میانمار سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لئے درخواست دائر
عدالت فریقین کو سفارتی عملے کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے احکامات جاری کرے، درخواست میں موقف
میانمار سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزیراعظم، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ میانمار 5 کروڑ آبادی کا ملک ہے جہاں 12 لاکھ مسلمان آباد ہیں، 25 اگست سے اب تک بدھ مت کے ماننے والوں نے ہزاروں مسلمان مرد، خواتین اور بچوں کو قتل کیا، میانمار کی حکومت اور فوج بھی مسلمانوں کے قتل عام میں شریک ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف قراردادیں
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش ہے، عدالت فریقین کو میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لیے آواز بلند کرنے اور میانمار کے سفارتی عملے کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے احکامات دیے جائیں جب کہ فریقین کو میانمار سے پاکستانی سفارتی عملے کو بھی واپس بلوانے کا حکم دیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزیراعظم، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ میانمار 5 کروڑ آبادی کا ملک ہے جہاں 12 لاکھ مسلمان آباد ہیں، 25 اگست سے اب تک بدھ مت کے ماننے والوں نے ہزاروں مسلمان مرد، خواتین اور بچوں کو قتل کیا، میانمار کی حکومت اور فوج بھی مسلمانوں کے قتل عام میں شریک ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف قراردادیں
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش ہے، عدالت فریقین کو میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لیے آواز بلند کرنے اور میانمار کے سفارتی عملے کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے احکامات دیے جائیں جب کہ فریقین کو میانمار سے پاکستانی سفارتی عملے کو بھی واپس بلوانے کا حکم دیا جائے۔