عمر رسیدہ ایکشن ہیروز کی مقبولیت سبب کیا ہے
ہالی وڈ میں عمر رسیدہ ہیروز کو پردے پر پیش کرنے کا عمل ایک رجحان کی سی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔
ماردھاڑ سے بھرپور فلمیں ہمیشہ سے ہالی وڈ کا خاصہ رہی ہیں۔
ایک زمانے میں آرنلڈ شوارزنیگر، سلویسٹر اسٹالون، وین ڈیم، بروس ولس سمیت کئی ہیروز کی ایکشن فلمیں بہت مقبول تھیں۔ ان میں سے بیشتر ہیروز 60 کا ہندسہ عبور کرچکے ہیں، تاہم طویل وقفے کے بعد یہ پھر فلموں میں نظر آنے لگے ہیں۔ ناظرین ان بوڑھے ہیروز کو پسند بھی کررہے ہیںجوکہ حیران کن بات ہے۔ The Expendables سیریز، The Last Stand اور Die Hard سیریز کا اگلا حصہ، حالیہ ریلیز ہونے والی وہ فلمیں ہیں جن میں عمر رسیدہ ہیروز ایکشن میں نظر آرہے ہیں۔ ان فلموں میں بالترتیب سلویسٹر اسٹالون، آرنلڈ شوارزنیگر اور بروس ولس نے مرکزی رول ادا کیے ہیں۔ The Expendablesمیں مذکورہ بالا ہیروز کے علاوہ جیس اسٹیتھم اور جیٹ لی بھی شامل تھے۔
ہالی وڈ میں عمر رسیدہ ہیروز کو پردے پر پیش کرنے کا عمل ایک رجحان کی سی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ ناظرین نوجوان ہیروز کے بجائے ماضی کے سپراسٹارز ہی کو ایکشن کرداروں میں کیوں دیکھنا چاہتے ہیں؟ فلمی مبصرین کے مطابق ہالی وڈ میں '' کمانڈو'' اور '' ریمبو'' جیسے معیار کی ایکشن فلمیں نہیں بنائی جارہیں۔ اور نہ آرنلڈ اور سلویسٹر جیسے قدآور ایکشن سپراسٹارز موجود ہیں۔ اگرچہ ٹام کروز، جیسن اسٹیتھم، ون ڈیزل اور ڈیان جانسن جیسے اداکاروں نے ایکشن فلموں کے دل دادگان کی توجہ حاصل کی تاہم یہ اداکار آرنلڈ اور سلویسٹر کا متبادل ثابت نہ ہوسکے۔ ڈینیئل کریگ اور میٹ ڈیمن بھی موجودہ دور کے مقبول ایکشن ہیرو ہیں مگر ماضی کے سپراسٹارز کی جگہ پُرکرنا ان کے لیے بھی ممکن نہ ہوسکا۔
سلویسٹر نے اسی حقیقت کو محسوس کیا کہ ہالی وڈ کے فلم ساز ماضی جیسی شاہ کار ایکشن فلمیں پیش کرنے میں ناکام ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نےThe Expendables ( 2010ء) بنائی، اور اس فلم کی مقبولیت نے ثابت کردیا کہ سپراسٹار کا اندازہ غلط نہیں تھا۔ بعدازاں The Expendables 2 کی بے پناہ کام یابی نے اس امر پر مہرتصدیق ثبت کردی کہ سلویسٹر اور آرنلڈ ہنوز ایکشن فلموں کے شائقین کے دلوں میں بستے ہیں۔ اس طرح ان اداکاروں کے کیریئر کی نئے سرے سے شروعات ہوئی ہے۔ 65 سالہ آرنلڈ اور 66 سالہ سلویسٹر نے یہ بات بھی ثابت کردی ہے کہ ریٹائرمنٹ کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ آدمی اپنے شوق اور جنون کو ترک کرنے کے بعد بھی جب چاہے اپناسکتا ہے۔ آرنلڈ کی تازہ ترین فلم The Last Stand کے پوسٹر کی ٹیگ لائن بھی یہی ہے کہ '' ریٹائرمنٹ تو بزدلوں کے لیے ہوتی ہے۔''
فلمی مبصرین کا کہنا ہے کہ ماضی کے ایکشن ہیروز نے دوبارہ پردۂ سیمیں پر نمودار ہوکر جہاں اپنے پرستاروں کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کی ہے وہیں ان کی مقبولیت فلم انڈسٹری کے لیے لمحۂ فکریہ بھی ہے کہ کئی عشروں میں بھی وہ ان اداکاروں کا نعم البدل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس سے اس امر کا بھی اظہار ہوتا ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے باوجود فلم ساز، معیاری ایکشن فلمیں بنانے میں کام یاب نہیں ہوسکے، اور ماضی کی شاہ کار ایکشن فلموں اور ان کے ہیروز کا سحر آج بھی فلم بینوں کو جکڑے ہوئے ہے۔
ایک زمانے میں آرنلڈ شوارزنیگر، سلویسٹر اسٹالون، وین ڈیم، بروس ولس سمیت کئی ہیروز کی ایکشن فلمیں بہت مقبول تھیں۔ ان میں سے بیشتر ہیروز 60 کا ہندسہ عبور کرچکے ہیں، تاہم طویل وقفے کے بعد یہ پھر فلموں میں نظر آنے لگے ہیں۔ ناظرین ان بوڑھے ہیروز کو پسند بھی کررہے ہیںجوکہ حیران کن بات ہے۔ The Expendables سیریز، The Last Stand اور Die Hard سیریز کا اگلا حصہ، حالیہ ریلیز ہونے والی وہ فلمیں ہیں جن میں عمر رسیدہ ہیروز ایکشن میں نظر آرہے ہیں۔ ان فلموں میں بالترتیب سلویسٹر اسٹالون، آرنلڈ شوارزنیگر اور بروس ولس نے مرکزی رول ادا کیے ہیں۔ The Expendablesمیں مذکورہ بالا ہیروز کے علاوہ جیس اسٹیتھم اور جیٹ لی بھی شامل تھے۔
ہالی وڈ میں عمر رسیدہ ہیروز کو پردے پر پیش کرنے کا عمل ایک رجحان کی سی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ ناظرین نوجوان ہیروز کے بجائے ماضی کے سپراسٹارز ہی کو ایکشن کرداروں میں کیوں دیکھنا چاہتے ہیں؟ فلمی مبصرین کے مطابق ہالی وڈ میں '' کمانڈو'' اور '' ریمبو'' جیسے معیار کی ایکشن فلمیں نہیں بنائی جارہیں۔ اور نہ آرنلڈ اور سلویسٹر جیسے قدآور ایکشن سپراسٹارز موجود ہیں۔ اگرچہ ٹام کروز، جیسن اسٹیتھم، ون ڈیزل اور ڈیان جانسن جیسے اداکاروں نے ایکشن فلموں کے دل دادگان کی توجہ حاصل کی تاہم یہ اداکار آرنلڈ اور سلویسٹر کا متبادل ثابت نہ ہوسکے۔ ڈینیئل کریگ اور میٹ ڈیمن بھی موجودہ دور کے مقبول ایکشن ہیرو ہیں مگر ماضی کے سپراسٹارز کی جگہ پُرکرنا ان کے لیے بھی ممکن نہ ہوسکا۔
سلویسٹر نے اسی حقیقت کو محسوس کیا کہ ہالی وڈ کے فلم ساز ماضی جیسی شاہ کار ایکشن فلمیں پیش کرنے میں ناکام ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نےThe Expendables ( 2010ء) بنائی، اور اس فلم کی مقبولیت نے ثابت کردیا کہ سپراسٹار کا اندازہ غلط نہیں تھا۔ بعدازاں The Expendables 2 کی بے پناہ کام یابی نے اس امر پر مہرتصدیق ثبت کردی کہ سلویسٹر اور آرنلڈ ہنوز ایکشن فلموں کے شائقین کے دلوں میں بستے ہیں۔ اس طرح ان اداکاروں کے کیریئر کی نئے سرے سے شروعات ہوئی ہے۔ 65 سالہ آرنلڈ اور 66 سالہ سلویسٹر نے یہ بات بھی ثابت کردی ہے کہ ریٹائرمنٹ کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ آدمی اپنے شوق اور جنون کو ترک کرنے کے بعد بھی جب چاہے اپناسکتا ہے۔ آرنلڈ کی تازہ ترین فلم The Last Stand کے پوسٹر کی ٹیگ لائن بھی یہی ہے کہ '' ریٹائرمنٹ تو بزدلوں کے لیے ہوتی ہے۔''
فلمی مبصرین کا کہنا ہے کہ ماضی کے ایکشن ہیروز نے دوبارہ پردۂ سیمیں پر نمودار ہوکر جہاں اپنے پرستاروں کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کی ہے وہیں ان کی مقبولیت فلم انڈسٹری کے لیے لمحۂ فکریہ بھی ہے کہ کئی عشروں میں بھی وہ ان اداکاروں کا نعم البدل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس سے اس امر کا بھی اظہار ہوتا ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے باوجود فلم ساز، معیاری ایکشن فلمیں بنانے میں کام یاب نہیں ہوسکے، اور ماضی کی شاہ کار ایکشن فلموں اور ان کے ہیروز کا سحر آج بھی فلم بینوں کو جکڑے ہوئے ہے۔