جنوبی افریقا میں طالبہ کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 10 لاکھ ڈالر منتقل
یونیورسٹی حکام کو غلطی کا احساس ہونے تک لڑکی 60 ہزار ڈالر خرچ کرچکی تھی۔
جنوبی افریقا میں ایک طالبہ کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 10 لاکھ ڈالر منتقل ہو گئے اور جب حکام کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس وقت تک طالبہ 60 ہزار ڈالر خرچ کر چکی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا کی والٹر سسولی یونیورسٹی کی طالبات کو ماہانہ 100 ڈالر وظیفہ دیا جاتا ہے جس سے وہ اپنی خوراک، کتابوں اور دیگر ضروریات پوری کرتی ہیں مگر گزشتہ دنوں ایک دلچسپ واقعہ رونما ہوا، یونیورسٹی حکام کی جانب سے ایک طالبہ کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 100 ڈالر کے بجائے 10 لاکھ ڈالر منتقل ہو گئے اور اس غلطی کا احساس کسی کو بھی نہیں ہوا۔
یونیورسٹی حکام کو اپنی غلطی کا اس وقت پتہ چلا جب چند ہفتوں بعد ایک اور طالبہ کی جانب سے اس لڑکی کے شاہانہ اخراجات کے حوالے سے شکایت کی گئی مگر اس وقت تک وہ 60 ہزار ڈالر خرچ کر چکی تھی کیونکہ اس نے اپنے اکاؤنٹ میں اضافی رقم کے حوالے سے کسی سے کوئی تذکرہ بھی نہیں کیا تھا۔
دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبہ کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے اور اس میں موجود تمام رقم واپس یونی ورسٹی کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ہے جب کہ لڑکی کی جانب سے کی گئی تمام ٹرانزیکشنز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے کہ اس نے اتنے کم وقت میں اتنی بڑی رقم کیسے خرچ کر لی۔ یونی ورسٹی ترجمان کے مطابق خرچ کی گئی رقم کی زمہ داری بھی لڑکی پر عائد ہوتی ہے جو اس سے وصول کی جائے گی، تاہم اس چیز کی وضاحت نہیں کی گئی کہ خرچ کی گئی رقم کس طرح وصول کی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا کی والٹر سسولی یونیورسٹی کی طالبات کو ماہانہ 100 ڈالر وظیفہ دیا جاتا ہے جس سے وہ اپنی خوراک، کتابوں اور دیگر ضروریات پوری کرتی ہیں مگر گزشتہ دنوں ایک دلچسپ واقعہ رونما ہوا، یونیورسٹی حکام کی جانب سے ایک طالبہ کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 100 ڈالر کے بجائے 10 لاکھ ڈالر منتقل ہو گئے اور اس غلطی کا احساس کسی کو بھی نہیں ہوا۔
یونیورسٹی حکام کو اپنی غلطی کا اس وقت پتہ چلا جب چند ہفتوں بعد ایک اور طالبہ کی جانب سے اس لڑکی کے شاہانہ اخراجات کے حوالے سے شکایت کی گئی مگر اس وقت تک وہ 60 ہزار ڈالر خرچ کر چکی تھی کیونکہ اس نے اپنے اکاؤنٹ میں اضافی رقم کے حوالے سے کسی سے کوئی تذکرہ بھی نہیں کیا تھا۔
دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبہ کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے اور اس میں موجود تمام رقم واپس یونی ورسٹی کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ہے جب کہ لڑکی کی جانب سے کی گئی تمام ٹرانزیکشنز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے کہ اس نے اتنے کم وقت میں اتنی بڑی رقم کیسے خرچ کر لی۔ یونی ورسٹی ترجمان کے مطابق خرچ کی گئی رقم کی زمہ داری بھی لڑکی پر عائد ہوتی ہے جو اس سے وصول کی جائے گی، تاہم اس چیز کی وضاحت نہیں کی گئی کہ خرچ کی گئی رقم کس طرح وصول کی جائے گی۔