امریکی فوج نے افغانستان میں توہین قرآن پر معافی مانگ لی

واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، میجر جنرل جیمز لنڈر


Reuters September 06, 2017
امریکی فوج نے صوبہ پروان میں تقسیم کیے گئے پمفلٹس میں قرآن اور اسلام کی شدید توہین کی۔ فوٹو: فائل

افغانستان میں امریکی فوج کے اعلیٰ کمانڈر نے توہین آمیز پمفلٹ تقسیم کرنے پر معافی مانگ لی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے گزشتہ روز افغانستان کے صوبہ پروان میں امریکی افواج نے مقامی آبادی میں پمفلٹ تقسیم کیے جن پر نعوذ بااللہ کتے کی تصویر پر قرآن کی آیت لکھی ہوئی تھی۔ پمفلٹ میں افغان عوام پر زور دیا گیا تھا کہ حکومت کو طالبان کی موجودگی کی اطلاع دیں۔

امریکی افواج کی اس حرکت پر افغان عوام کی جانب سے نہ صرف شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا بلکہ سخت احتجاج بھی کیا گیا۔ شدید عوامی احتجاج کے بعد امریکی فوج کے میجر جنرل جیمز لنڈر نے اپنے بیان میں اس گھناؤنی حرکت کو غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پمفلٹ کے ڈیزائن میں غلطی سے مسلمانوں اور اسلام سے متعلق شدید اشتعال انگیز تصویر چھپ گئی جس پر میں معافی مانگتا ہوں، ہم اسلام اور مسلمانوں کا احترام کرتے ہیں، اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: قندھار میں افغان فوجی اڈے پر طالبان کا حملہ، 26 اہلکار ہلاک

دوسری جانب صوبہ پروان کے گورنر محمد ہاشم نے پمفلٹ کی مذمت کرتے ہوئے امریکی فوج کی اس حرکت کو ناقابل معافی قرار دیا اور تحقیقات کا اعلان کیا۔ گورنر محمد ہاشم نے کہا کہ نیٹو کے پبلسٹی، میڈیا اور پروپگینڈا شعبہ میں جس شخص نے بھی یہ ناقابل معافی حرکت کی ہے اس پر مقدمہ چلا کر اسے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج کے ہاتھوں توہین اسلام کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل 2012 میں بھی بگرام فوجی اڈے میں امریکی فوجی قرآن کے نسخے نذر آتش کرنے پر معافی مانگ چکے ہیں۔ اس سے قبل امریکی فوجیوں کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں انہیں آپریشن کے دوران مارے گئے طالبان جنگجو پر پیشاب کرتے دکھایا گیا تھا، اس واقعے پر بھی امریکی اور نیٹو افواج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں