مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی درندگی پرایک اور پولیس اہلکار بول پڑا

کشمیریوں پرظلم و ستم دیکھ کراپنا ضمیر مرتے نہیں دیکھنا چاہتا، بھارتی پولیس اہلکار


ویب ڈیسک September 06, 2017
مقبوضہ جموں کشمیرمیں حالات بہت کشیدہ ہیں، بھارتی پولیس اہلکار: فوٹو: اسکرین گریب

مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے درندگی ہرگزرتے دن کے ساتھ انتہا کو پہنچ رہی ہے جس کے بعد ایک اور بھارتی پولیس اہلکارنے بڑھتے ہوئے ظلم وستم پر اپنی آواز بلند کردی ہے۔

بھارتی پولیس اہلکار رئیس بھی کشمیریوں پر ظلم و ستم کو برداشت نہ کرسکا اور کہا کہ وہ 7 سالوں سے پولیس کی نوکری سے وابستہ ہے، وادی کشمیرمیں نہتے کشمیریوں پرڈھائے جانے والے مظالم نے میرے ضمیرکو جھنجھوڑا ہے، میں اپنے سامنے لوگوں کی آنکھوں کی بینائی جاتے ہوئے اورنہتے کشمیریوں کو جیلوں میں بغیر جرم سزا کاٹتے نہیں دیکھ سکتا، ہرروز کشمیری مر رہے ہیں اورآدھے کشمیری نظربند بھی ہیں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: بھارتی سرحدی فورس میں 80 فیصد افسران کرپٹ ہیں، تیج بہادر کا نیا انکشاف

بھارتی پولیس اہلکاررئیس نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں حالات بہت کشیدہ ہیں، وادی میں ہرجگہ طوفان برپا ہے، آدھے کشمیریوں کی آنکھوں کی روشنی جاچکی ہے اور یہ سب ان کو اس لیے سہنا پڑ رہا ہے کیونکہ کشمیری اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہرروز میرا ضمیر مجھ سے سوال کرتا کہ میں جو یہاں روز خون کی ندیاں دیکھتا ہوں تو یہ ٹھیک ہے یا نہیں۔

وڈیو میں اہلکارنے کہا کہ میرا تعلق غریب گھر سے ہے، میرا باپ مزدورآدمی ہے تو میں محنت مشقت کرکے گزربسر کرلوں گا لیکن میں اپنا ضمیر مرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا۔ میں یہ پولیس کی نوکری چھوڑنے کا اعلان بھی کرتا ہوں تاکہ میرا ضمیرمجھ سے بار بار سوال نہ کرے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوجی تیج بہادر نے مودی سرکار کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی دھمکی دیدی

واضح رہے کہ بھارتی سرحدی فورس کے جوان تیج بہادریادیونے بھی کچھ عرصے قبل بھارتی فوج میں ظلم اورغیرمعیاری خوراک کے خلاف برملا اپنی آوازبلند کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوانوں کے لیے سامان کی کمی نہیں ہے لیکن ان کے حصے کا راشن فوجی افسربازارمیں فروخت کررہے ہیں اورانہیں مناسب کھانا تک نہیں ملتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |