ایکشن فلم میں رول کرنا چاہتی تھی ’’ ریس ٹو‘‘ کی کام یابی پر خوش ہوں دیپکا پاڈوکون

گلیمر، ’’ ریس ٹو‘‘ کا بہت اہم پہلو ہے۔ اس لیے اس جانب خصوصی توجہ دی گئی، دیپیکا پدوکون۔


Amir Shakur February 18, 2013
2012ء بھی میرے لیے زبردست رہا تھا اور یہ سال بھی بہت اہم ہے، دیپیکا پدوکون۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: دیپکا پاڈوکون بولی وڈ کی ان اداکاراؤں میں سے ایک ہے جنھوں نے ماڈلنگ ورلڈ کو تسخیر کرنے کے بعد فلم انڈسٹری کا رُخ کیا اور یہاں بھی فتح کے جھنڈے گاڑ دیے۔

سانولی سلونی اداکارہ نے اپنی پہلی ہندی فلم'' اوم شانتی اوم '' سے جو کام یابیوں کا سفر شروع کیا تھا وہ ہنوز جاری ہے۔ ستائیس سالہ اداکارہ نے یکے بعد دیگرے ہٹ فلمیں دیں اور بولی وڈ میں اپنی جگہ مستحکم کرلی۔'' اوم شانتی اوم میں' بولی وڈ کنگ، شاہ رخ خان کے مقابل دیپکا کی پُراعتماد پرفارمینس دیکھ کر ناقدین نے کہا تھا اس لڑکی کا مستقبل روشن ہے اور یہ ہم عصر اداکاراؤں کے لیے چیلنج ثابت ہوگی، اور ایسا ہی ہوا۔

رواں برس کا آغاز بھی دیپکا نے ایک کام یاب فلم سے کیا ہے۔ اس کی فلم '' ریس ٹو'' جنوری کے آخری ہفتے میں ریلیز ہوئی تھی اور اب تک اس کی آمدنی ایک ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ ان دنوں دیپکا اپنی آنے والی فلم '' یہ جوانی ہے دیوانی'' کی شوٹنگ میں مصروف ہے۔ سپراسٹار سے کی گئی تازہ بات چیت قارئین کے لیے پیش ہے۔

٭ سب سے پہلے تو آپ کو '' ریس ٹو'' کی کام یابی پر دلی مبارک باد۔ سال کی پہلی ہٹ فلم کی ہیروئن ہونا کیسا لگ رہا ہے؟
بہت ہی اچھا لگ رہا ہے۔ 2012ء بھی میرے لیے زبردست رہا تھا اور یہ سال بھی بہت اہم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس سال کی شروعات مثبت انداز میں ہوئی ہے۔ یہ ایکشن اور تھرلر فلم تھی۔ اس سے پہلے میں نے اس نوع کی فلم میں اداکاری نہیں کی تھی۔ اس فلم کی پسندیدگی پر میں اپنے پرستاروں اور ناظرین کی مشکور ہوں۔

٭کیا آپ شروع سے ایکشن فلموں میں اداکاری کرنے کی متمنی تھیں یا بس آفر ہونے پر آپ نے یہ فلم سائن کرلی تھی؟
جی نہیں، میں ہمیشہ سے اس قسم کی فلموں کا حصہ بننا چاہتی تھی، تاہم یہ سوچ کر قدرے فکرمند ہوجاتی تھی کہ ناظرین نہ جانے کیا ردعمل ظاہر کریں گے۔ لیکن اب میں بہت خوش ہوں کہ فلم بینوں نے '' ریس ٹو'' کو پسند کیا ہے۔ آئندہ مجھے ایکشن اور تھرلر فلم سائن کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔

٭اس فلم میں آپ کی ' لُک' کا فلمی حلقوں میں چرچا ہورہا ہے۔ اس بارے میں کچھ بتائیے۔
یہ سب میری میک اپ ٹیم کا کمال ہے۔ گلیمر، '' ریس ٹو'' کا بہت اہم پہلو ہے۔ اس لیے اس جانب خصوصی توجہ دی گئی۔ میں اس کا کریڈٹ ٹیم کے ہر رکن کو دیتی ہوں۔
٭ اس فلم کی کام یابی نے آپ کو کیا دیا ہے؟
تخلیقی سطح پر اس فلم نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔ یہ حقیقت میرے لیے بے حد اہمیت رکھتی ہے کہ ناظرین نے اس کردار کو سند قبولیت بخشی ہے جو میں نے پہلی بار ادا کیا ہے۔ اس طرح کی باتوں سے ایک فن کار کو مختلف نوع کے کرداروں کی ادائیگی کا حوصلہ ملتا ہے۔

٭ اس فلم میں آپ کی اداکاری پر سب سے زیادہ کس نے داد دی؟
وہ سیف علی خان تھا۔اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی میرے کام کو سراہا جن کا کہنا تھا کہ میں نے اس فلم میں اپنی آنکھوں سے بھی بہت کچھ کہا ہے۔ یہ الفاظ میرے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔
٭ آنکھوں کے ذکر پر یاد آیا کہ گذشتہ دنوں آپ نے اپنی آنکھیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔۔۔۔
جی ہاں، میں ایک تقریب میں شریک تھی جب کسی صحافی نے مجھ سے یہ سوال کیا تھا کہ کیا میں کبھی اپنی آنکھیں عطیہ کروں گی۔ میں نے بلاتاخیر اثبات میں جواب دیا تھا۔ اس سے پہلے میں نے کبھی اس بارے میں نہیں سوچا تھا۔

٭ '' ریس ٹو'' کے بعد اب آپ کی کیا مصروفیات ہیں؟
ان دنوں میں '' یہ جوانی ہے دیوانی'' کے سلسلے میں مصروف ہوں۔ میں اس فلم کے بارے میں تفصیلات ابھی نہیں بتاسکتی۔ اس فلم کے بعد '' چنئی ایکسپریس'' اور '' رام لیلا '' کی شوٹنگ کا آغاز ہوجائے گا۔

٭ اس فلم میں اداکاری کی پیش کش قبول کرتے ہوئے آپ کے مدنظر کیا باتیں تھیں؟
سب سے پہلے تو یہ کہ ایکشن تھرلر فلم میں کام کرنے کی خواہش میرے دل میں موجود تھی۔ علاوہ ازیں میں اس ہدایت کار جوڑی ( عباس۔ مستان) کے ساتھ کام کرنا چاہتی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں