وزیر اعظم کی ہدایت پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کا جامع پلان لانے کا فیصلہ

نئے لوگوں کودائرہ کارمیں لانے اور ٹیکس چوری روکنے کیلیے نئے سافٹ ویئر کے استعمال کو بھی یقینی بنانے کی بھی ہدایت

فیڈرل بورڈ آف ریونیونے یوزرگائیڈ کے حوالے سے تمام متعلقہ حکام کو تربیت فراہم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر ٹیکس نیٹ و ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے جامع پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے فیلڈ فارمشنز سے ان پٹ مانگ لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو لارج ٹیکس پیئر یونٹس، کارپوریٹ ٹیکس آفسز اور ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) کو ہدایت کی گئی آئی آئی ایس ایس بزنس انٹیلی جننس ماڈیولز کو مکمل و موثر طور پر آپریشنل بنانے کے لیے متعارف کروائے جانے والے ود ہولڈنگ ٹیکس ریئل ٹائم انفارمیشن ٹریکر(ڈبلیو آر آئی ٹی) کے بارے میں یوزرگائیڈ لائن کے مطابق اس سافٹ ویئر کو استعمال میں لاتے ہوئے بزنس انٹیلی جننس ماڈیول کو آپریشنل بنایا جائے۔


تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو لارج ٹیکس پیئر یونٹس، کارپوریٹ ٹیکس آفسز اور ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) سے کہا گیا ہے کہ آئی آئی ایس ایس بزنس انٹیلی جننس ماڈیولز کے لیے متعارف کروائے جانے والے سافٹ ویئر کی یوزر گائیڈ تمام متعلقہ افسران کو فراہم کی جائے تاکہ وہ اس گائیڈ کے مطابق سافٹ ویئر کو استعمال کرسکیں۔

ماتحت اداروں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ادارے اس بارے میں ماہانہ بنیادوں پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو رپورٹ بھجوائیں اور اس بارے میں آگاہ کریں کہ مذکورہ سافٹ ویئر کی یوزر گائیڈ تمام متعلقہ افسران تک پہنچادی گئی ہے اور تمام افسران کو اس سافٹ ویئر تک رسائی حاصل ہوگئی ہے اور یہ کہ تمام افسران بزنس انٹیلی جننس ماڈیول کے لیے نیا سافٹ ویئر استعمال کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرکی جانب سے قائم کیا جانے والا یونٹ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے اور پرچون فروش تاجروں سمیت دیگر کاروباری اداروں و لوگوں کے اصل ذرائع آمدنی اور ان کی اصل سیل کا سُراغ لگانے کا کام کرے گا اور یہ ملک بھر میں ضلع کی سطع پر بھی کام کرے گا اور جن لوگوں کی قابل ٹیکس آمدنی ہوگی ان کی نشاندہی کرے گا۔ اس انٹیلی جننس کی بنیاد پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ان تاجروں و صنعتکاروں اور کاروباری لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے گا اور جن لوگوں کی جانب سے مطلوبہ صلاحیت سے کم ٹیکس دیاجارہا ہوگا ان کے خلاف کارروائی کرکے پورا ٹیکس وصول کرے گا۔
Load Next Story