ایک خاص طبقے کیلیے فلمیں بننے کی وجہ سے انڈسٹری برباد ہوئی نتاشا حسین

فلموں میں ملک کے حقیقی کلچر کی عکاسی نہ ہونے سے انٹرنیشنل مارکیٹ تک نہ پہنچ سکے، اداکارہ

اب وقت اپنی ذمے داری سے جان چھڑوانے کا نہیں بلکہ ماضی کے تلخ تجربوں سے سیکھتے ہوئے بہترکام کرنے کا ہے، نتاشا۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل نتاشا حسین المعروف نیٹی نے کہا ہے کہ ایک خاص طبقے کے لیے بننے والی فلم نے پاکستان کے کلچرکی عکاسی نہ کی اوراسی کی وجہ سے ہماری فلم انٹرنیشنل مارکیٹ تودوراپنے ہی ملک کے سینما گھروں سے غائب ہونے لگی۔

''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے اداکارہ نتاشا حسین نے کہا کہ ملک بھرمیں سجنے والے اوران سے جڑی رسموںکو اگر ہمارے نوجوان فلم میکرز اپنی فلموںکا حصہ بنائیں اوران کوبہت ہی شاندار انداز میں دنیا کے سامنے پیش کریں تواس کا مثبت رزلٹ سامنے آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا کلچر بہت خوبصورت ہے ، مگربدقسمتی سے ہمارے ہاں بننے والی فلموں میں اسے کچھ اس انداز سے پیش کیا گیا کہ پھرسب کچھ تباہ وبرباد ہوگیا۔ ایک خاص طبقے کے لیے بننے والی فلم نے پاکستان کے کلچرکی عکاسی نہ کی اوراسی کی وجہ سے ہماری فلم انٹرنیشنل مارکیٹ تو دور اپنے ہی ملک کے سینما گھروں سے غائب ہونے لگی۔


اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہمارا پاک وطن اپنی خوبصورت ثقافت اورروایات کی وجہ سے پوری دنیا میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔ یہاں پرسجنے والے میلے، تقریبات، میوزک پروگرام ، موسمی تہواراورلذیرپکوان اپنی مثال آپ ہیں۔ اس کے علاوہ تاریخی مقامات اوررسم ورواج بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے کونے کونے کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک میں بسنے والے لوگوںکی بڑی تعداد پاکستان میں سجنے والے ان میلوں اورتہواروں سے لطف اندوزہونے کے لیے تمام چھوٹے ، بڑے شہروں کے علاوہ دیہاتوں کا رخ کرتی ہے۔ لیکن دہشتگردی کے '' سونامی '' نے جہاں ہمارے پورے ملک کواپنی لپیٹ میں لیا ہوا تھا، وہیں ثقافتی میلے اورتقریبات کا انعقاد بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ایسے میں فلم ہی ایک واحد ذریعہ ہے ، جس سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھرمیں پہنچ سکتا ہے۔

نتاشا نے کہا کہ ایک طرف شائقین فلم سینماگھروں سے دورہوکرخود کو وی سی آر اورکیبل تک محدود کربیٹھے اوردوسری جانب سینما گھر بھی کاروبار نہ ہونے کے باعث ختم ہونے لگے۔ اس کے ذمے دارکوئی ایک نہیں بلکہ بہت سے لوگ ہیں۔ مگراب وقت پرانی باتوں کو چھیڑ کراپنی ذمے داری سے جان چھڑوانے کا نہیں بلکہ ماضی کے تلخ تجربوں سے سیکھتے ہوئے بہترکام کرنے کا ہے۔ ہمارے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں اورہمیں ان پراعتماد ہے۔ انشاء اللہ بہت جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

اداکارہ نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں موجود ہر شخص اور فنکار کو اپنے تمام اختلافات بھلا کر انڈسٹری کی ترقی کے لیے اتفاق اور متحد ہو کر کام کرنا چاہیے۔ ہم سب کی بقاء فلم انڈسٹری سے وابستہ ہے یہ ترقی کرے گی تو فنکار بھی ترقی کریں گے۔
Load Next Story