جمہوری قوتوں کے اتحاد نے انتخابی التوا ناکام بنایافضل الرحمن
پرامن انتقال اقتدارتک ہم آہنگی رہنی چاہیے، نگراں حکومتوں میں ممکنہ کردار پر مشاورت.
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوری اداروں کے استحکام پر تمام سیاسی وجمہوری قوتوں میں زبردست ہم آہنگی کی وجہ سے انتخابات کے التوا کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔
آئین کے تحت مقررہ مدت میں انتخابات کے پرامن انعقاد، اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو حکومت کے سپرد ہونے تک جمہوریت کے لیے موجود سیاسی قوتوں کے درمیان اس مفاہمت اور ہم آہنگی کو برقرار رہنا چاہیے۔ اضلاع کی سطح پر مضبوط جماعتوں ہی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا آپشن موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو قطر کے نجی دورے سے و طن واپسی پہنچنے کے بعد خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قومی و صوبائی عہدیداروں کی نامزدگیوں کے لیے قائم پارلیمانی بورڈز کے اجلاس میں کیا۔ ان کی صدارت میں پارٹی کے دونوں پارلیمانی بورڈ ز کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سیکریٹری جنرل سینیٹر مولاناعبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سندھ اورپنجاب میں قائم پارلیمانی بورڈز کے اجلاس 23 فروری کو ہوں گے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بارے میں انتخابی حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔ اجلاس میں متذکرہ دونوں صوبوں اور کراچی میں امن وامان کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا نیز وہاں صوبائی نگراں حکومتوں کی تشکیل میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے ممکنہ کردار پر مشاورت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اتحاد کے بجائے انتخابی مفاہمت کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ اضلاع کی سطح پر مضبوط جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئین کے تحت مقررہ مدت میں انتخابات کے پرامن انعقاد، اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو حکومت کے سپرد ہونے تک جمہوریت کے لیے موجود سیاسی قوتوں کے درمیان اس مفاہمت اور ہم آہنگی کو برقرار رہنا چاہیے۔ اضلاع کی سطح پر مضبوط جماعتوں ہی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا آپشن موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو قطر کے نجی دورے سے و طن واپسی پہنچنے کے بعد خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قومی و صوبائی عہدیداروں کی نامزدگیوں کے لیے قائم پارلیمانی بورڈز کے اجلاس میں کیا۔ ان کی صدارت میں پارٹی کے دونوں پارلیمانی بورڈ ز کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سیکریٹری جنرل سینیٹر مولاناعبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سندھ اورپنجاب میں قائم پارلیمانی بورڈز کے اجلاس 23 فروری کو ہوں گے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بارے میں انتخابی حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔ اجلاس میں متذکرہ دونوں صوبوں اور کراچی میں امن وامان کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا نیز وہاں صوبائی نگراں حکومتوں کی تشکیل میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے ممکنہ کردار پر مشاورت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اتحاد کے بجائے انتخابی مفاہمت کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ اضلاع کی سطح پر مضبوط جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔