بورڈکی ایل سی سی اے کومفت ٹکٹ دینے سے معذرت
حصول کیلیے قیمت ادا کرنے کے ساتھ تحریری درخواست بھی دینی ہوگی،آفیشل
NEW DELHI:
پی سی بی نے لاہور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن کو مفت ٹکٹیں دینے سے معذرت کرلی، حکام نے عبوری کمیٹی سے کہا ہے کہ ٹکٹیں نہ صرف قیمت ادا کرنے پر ملیں گی بلکہ حصول کیلیے تحریری طور پر درخواست بھی دینا ضروری ہوگا۔
عبوری کمیٹی نے ٹکٹوں کے حصول کیلیے تینوں زونز کو جمعرات تک آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ الیون کے دورے کا وقت جوں جوں قریب آنے لگا شائقین کے جوش وجذبے میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شہری ٹکٹوں کے حصول کیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ کرکٹ پرستاروں کی طرح لاہور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن بھی ٹکٹوں کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین عمران بچہ نے گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کرکے ٹکٹیں دینے کی درخواست کردی، بورڈ حکام کی طرف سے صاف صاف کہہ دیا گیاکہ مفت ٹکٹیں تو کسی صورت نہیں مل سکتیں، قیمت ادا کرنا ہو گی اور حصول کیلیے تحریری طور پر درخواست دینا بھی ضروری ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی میں انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کی لاہور آمد کے موقع پر ایل سی سی اے پی سی بی سے کمپلیمنٹری پاسز اور گیٹ منی کی مد میں اچھی خاصی رقم حاصل کرتا رہا تھا تاہم سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا کے دور میں یہ پریکٹس ختم کر دی گئی، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
اس حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں لاہور کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین عمران بچہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ورلڈ الیون کے خلاف سیریز کا کنٹرول پی سی بی اور حساس اداروں کے پاس ہے، ہم نے ٹکٹوں کے حصول کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا ہے، ہمیں بتایا گیاکہ ٹکٹوں کے حصول کے لیے تحریری طور پر درخواست دیں، لاہور کے تمام زونز کے عہدیداروں پر واضح کر دیا گیا ہے کہ انھیں کتنی مالیت کی کتنی ٹکٹیں چاہیں، اس کے بارے میں جمعرات تک آگاہ کر دیا جائے۔
ایک سوال پر عمران بچہ نے کہاکہ پی سی بی نے ورلڈ الیون کو پاکستان بلا کر بہت بڑا کام کیا ہے، میری رائے میں یہ سیریز پی ایس ایل کے فائنل سے بھی اس لیے بڑی ہے کیونکہ پی ایس ایل میں بہت کم انٹرنیشنل کھلاڑی شامل تھے جبکہ ورلڈ الیون زیادہ تر موجودہ پلیئنگ پلیئرز پر مشتمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے خلاف سیریز کے کامیاب انعقاد سے نہ صرف نوجوان کرکٹرز میں مزید شوق پیدا ہوگا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے پُرامن ملک کے حوالے سے بھی مثبت پیغام جائے گا۔
پی سی بی نے لاہور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن کو مفت ٹکٹیں دینے سے معذرت کرلی، حکام نے عبوری کمیٹی سے کہا ہے کہ ٹکٹیں نہ صرف قیمت ادا کرنے پر ملیں گی بلکہ حصول کیلیے تحریری طور پر درخواست بھی دینا ضروری ہوگا۔
عبوری کمیٹی نے ٹکٹوں کے حصول کیلیے تینوں زونز کو جمعرات تک آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ الیون کے دورے کا وقت جوں جوں قریب آنے لگا شائقین کے جوش وجذبے میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شہری ٹکٹوں کے حصول کیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ کرکٹ پرستاروں کی طرح لاہور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن بھی ٹکٹوں کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین عمران بچہ نے گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کرکے ٹکٹیں دینے کی درخواست کردی، بورڈ حکام کی طرف سے صاف صاف کہہ دیا گیاکہ مفت ٹکٹیں تو کسی صورت نہیں مل سکتیں، قیمت ادا کرنا ہو گی اور حصول کیلیے تحریری طور پر درخواست دینا بھی ضروری ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی میں انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کی لاہور آمد کے موقع پر ایل سی سی اے پی سی بی سے کمپلیمنٹری پاسز اور گیٹ منی کی مد میں اچھی خاصی رقم حاصل کرتا رہا تھا تاہم سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا کے دور میں یہ پریکٹس ختم کر دی گئی، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
اس حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں لاہور کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین عمران بچہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ورلڈ الیون کے خلاف سیریز کا کنٹرول پی سی بی اور حساس اداروں کے پاس ہے، ہم نے ٹکٹوں کے حصول کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا ہے، ہمیں بتایا گیاکہ ٹکٹوں کے حصول کے لیے تحریری طور پر درخواست دیں، لاہور کے تمام زونز کے عہدیداروں پر واضح کر دیا گیا ہے کہ انھیں کتنی مالیت کی کتنی ٹکٹیں چاہیں، اس کے بارے میں جمعرات تک آگاہ کر دیا جائے۔
ایک سوال پر عمران بچہ نے کہاکہ پی سی بی نے ورلڈ الیون کو پاکستان بلا کر بہت بڑا کام کیا ہے، میری رائے میں یہ سیریز پی ایس ایل کے فائنل سے بھی اس لیے بڑی ہے کیونکہ پی ایس ایل میں بہت کم انٹرنیشنل کھلاڑی شامل تھے جبکہ ورلڈ الیون زیادہ تر موجودہ پلیئنگ پلیئرز پر مشتمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے خلاف سیریز کے کامیاب انعقاد سے نہ صرف نوجوان کرکٹرز میں مزید شوق پیدا ہوگا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے پُرامن ملک کے حوالے سے بھی مثبت پیغام جائے گا۔