال تک جہازوں سے خارج ہونے والے ایندھن نے بھی فضا پر سرمئی چادر تانے رکھی، جس نے برلن شہر کی عرفیت ''سرمئی شہر'' پر ایک مرتبہ پھر مہرتصدیق ثبت کردی۔
کینبرا۔ آسٹریلیا...... جھاڑیوں کا شہر
The Bush Capital
وسیع و عریض ملک آسٹریلیا کے بیشتر بڑے شہر ساحلوں کے ساتھ آباد ہیں۔ تاہم کینبرا شہر کے چاروں جانب خشکی ہے۔ تقریباً سوا سو سال قبل جب آسٹریلیا کے دارالحکومت کے لیے زمین ڈھونڈی جارہی تھی تو سڈنی اور میلبورن شہر کے درمیان کینبرا نامی شہر بسایا گیا چوں کہ دارالحکومت کی پلاننگ کے وقت یہ علاقہ بالکل بیابان تھا اور یہاں پر جھاڑ جھنکاڑ اور کانٹے بھری جھاڑیوں کی بھرمار تھی، لہذا اس وقت سے یہ شہر ''جھاڑیوں والے شہر'' کی عرفیت سے معروف ہے۔
ڈھاکا۔ بنگلا دیش...... مسجدوں کا شہر
The City of Mosques and Shrines
بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کو ''مسجدوں کے شہر'' کی عرفیت سے بھی یاد رکھا جاتا ہے۔ بنگلادیش کے مذہبی امور کے وزیر مطیع الرحمان کے مطابق تقریباً ایک کروڑ سے زاید آبادی والے اس شہر میں پونے چھے ہزار سے زاید مساجد ہیں۔ اس کے علاوہ ڈھاکا کو سائیکل رکشوں کی کثیر تعداد کے باعث ''دی سائیکل رکشا کیپیٹل'' کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ڈھاکا کی سڑکوں پر روزانہ چار لاکھ سے زاید سائیکل رکشا اور آٹو رکشا مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں۔
ڈبلن۔ جمہوریہ آئرلینڈ...... بے عیب شہر
The Fair City
جمہوریہ آئرلینڈ کے ایک معروف ثقافتی نغمے ''مولی مالون'' کے ابتدائی بول میں ڈبلن شہر کو ''فیئر سٹی'' کہہ کر پکارا گیا ہے۔ یہ بول اتنا مقبول ہوا کہ آئرلینڈ کے سب سے بڑے شہر اور دارالحکومت ڈبلن کے لیے ''فیئر سٹی'' شہر کی عرفیت بن گیا۔
ہوانا۔ کیوبا...... ستونوں کا شہر
The City of Columns
بحیرۂ کیریبین سے ملحق خشکی کے خطے کیربین میں واقع ملک کیوبا رنگ برنگی ثقافت کا حامل ہے۔ اس کا دارلحکومت اپنے منفرد طرزتعمیر کے باعث شہرت رکھتا ہے۔ شہر میں پھیلی بیشتر عمارتوں میں ستونوں کو نہایت عمدہ طریقے سے عمارات کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اسی نسبت سے دنیا بھر کے ماہرین تعمیرات ہوانا کو ''ستونوں کا شہر'' بھی کہتے ہیں۔
یروشلم ۔ اسرائیل...... شہر مقدس
The Holy City
مشرق وسطیٰ میں واقع قدیم یروشلم شہر تینوں بڑے الہامی مذاہب اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی مذہبی روایات میں مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ عربی میں القدس کے نام سے معروف اس مقام پر یہودیوں کے لیے مقدس مقام ہیکل سیلمانی اور دیوار گریہ ہے۔ اسی شہر میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام پلے بڑھے اور مسلمانوں کے لیے یہ شہر دو حوالوں سے محترم ہے۔ مکہ کی جانب تبدیلی قبلہ سے قبل نماز کا رخ اور رسول اکرم ﷺ کا معراج پر جانے کا مقام بھی بیت القدس میں ہے۔ لہٰذا اسی نسبت سے یروشلم کو ''شہر مقدس'' تسلیم کیا جاتاہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین دونوں یروشلم کو اپنا صدر مقام قرار دیتے ہیں۔
کھٹمنڈو۔ نیپال...... مندروں کا شہر
The City of Temple
یوں تو دنیا میں کئی شہر ہیں جنہیں مندروں کا شہر کہا جاتا ہے تاہم ہمالیہ کے پہاڑوں میں بسا نیپال کا دارالحکومت کھٹمنڈو اپنے خوب صورت مندروں کے باعث اس عرفیت کا درست حق دار ہے۔ بالخصوص دریائے باغ متی کے کنارے واقع پشوپتی ناتھ مندر نہایت اہمیت کا حامل ہے ہندو مذہب کی روایات کے مطابق یہ مندر ان کے سب سے بڑے دیوتا شیوا سے متعلق ہے، جو موجودہ شکل میں پانچویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا، جب کہ تاریخی طور پر یہ مندر چارسو قبل مسیح سے موجود ہے۔
کوالالمپور۔ ملائیشیا...... گولڈن تکون
Golden Triangle
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں خرید وفروخت کے وسیع وعریض مرکز کو ''گولڈن تکون'' کہتے ہیں۔ دراصل اس مقام پر شاپنگ کا علاقہ بوکیٹ بنتانگ، کوالالمپور سٹی سینٹر اور دنیا کے سب سے بلند ٹوئن ٹاور ''پیٹروناس ٹاورز موجود ہیں۔ ان تینوں تعمیرات کے باعث کوالالمپور کی عرفیت گولڈن ٹرائی اینگل سے بھی معروف ہوچکی ہے۔
لندن۔ برطانیہ ...... دی اسموک
The Smoke
دریائے ٹیمز کے کنارے واقع لندن شہر آلودگی کے مسئلے سے نبردآزما ہے۔ سن انیس سوباون میں لندن پر آلودہ دُھند کی چادر پھیل گئی تھی، جب سے لندن کو ذرائع ابلاغ میں ''دی اسموک'' کی عرفیت سے بھی بیان کیا جاتاہے۔
میڈرڈ۔ اسپین...... دی فورم
The Forum
زمانہ قدیم میں میڈرڈ میں واقع رومن سلطنت کا معاشی، سیاسی اور ثقافتی مرکز ''رومن فورم'' کہلاتا تھا جس کے آثار آج بھی موجود ہیں۔ اسی نسبت سے میڈرڈ شہر کو دی فورم کی عرفیت دی گئی ہے۔
میکسیکوسٹی۔ میکسیکو...... محلات کا شہر
The City of Palaces
انیسویں صدی عیسوی کے اوائل میں مشہور ماہرنباتیات، جغرافیہ داں اور محقق الیگزنڈر ہومبولٹ نے میکسیکو کا دورہ کیا اور یہاں پر موجود تاریخی عظیم الشان محلات کو دیکھ کر میکسیکو کو ''محلات کا شہر'' قرار دیا۔ اس عرفیت کو آج بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ماسکو۔ روس...... وائٹ اسٹون
White Stone
سن تیرہ سو ستر کی دہائی میں ماسکو شہر کی دفاعی دیوار کریملن کی ازسرنو تعمیر کی گئی جس میں چونے کا پتھر اور سفید مقامی پتھر کا کثرت سے استعمال کیا گیا۔ اس شان دار دیوار اور شہر میں تعمیر ہونے والی دیگر عمارتوں میں سفید پتھر کے استعمال کی وجہ سے ماسکو شہر کو ''سفید پتھر کا شہر'' کہا جاتا ہے۔
کینیا۔ نیروبی...... سفاری کیپیٹل آف دی ورلڈ
Safari Capital of the Wrold
جنگلی حیات اور جانوروں سے محبت کرنے والو ں اور محققین کے لیے کینیا ایک عجوبے سے کم نہیں ہے۔ وسیع وعریض جنگلات میں سیر اور تحقیق کے لیے اعلیٰ انتظامات کے باعث کینیا کو ''سفاری کیپیٹل آف دی ورلڈ'' کے عرفی نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
سیئول۔ جنوبی کوریا ... پُرسکون سویرے کی سرزمین
Land of Morning Calm
جنوبی کوریا کا دارلحکومت سیئول دنیا بھر میں اپنے خوب صورت قدرتی مناظر اور بلندوبالا پہاڑوں سے بہتے صاف و شفاف جھرنوں کے باعث منفرد مقام رکھتا ہے۔ بالخصوص صبح کے وقت یہ مناظر دیدنی ہوتے ہیں۔ اسی حوالے سے سیئول کی عرفیت ''پُرسکون سویرے کی سرزمین'' پڑ چکی ہے۔ واضح رہے کہ یہ عرفیت سب سے پہلے ایک برطانوی مصور اور مصنف ہنری سیویج لینڈور نے استعمال کی تھی۔ انہوں نے اٹھارہ سو پچانوے میں اپنی کتاب میں لفظ کوریا کا ترجمہ کرنے کے دوران یہ عرفیت استعمال کی تھی۔
سینتیاگو۔ چلی...... پہاڑی جزیرے والا شہر
The City of the Island Hills
جنوبی امریکا کے خطے میں واقع چلی اونچے نیچے پہاڑوں پر مشتمل ملک ہے۔ اس کا دارالحکومت سینتیاگو مکمل طور پر پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے اور چار صدی قبل پندرہ سو چالیس میں شہر کی بنیا د ہیولین نامی ایک پہاڑی پر رکھی گئی جو ایک جزیرے پر واقع تھی جب سے سان تیاگو شہر کو ''پہاڑی جزیرے والا شہر'' کہا جاتا ہے۔
واشنگٹن۔ امریکا...... ڈی ۔ ایم۔ وی
DMV
امریکی دارالحکومت واشنگٹن کی عرفیت میں حرف ڈی سے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا، ایم سے میری لینڈ اور وی سے ورجینیا ریاست مُراد ہے اور یہی تین حروف واشنگٹن شہر کی عرفیت بن چکے ہیں۔
بخارسٹ...... دی لٹل پیرس
The Little Paris
رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ کو پیرس کی طرزتعمیر سے مماثلت کے باعث ''لٹل پیرس'' کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ تاہم اس عرفیت میں لفظ ''لٹل'' کا استعمال درست نہیں ہے، کیوں کہ بخارسٹ تقریباً بیس لاکھ کی آبادی والا شہر ہے اور یورپی یونین کا آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا شہر ہے۔
قاہرہ...... دنیا کی ماں
The Mother of the World
اگرچہ دنیا میں قاہرہ سے بھی قدیم شہر ہیں تاہم ''دنیا کی ماں یا مدر آف دی ورلڈ'' کی عرفیت سے قاہرہ ہی کو پکارا جاتا ہے۔ براعظم افریقہ کے ملک مصر کے دارالحکومت قاہرہ کو یہ اعزاز گذشتہ تین صدیوں سے حاصل ہے۔
بیونس آئرس...... دی پیرس آف سائوتھ امریکا
The Paris of South Amrica
جنوبی امریکا میں واقع ملک ارجنٹائن جہاں ایک طرف فٹ بال کے کھلاڑیوں کے باعث مشہور ہے تو دوسری طرف اس کا دارالحکومت بیونس آئرس پیرس شہر کی سی معاشرت اور طرز تعمیر کے باعث ''جنوبی امریکا کا پیرس'' کہلاتا ہے۔ واضح رہے کہ بیونس آئرس میں پیرس جیسے ان گنت تھیٹر اور ثقافتی مراکز ہیں، جہاں پیرس کی مانند ثقافتی سرگرمیاں سا ل بھر عروج پر جاری رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ بیونس آئرس کی ایک اور عرفیت ''دی کوئین آف ال پلاٹا'' ہے۔ ال پلاٹا ایک دریا ہے جس کے مغربی دہانے پر بیونس آئرس شہر اور اس کی وسیع بندرگاہ واقع ہے۔
پراگ ...... سو میناروں والا شہر
The City of a Hundred Spires
پورپی یونین کے ممبر ملک چیک ریپبلک کا دارالحکومت پراگ ہے جو گرجا گھروں کے بلند وبالا مخروطی نوکیلے میناروں کی کثرت کے حوالے سے مشہور ہے۔ ان میناروں کو قدیم انگریزی زبان میں ''اسپائر'' کہا جاتا ہے۔ عموماً یہ اسپائرز عیسائی مذہب سے متعلق تعمیرات کا اہم حصہ ہوتے ہیں اور پراگ نہ صرف عیسائیت کے حوالے سے تاریخی تعمیرات کا وسیع ذخیرہ رکھتا ہے، بل کہ اسپائز کی موجودگی اسے ''دی سٹی آف ہنڈرڈ اسپائرز'' کا اعزاز دلاتی ہے۔ اگرچہ ماہرین کا کہنا ہے اس شہر میں سیکڑوں کے بجائے ہزاروں اسپائرز یا مینار ہیں۔
بیجنگ...... شہرممنوعہ
The Forbidden City
شہر ممنوعہ بیجنگ میں چین کے منگ خاندان کا لکڑی سے بنا ایک وسیع وعریض شاہی محل تھا جس میں نو سو سے زاید عمارتیں تھیں۔ اب یہ تمام رقبہ عجائب گھر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ چوں کہ اس کمپلیکس نما شاہی محل میں بغیر اجازت داخل ہونا اور نکلنا جرم تھا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے ''شہر ممنوعہ'' کہا جاتا تھا اور چوں کہ یہ محل بیجنگ شہر کے وسط میں واقع تھا۔ اسی نسبت سے اب پورے بیجنگ کو شہر ممنوعہ کی عرفیت سے پکارا جانے لگا ہے۔
تہران...... بہتر قومیتوں کا شہر
The City of 72 Nations
ایران کا تاریخی شہر تہران ہر دور میں تارکین وطن کا مرکز رہا ہے۔ اسی حوالے سے اسے ''بہتر قومیتوں کا شہر'' پکارا جاتا ہے۔ تاہم یہ نام اسے کب دیا گیا اور کس نے دیا اس حقیقت سے کوئی واقف نہیں ہے۔ دوسری طرف ایران کا ایک اور شہر اصفہان جو دسویں صدی سے سترہویں صدی عیسوی تک ماضی کا عظیم الشان شہر رہ چکا ہے، اس شہر کو ''اصفہان نصف جہان'' کی عرفیت حاصل ہے۔
روم ...... ابدی شہر
The Eternal City
زمانے کے گرم وسرد سے نبرد آزما ہوتا روم شہر تاریخ کے صفحوں میں ہر وقت جگمگاتا رہا ہے۔ چاہے کسی مملکت یا سلطنت کا عروج ہو یا پھر وہ زوال پذیر ہو روم صفحہ ہستی پر موجود رہا ہے اور اسی یکتائی کے باعث روم کی عرفیت ''ابدی شہر'' کی بن چکی ہے۔
بوڈا پسٹ...... دریائے ڈینیوب کا موتی
The Pearl of the Danube
ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ کو یوں تو کئی عرفیتوں سے پکارا جاتا ہے، تاہم اس شہر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والے دریائے ڈینیوب کی وجہ سے بیشتر ماہرین ''دریائے ڈینیوب کے موتی'' کی عرفیت کو شہر کی حقیقت سے قریب ترین عرفیت قرار دیتے ہیں۔
لیما...... بادشاہوں کا شہر
The City of the Kings
پندرہویں صدی میں قائم ہونے والا شہر ''لیما'' اس وقت جنوبی امریکا میں واقع ملک جمہوریہ پیرو کا دارالحکومت ہے۔ چوں کہ شہر کی بنیاد چھے جنوری کو رکھی گئی تھی اور یہ وہ دن ہے جب عیسائی برادری ظہور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تہوار مناتے ہیں، لہٰذا اسی نسبت سے شہر کے بانی فرانسس پیزارو نے شہر کا نام ''بادشاہوں کا شہر'' رکھا۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ نام متروک ہوتا گیا اور اب صرف بطور عرفیت یاد رکھا جاتا ہے۔
پاکستان کے شہر
ماضی قریب میں صاف ستھرے ماحول، کشادہ سڑکوں، چمکتی صبحوں اور جگمگاتی راتوں والا شہر کراچی ''روشنیوں کا شہر'' کہلاتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی جائے پیدائش اور جائے تدفین کی نسبت سے بھی اس شہر کو ''شہر قائد'' ہونے کا اعزاز حاصل ہے تو دوسری جانب پورے پاکستان سے معاشی سرگرمیوں کے لیے آنے والوں کے لیے اپنے دروبام کھلے رکھنے والے اس شہر کی ایک قابل فخر عرفیت ''منی پاکستان'' کی بھی ہے۔ اسی طرح شہر کراچی کو عروس البلاد اور ایشیا کا پیرس بھی کہا جاتا ہے۔
''پاکستان کا دل'' کی عرفیت لاہور کا طرۂ امتیاز ہے اسی طرح لاہور کے شہریوں اور شہر کے لیے زندہ دلان لاہور کی خوب صورت اصطلاح استعمال ہوتی ہے، جب کہ اسے پنجاب کے موتی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ ان کے علاوہ لاہور کے لیے مشرق کا پیرس، پاکستان کا ثقافتی مرکز، داتا کی نگری، باغوں کا شہر اور میلے ٹھیلوں کے شہر کی عرفیت بھی عام مستعمل ہے۔
پاکستان کے دیگر شہروں کی عرفیتوں میں اسلام آباد کو شہر سبز، فیصل آباد کو مانچسٹر آف پاکستان، سرگودھا کو شاہینوں کا شہر، ملتان کو مدینہ الاولیاء، سیالکوٹ کو شہر اقبال، پتوکی کو شگوفوں کا شہر، ڈیرہ غازی خان کو ڈیرہ، جہلم کو سپاہیوں کا شہر، پشاور کو ایشیا کا ایمسٹرڈیم اور پھولوں کا شہر، حیدرآباد کو وادیٔ مہران کا دل، راولپنڈی اور اسلام آباد کو جڑواں شہر، کامونکی کو چاولوں کا شہر اور مساجد کا شہر، وہاڑی کو کپاس کا شہر کہا جاتا ہے۔
اس حوالے سے ایک اور اہم شعبہ شہروں کا بھی ہے۔ دنیا میں بیشتر ایسے شہر ہیں جن کے اصل ناموں کے ساتھ کوئی نہ کوئی عرفی نام بھی مشہور ہوتا ہے، جیسے ہمارے خوب صورت شہر کراچی کو عروس البلاد کہا جاتا ہے۔ شہروں کے ناموں کے ساتھ اس برتائو کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہوتی ہے اور انہی وجوہات کی کھوج ہمارے آج کے مضمون کا موضوع ہے، جس میں مختلف ملکوں کے دارالحکومت اور دیگر مشہور شہروں کی عرفیت کی وجوہات بیا ن کی گئی ہے۔
فلورنس......دی سٹی آف لِلیز
The City of Lilies
چودہویں صدی عیسویں سے لے کر سترہویں صدی عیسویں تک یورپ میں برپا ہونے والی ثقافتی تحریک کی ابتدا اٹلی کے شہر فلورنس سے ہوئی اس دور کو علوم و فنون کے احیا کا دور بھی کہتے ہیں، جب کہ بہت سے مورخین اس عہد کو یورپ کے نشاۃ ثانیہ کا دور بھی گردانتے ہیں۔ تاریخی اور ثقافتی طور پر اس اہم شہر کی عرفیت ''دی سٹی آف للی'' ہے، یعنی ''شہر گُلِ سوسن۔'' یاد رہے لِلّی کے پھول کو اردو میں گل سوسن کہا جاتا ہے۔ بلب کی مانند لمبی لمبی پتیوں والے کئی اقسام پر مشتمل یہ پھول فلورنس شہر اور اس کے اطراف میں بہ کثرت پائے جاتے ہیں اس بنا پر فلورنس کو دی سٹی آف لِلیز کہا جاتا ہے ۔
ٹورنٹو ...... دی مڈی یارک
Muddy york
کینیڈا کے سب سے زیاد ہ آبادی والے شہر ٹورنٹو کے یوں تو کئی نک نیم ہیں مگر ''دی مڈی یارک'' سب سے قدیم ہے آج کی جدید سہولتوں سے آراستہ اس شہر کی سڑکیں زمانہ قدیم میں گردوغبار اور کچرے سے اٹی رہتی تھیں اور اس پر مستزاد یہ کہ بارشیں اس گردو غبار کو کیچڑ میں تبدیل کردیا کرتی تھیں تو مسافر طنزیہ طور پر ٹورنٹو کو کیچڑ کا شہر کہتے تھے۔ اگرچہ اب ایسا بالکل نہیں تاہم ٹورنٹو کو ماضی کی اس نسبت سے آج بھی دی مڈی یارک پکارا جاتا ہے۔
جنیوا...... دی پیس کیپیٹل
The Peace Capital
سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے شہر جینیوا کو ''دی پیس کیپیٹل'' کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے جس کی وجہ یہاں پر لگ بھگ دو سو کے قریب ایسی تنظیموں کے صدر دفاتر کی موجودگی ہے جو دنیا بھر میں امن کے قیام کے لیے سرگرم عمل ہیں، جن میں ہلال احمر بھی شامل ہے۔ ہتھیاروں کے عدم پھیلائو اور امن کی سرگرمیوں کے باعث جینوا کو امن کا دارالحکومت کہا جاتا ہے۔
میلان...... دی فیشن کیپیٹل
The Fashion Capital
اٹلی کا دوسرا بڑا شہر میلان اپنے نت نئے فیشن ڈیزائنوں کے باعث ''دی فیشن کیپیٹل'' کی عرفیت سے بھی مانوس ہے۔ فیشن کی دنیا میں مشہور آرمانی، ورسیچ، پریڈ، ڈولس، گابانا، گوچی جیسے برانڈ کے مرکزی ڈسپلے ہاوئسز پر مشتمل یہ شہر دنیا کے صف اول کے فیشن شوز کے لیے بھی معروف ہے۔
سڈنی ...... دی ہاربر سٹی
The Harbor City
دنیا کی سب سے بڑی قدرتی بندرگاہ سڈنی کے ساحل پر واقع ہے۔ اسی بنیاد پر اس شہر کو ''بندرگاہی شہر'' یا دی ہاربر سٹی بھی کہا جاتا ہے واضح رہے مشہور زمانہ سڈنی اوپرا ہائوس اور سڈنی باربر برج بھی اسی بندرگاہ کا حصہ ہیں ۔
پیٹس برگ...... فولادی شہر
The Steel City
امریکی ریاست پینسلوانیا کا آبادی کے لحاظ سے دوسرا بڑا شہر پیٹس برگ ہے جسے ''فولادی شہر یا دی اسٹیل سٹی'' کہا جاتا ہے۔ دراصل اس شہر میں فولاد کے کاموں سے متعلق تقریباً تین سو سے زاید کمپنیاں اور فیکٹریاں ہیں، جہاں چوبیس گھنٹے فولاد کی پیداوار کا عمل جاری رہتا ہے۔ پیٹس برگ کو اس کے علاوہ ''پُلوں کا شہر'' بھی کہتے ہیں، کیوں کہ اس شہر میں ساڑھے چارسو فولادی پُل ہیں۔
فلاڈیلفیا...... بھائی چارے کا شہر
The City of Brotherly Love
امریکی شہر فلاڈیلفیا کو دنیا بھر سے آئے ہوئے مہاجرین کی محبت میں ''بھائی چارے کا شہر'' بھی کہا جاتا ہے۔ اس شہر کو یہ خوب صورت عرفیت شہر کے بانی ولیم پین نے دی تھی۔ فلاڈیلفیا کے معنی یونانی زبان میں بھائی چارے کے ہیں جس میں فلا کے معنی محبت یا بھائی چارہ اور ڈیلفیا کے معنی بھائی کے ہیں۔
سیٹل...... شہرِزمرد
The Emerald City
چاروں جانب خوب صورت جنگل اور سبزے سے گھرے ہوئے سیٹل شہر کو سبز رنگ کی نسبت سے '' زمرد جیسا شہر '' بھی کہا جاتا ہے۔ زمرد ایک سبز رنگ کا خوب صورت معدنی پتھر ہے۔ واشنگٹن ریاست میں واقع سیٹل شہر کی ایک اور عرفیت ''جیٹ سٹی'' کی بھی ہے۔ دراصل اس شہر میں سو سال قبل جیٹ طیارہ بنانے والے طیارہ ساز ادارے بوئنگ کمپنی کی داغ بیل ڈالی گئی تھی اور اس وقت بھی شہر میں کمپنی کے ملازمین کثیر تعداد میں رہائش پذیر ہیں۔
جدہ ...... بحیرہ احمر کی دلہن
The Bride of Red Sea
بحیرہ احمر کی لہروں سے اٹکھیلیاں کھیلتا جدہ شہر بحیرہ احمر کی سب سے بڑی بندرگاہ کا اعزاز رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے جدہ کی عرفیت '' بحیرہ احمر کی دلہن'' کی ہے۔ واضح رہے کہ اس بندرگاہ کی وجہ سے پورے خطے میں ہر وقت تجارتی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔
تل ابیب...... کبھی نہ تھمنے والا شہر
The City That Never Stops
دنیا کا سترہواں منہگا تری شہر تل ابیب اسرائیل کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ چوبیس گھنٹے کُھلے رہنے والے ہوٹل، ریستوراں، شراب خانے اور سیاحتی مراکز کی موجودگی کے باعث اس شہر کو ''کبھی نہ تھمنے والا شہر'' بھی کہا جاتا ہے، جس کے بارے میں یہاںکہ شہریوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں زندگی ہمیشہ رواں دواں رہتی ہے۔
City of the Violet Crown
تحریری شکل میں موجود تاریخی شواہد پر مبنی لگ بھگ ساڑھے تین ہزار سالوں سے انسانوں کا مسکن بنے رہنے والے ایتھنز شہر کو ''بنفشی شعاعوں کے تاج والے شہر'' کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس عرفیت کا حوالہ وہ اشعار ہیں جو پانچ سو بائیس قبل مسیح سے تعلق رکھنے والے شاعر ''پنڈر'' نے اپنی نظم میں شہر کے قدرتی حسن کے حوالے سے کہے تھے۔ جس وقت سورج اپنی مکمل آب وتاب سے چمکتا ہے تو اس کی شعاعیں ہوا میں موجود گرد سے چھن کر آتی ہیں۔ ان شعاعوں کا رنگ بنفشی ہوتا ہے اور جب یہ شعاعیں ایتھنز کے چاروں جانب موجود پہاڑوں سے ابھرتی نظر آتی ہیں تو بنفشی رنگ کا تاج بنا دکھائی دیتا ہے۔ یہ دل فریب منظر ایتھنز کے لیے بنفشی شعاعوں کے تاج والے شہر کی عرفیت بن چکا ہے ۔
بنکاک ۔ تھائی لینڈ...... دی سٹی آف اینجلز
The City of Angels
دنیا میں بہت سے شہر ایسے ہیں جن کی عرفیت '' فرشتوں کا شہر'' کی ہے اور یہ عرفیت تھائی لینڈ کے دارلحکومت بنکاک کو بھی حاصل ہے۔ دراصل مقامی تھائی زبان میں بنکاک کا نام ''کرونگ تھیپ مہانک ہون'' ہے، جو دراصل بنکاک کے لیے بائیس الفاظ کے ایک طویل روایتی نام کے ابتدائی چار الفاظ ہیں۔ ان چار ابتدائی الفاظ کے معنی '' فرشتوں کا شہر'' کے ہیں۔ تاہم مقامی سطح پر اس طویل نام کے بجائے مختصر نام ''کرونگ تھیپ'' استعمال کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ بنکاک کے لیے بائیس الفاظ پر مشتمل روایتی نام کسی بھی ملک کے دارالحکومت یا شہر کا طویل ترین نام ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ اس نام کا کا انگریزی ترجمہ بھی پچاس الفاظ پر مشتمل ہے۔
برلن۔ جرمنی...... سرمئی شہر
The Grey City
دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاری سے سب سے زیادہ متاثر ہونے ولا شہر برلن سرمئی شہر کی عرفیت سے جانا جاتا ہے۔ ان گنت فضائی حملوں کے نتیجے میں اٹھنے والے دھوئیں اور آگ کے پھیلائو سے برلن کی فضا دھوئیں کی سرمئی چادر میں تبدیل ہوگئی تو ذرائع ابلاغ میں برلن کے لیے اظہار تاسف کے طور پر ''سرمئی شہر'' کا نام استعمال کیا جانے لگا جو بعدازاں برلن کی عرفیت بن گئی۔ دوسری طرف جنگ عظیم کے خاتمے کے فوراً بعد سرد جنگ کے ابتدائی زمانے میں سوویت یونین نے برلن کے مغربی حصے کا زمینی محاصرہ کیا تو مغربی اتحادی ممالک کی جانب سے برلن کے شہریوں کے لیے فضائی امداد شروع کردی گئی جون انیس سو اڑتالیس سے مئی انیس سو انچاس تک جاری رہنے اس محاصرے کے دوران دو لاکھ سے زاید پروازوں نے برلن میں امدادی سامان پہنچایا۔ اس تمام عمل کے دوران تقریباً ایک سال تک جہازوں سے خارج ہونے والے ایندھن نے بھی فضا پر سرمئی چادر تانے رکھی، جس نے برلن شہر کی عرفیت ''سرمئی شہر'' پر ایک مرتبہ پھر مہرتصدیق ثبت کردی۔
کینبرا۔ آسٹریلیا...... جھاڑیوں کا شہر
The Bush Capital
وسیع و عریض ملک آسٹریلیا کے بیشتر بڑے شہر ساحلوں کے ساتھ آباد ہیں۔ تاہم کینبرا شہر کے چاروں جانب خشکی ہے۔ تقریباً سوا سو سال قبل جب آسٹریلیا کے دارالحکومت کے لیے زمین ڈھونڈی جارہی تھی تو سڈنی اور میلبورن شہر کے درمیان کینبرا نامی شہر بسایا گیا چوں کہ دارالحکومت کی پلاننگ کے وقت یہ علاقہ بالکل بیابان تھا اور یہاں پر جھاڑ جھنکاڑ اور کانٹے بھری جھاڑیوں کی بھرمار تھی، لہذا اس وقت سے یہ شہر ''جھاڑیوں والے شہر'' کی عرفیت سے معروف ہے۔
ڈھاکا۔ بنگلا دیش...... مسجدوں کا شہر
The City of Mosques and Shrines
بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کو ''مسجدوں کے شہر'' کی عرفیت سے بھی یاد رکھا جاتا ہے۔ بنگلادیش کے مذہبی امور کے وزیر مطیع الرحمان کے مطابق تقریباً ایک کروڑ سے زاید آبادی والے اس شہر میں پونے چھے ہزار سے زاید مساجد ہیں۔ اس کے علاوہ ڈھاکا کو سائیکل رکشوں کی کثیر تعداد کے باعث ''دی سائیکل رکشا کیپیٹل'' کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ڈھاکا کی سڑکوں پر روزانہ چار لاکھ سے زاید سائیکل رکشا اور آٹو رکشا مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں۔
ڈبلن۔ جمہوریہ آئرلینڈ...... بے عیب شہر
The Fair City
جمہوریہ آئرلینڈ کے ایک معروف ثقافتی نغمے ''مولی مالون'' کے ابتدائی بول میں ڈبلن شہر کو ''فیئر سٹی'' کہہ کر پکارا گیا ہے۔ یہ بول اتنا مقبول ہوا کہ آئرلینڈ کے سب سے بڑے شہر اور دارالحکومت ڈبلن کے لیے ''فیئر سٹی'' شہر کی عرفیت بن گیا۔
ہوانا۔ کیوبا...... ستونوں کا شہر
The City of Columns
بحیرۂ کیریبین سے ملحق خشکی کے خطے کیربین میں واقع ملک کیوبا رنگ برنگی ثقافت کا حامل ہے۔ اس کا دارلحکومت اپنے منفرد طرزتعمیر کے باعث شہرت رکھتا ہے۔ شہر میں پھیلی بیشتر عمارتوں میں ستونوں کو نہایت عمدہ طریقے سے عمارات کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اسی نسبت سے دنیا بھر کے ماہرین تعمیرات ہوانا کو ''ستونوں کا شہر'' بھی کہتے ہیں۔
یروشلم ۔ اسرائیل...... شہر مقدس
The Holy City
مشرق وسطیٰ میں واقع قدیم یروشلم شہر تینوں بڑے الہامی مذاہب اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی مذہبی روایات میں مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ عربی میں القدس کے نام سے معروف اس مقام پر یہودیوں کے لیے مقدس مقام ہیکل سیلمانی اور دیوار گریہ ہے۔ اسی شہر میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام پلے بڑھے اور مسلمانوں کے لیے یہ شہر دو حوالوں سے محترم ہے۔ مکہ کی جانب تبدیلی قبلہ سے قبل نماز کا رخ اور رسول اکرم ﷺ کا معراج پر جانے کا مقام بھی بیت القدس میں ہے۔ لہٰذا اسی نسبت سے یروشلم کو ''شہر مقدس'' تسلیم کیا جاتاہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین دونوں یروشلم کو اپنا صدر مقام قرار دیتے ہیں۔
کھٹمنڈو۔ نیپال...... مندروں کا شہر
The City of Temple
یوں تو دنیا میں کئی شہر ہیں جنہیں مندروں کا شہر کہا جاتا ہے تاہم ہمالیہ کے پہاڑوں میں بسا نیپال کا دارالحکومت کھٹمنڈو اپنے خوب صورت مندروں کے باعث اس عرفیت کا درست حق دار ہے۔ بالخصوص دریائے باغ متی کے کنارے واقع پشوپتی ناتھ مندر نہایت اہمیت کا حامل ہے ہندو مذہب کی روایات کے مطابق یہ مندر ان کے سب سے بڑے دیوتا شیوا سے متعلق ہے، جو موجودہ شکل میں پانچویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا، جب کہ تاریخی طور پر یہ مندر چارسو قبل مسیح سے موجود ہے۔
کوالالمپور۔ ملائیشیا...... گولڈن تکون
Golden Triangle
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں خرید وفروخت کے وسیع وعریض مرکز کو ''گولڈن تکون'' کہتے ہیں۔ دراصل اس مقام پر شاپنگ کا علاقہ بوکیٹ بنتانگ، کوالالمپور سٹی سینٹر اور دنیا کے سب سے بلند ٹوئن ٹاور ''پیٹروناس ٹاورز موجود ہیں۔ ان تینوں تعمیرات کے باعث کوالالمپور کی عرفیت گولڈن ٹرائی اینگل سے بھی معروف ہوچکی ہے۔
لندن۔ برطانیہ ...... دی اسموک
The Smoke
دریائے ٹیمز کے کنارے واقع لندن شہر آلودگی کے مسئلے سے نبردآزما ہے۔ سن انیس سوباون میں لندن پر آلودہ دُھند کی چادر پھیل گئی تھی، جب سے لندن کو ذرائع ابلاغ میں ''دی اسموک'' کی عرفیت سے بھی بیان کیا جاتاہے۔
میڈرڈ۔ اسپین...... دی فورم
The Forum
زمانہ قدیم میں میڈرڈ میں واقع رومن سلطنت کا معاشی، سیاسی اور ثقافتی مرکز ''رومن فورم'' کہلاتا تھا جس کے آثار آج بھی موجود ہیں۔ اسی نسبت سے میڈرڈ شہر کو دی فورم کی عرفیت دی گئی ہے۔
میکسیکوسٹی۔ میکسیکو...... محلات کا شہر
The City of Palaces
انیسویں صدی عیسوی کے اوائل میں مشہور ماہرنباتیات، جغرافیہ داں اور محقق الیگزنڈر ہومبولٹ نے میکسیکو کا دورہ کیا اور یہاں پر موجود تاریخی عظیم الشان محلات کو دیکھ کر میکسیکو کو ''محلات کا شہر'' قرار دیا۔ اس عرفیت کو آج بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ماسکو۔ روس...... وائٹ اسٹون
White Stone
سن تیرہ سو ستر کی دہائی میں ماسکو شہر کی دفاعی دیوار کریملن کی ازسرنو تعمیر کی گئی جس میں چونے کا پتھر اور سفید مقامی پتھر کا کثرت سے استعمال کیا گیا۔ اس شان دار دیوار اور شہر میں تعمیر ہونے والی دیگر عمارتوں میں سفید پتھر کے استعمال کی وجہ سے ماسکو شہر کو ''سفید پتھر کا شہر'' کہا جاتا ہے۔
کینیا۔ نیروبی...... سفاری کیپیٹل آف دی ورلڈ
Safari Capital of the Wrold
جنگلی حیات اور جانوروں سے محبت کرنے والو ں اور محققین کے لیے کینیا ایک عجوبے سے کم نہیں ہے۔ وسیع وعریض جنگلات میں سیر اور تحقیق کے لیے اعلیٰ انتظامات کے باعث کینیا کو ''سفاری کیپیٹل آف دی ورلڈ'' کے عرفی نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
سیئول۔ جنوبی کوریا ... پُرسکون سویرے کی سرزمین
Land of Morning Calm
جنوبی کوریا کا دارلحکومت سیئول دنیا بھر میں اپنے خوب صورت قدرتی مناظر اور بلندوبالا پہاڑوں سے بہتے صاف و شفاف جھرنوں کے باعث منفرد مقام رکھتا ہے۔ بالخصوص صبح کے وقت یہ مناظر دیدنی ہوتے ہیں۔ اسی حوالے سے سیئول کی عرفیت ''پُرسکون سویرے کی سرزمین'' پڑ چکی ہے۔ واضح رہے کہ یہ عرفیت سب سے پہلے ایک برطانوی مصور اور مصنف ہنری سیویج لینڈور نے استعمال کی تھی۔ انہوں نے اٹھارہ سو پچانوے میں اپنی کتاب میں لفظ کوریا کا ترجمہ کرنے کے دوران یہ عرفیت استعمال کی تھی۔
سینتیاگو۔ چلی...... پہاڑی جزیرے والا شہر
The City of the Island Hills
جنوبی امریکا کے خطے میں واقع چلی اونچے نیچے پہاڑوں پر مشتمل ملک ہے۔ اس کا دارالحکومت سینتیاگو مکمل طور پر پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے اور چار صدی قبل پندرہ سو چالیس میں شہر کی بنیا د ہیولین نامی ایک پہاڑی پر رکھی گئی جو ایک جزیرے پر واقع تھی جب سے سان تیاگو شہر کو ''پہاڑی جزیرے والا شہر'' کہا جاتا ہے۔
واشنگٹن۔ امریکا...... ڈی ۔ ایم۔ وی
DMV
امریکی دارالحکومت واشنگٹن کی عرفیت میں حرف ڈی سے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا، ایم سے میری لینڈ اور وی سے ورجینیا ریاست مُراد ہے اور یہی تین حروف واشنگٹن شہر کی عرفیت بن چکے ہیں۔
بخارسٹ...... دی لٹل پیرس
The Little Paris
رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ کو پیرس کی طرزتعمیر سے مماثلت کے باعث ''لٹل پیرس'' کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ تاہم اس عرفیت میں لفظ ''لٹل'' کا استعمال درست نہیں ہے، کیوں کہ بخارسٹ تقریباً بیس لاکھ کی آبادی والا شہر ہے اور یورپی یونین کا آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا شہر ہے۔
قاہرہ...... دنیا کی ماں
The Mother of the World
اگرچہ دنیا میں قاہرہ سے بھی قدیم شہر ہیں تاہم ''دنیا کی ماں یا مدر آف دی ورلڈ'' کی عرفیت سے قاہرہ ہی کو پکارا جاتا ہے۔ براعظم افریقہ کے ملک مصر کے دارالحکومت قاہرہ کو یہ اعزاز گذشتہ تین صدیوں سے حاصل ہے۔
بیونس آئرس...... دی پیرس آف سائوتھ امریکا
The Paris of South Amrica
جنوبی امریکا میں واقع ملک ارجنٹائن جہاں ایک طرف فٹ بال کے کھلاڑیوں کے باعث مشہور ہے تو دوسری طرف اس کا دارالحکومت بیونس آئرس پیرس شہر کی سی معاشرت اور طرز تعمیر کے باعث ''جنوبی امریکا کا پیرس'' کہلاتا ہے۔ واضح رہے کہ بیونس آئرس میں پیرس جیسے ان گنت تھیٹر اور ثقافتی مراکز ہیں، جہاں پیرس کی مانند ثقافتی سرگرمیاں سا ل بھر عروج پر جاری رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ بیونس آئرس کی ایک اور عرفیت ''دی کوئین آف ال پلاٹا'' ہے۔ ال پلاٹا ایک دریا ہے جس کے مغربی دہانے پر بیونس آئرس شہر اور اس کی وسیع بندرگاہ واقع ہے۔
پراگ ...... سو میناروں والا شہر
The City of a Hundred Spires
پورپی یونین کے ممبر ملک چیک ریپبلک کا دارالحکومت پراگ ہے جو گرجا گھروں کے بلند وبالا مخروطی نوکیلے میناروں کی کثرت کے حوالے سے مشہور ہے۔ ان میناروں کو قدیم انگریزی زبان میں ''اسپائر'' کہا جاتا ہے۔ عموماً یہ اسپائرز عیسائی مذہب سے متعلق تعمیرات کا اہم حصہ ہوتے ہیں اور پراگ نہ صرف عیسائیت کے حوالے سے تاریخی تعمیرات کا وسیع ذخیرہ رکھتا ہے، بل کہ اسپائز کی موجودگی اسے ''دی سٹی آف ہنڈرڈ اسپائرز'' کا اعزاز دلاتی ہے۔ اگرچہ ماہرین کا کہنا ہے اس شہر میں سیکڑوں کے بجائے ہزاروں اسپائرز یا مینار ہیں۔
بیجنگ...... شہرممنوعہ
The Forbidden City
شہر ممنوعہ بیجنگ میں چین کے منگ خاندان کا لکڑی سے بنا ایک وسیع وعریض شاہی محل تھا جس میں نو سو سے زاید عمارتیں تھیں۔ اب یہ تمام رقبہ عجائب گھر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ چوں کہ اس کمپلیکس نما شاہی محل میں بغیر اجازت داخل ہونا اور نکلنا جرم تھا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے ''شہر ممنوعہ'' کہا جاتا تھا اور چوں کہ یہ محل بیجنگ شہر کے وسط میں واقع تھا۔ اسی نسبت سے اب پورے بیجنگ کو شہر ممنوعہ کی عرفیت سے پکارا جانے لگا ہے۔
تہران...... بہتر قومیتوں کا شہر
The City of 72 Nations
ایران کا تاریخی شہر تہران ہر دور میں تارکین وطن کا مرکز رہا ہے۔ اسی حوالے سے اسے ''بہتر قومیتوں کا شہر'' پکارا جاتا ہے۔ تاہم یہ نام اسے کب دیا گیا اور کس نے دیا اس حقیقت سے کوئی واقف نہیں ہے۔ دوسری طرف ایران کا ایک اور شہر اصفہان جو دسویں صدی سے سترہویں صدی عیسوی تک ماضی کا عظیم الشان شہر رہ چکا ہے، اس شہر کو ''اصفہان نصف جہان'' کی عرفیت حاصل ہے۔
روم ...... ابدی شہر
The Eternal City
زمانے کے گرم وسرد سے نبرد آزما ہوتا روم شہر تاریخ کے صفحوں میں ہر وقت جگمگاتا رہا ہے۔ چاہے کسی مملکت یا سلطنت کا عروج ہو یا پھر وہ زوال پذیر ہو روم صفحہ ہستی پر موجود رہا ہے اور اسی یکتائی کے باعث روم کی عرفیت ''ابدی شہر'' کی بن چکی ہے۔
بوڈا پسٹ...... دریائے ڈینیوب کا موتی
The Pearl of the Danube
ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ کو یوں تو کئی عرفیتوں سے پکارا جاتا ہے، تاہم اس شہر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والے دریائے ڈینیوب کی وجہ سے بیشتر ماہرین ''دریائے ڈینیوب کے موتی'' کی عرفیت کو شہر کی حقیقت سے قریب ترین عرفیت قرار دیتے ہیں۔
لیما...... بادشاہوں کا شہر
The City of the Kings
پندرہویں صدی میں قائم ہونے والا شہر ''لیما'' اس وقت جنوبی امریکا میں واقع ملک جمہوریہ پیرو کا دارالحکومت ہے۔ چوں کہ شہر کی بنیاد چھے جنوری کو رکھی گئی تھی اور یہ وہ دن ہے جب عیسائی برادری ظہور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تہوار مناتے ہیں، لہٰذا اسی نسبت سے شہر کے بانی فرانسس پیزارو نے شہر کا نام ''بادشاہوں کا شہر'' رکھا۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ نام متروک ہوتا گیا اور اب صرف بطور عرفیت یاد رکھا جاتا ہے۔
پاکستان کے شہر
ماضی قریب میں صاف ستھرے ماحول، کشادہ سڑکوں، چمکتی صبحوں اور جگمگاتی راتوں والا شہر کراچی ''روشنیوں کا شہر'' کہلاتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی جائے پیدائش اور جائے تدفین کی نسبت سے بھی اس شہر کو ''شہر قائد'' ہونے کا اعزاز حاصل ہے تو دوسری جانب پورے پاکستان سے معاشی سرگرمیوں کے لیے آنے والوں کے لیے اپنے دروبام کھلے رکھنے والے اس شہر کی ایک قابل فخر عرفیت ''منی پاکستان'' کی بھی ہے۔ اسی طرح شہر کراچی کو عروس البلاد اور ایشیا کا پیرس بھی کہا جاتا ہے۔
''پاکستان کا دل'' کی عرفیت لاہور کا طرۂ امتیاز ہے اسی طرح لاہور کے شہریوں اور شہر کے لیے زندہ دلان لاہور کی خوب صورت اصطلاح استعمال ہوتی ہے، جب کہ اسے پنجاب کے موتی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ ان کے علاوہ لاہور کے لیے مشرق کا پیرس، پاکستان کا ثقافتی مرکز، داتا کی نگری، باغوں کا شہر اور میلے ٹھیلوں کے شہر کی عرفیت بھی عام مستعمل ہے۔
پاکستان کے دیگر شہروں کی عرفیتوں میں اسلام آباد کو شہر سبز، فیصل آباد کو مانچسٹر آف پاکستان، سرگودھا کو شاہینوں کا شہر، ملتان کو مدینہ الاولیاء، سیالکوٹ کو شہر اقبال، پتوکی کو شگوفوں کا شہر، ڈیرہ غازی خان کو ڈیرہ، جہلم کو سپاہیوں کا شہر، پشاور کو ایشیا کا ایمسٹرڈیم اور پھولوں کا شہر، حیدرآباد کو وادیٔ مہران کا دل، راولپنڈی اور اسلام آباد کو جڑواں شہر، کامونکی کو چاولوں کا شہر اور مساجد کا شہر، وہاڑی کو کپاس کا شہر کہا جاتا ہے۔