کوئٹہ میں ایف سی کے ہوتے ہوئے فوج کی ضرورت نہیںسیکریٹری داخلہ بلوچستان
سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ میں شیطانی ذہن کے لوگ ملوث ہیں، ایف سی کی موجودگی میں کوئٹہ میں امن کے لئے پاک فوج کی ضرورت نہیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی سیکریٹری داخلہ اکبرحسین درانی کا کہنا تھا کہ سانحہ ہزارہ ٹاؤن میں 89افرادجاں بحق ہوئے جن میں 33 افغان مہاجرین بھی شامل تھے جبکہ زخمیوں میں بھی 56 افغان مہاجرین شامل ہیں۔اس سانحے میں ملوث لوگوں کاکسی مذہب،فقہ یاکسی طبقےسےتعلق نہیں یہ لوگ شیطانی سوچ کے حامل ہیں۔ دشمن کی شکل نظرنہیں آتی اس کی کارروائی پتہ چلتی ہے۔
صوبائی سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ہم اس وقت جنگ کی حالت میں ہیں اورموجودہ حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے کردار ادا کررہے ہیں۔ کوئٹہ میں سیکیورٹی کے لئے 5ہزارپولیس اورایف سی اہلکارتعینات کیے ہیں،ایف سی کی کمان بھی فوج ہی سنبھالتی ہے اس لئے انہیں فوج بلانے کی ضرورت محسوس نہیں ہورہی۔ وہ عوام سےاپیل کرتےہیں کہ وہ بھی حالات پرنظررکھیں اور پر امن رہیں۔
اکبر حسین درانی نے مزید کہا کہ سانحے سے قبل انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کی مدد سے کئی دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا جن میں سے درجنوں افراد کو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے سزائیں دی ہیں اس لئے وہ میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک ناکامی کے ساتھ دیگر کامیابیوں کو بھی دکھائے۔