دنیا تسلیم کرے یا نہ کرے ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہے ہیں وزیر خارجہ
ہماری قربانیوں کو دنیا دوسری نظر سے دیکھتی ہے لیکن ہمیں دنیا کا نقطہ نظر تبدیل کرنا ہو گا، خواجہ آصف
وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہماری بقا داؤ پر لگی ہے اس لیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں سفرا کانفرنس کے اختتام پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیلی کے باعث نئی جغرافیائی تبدیلیاں آ رہی ہیں، نئے اتحاد بن رہے ہیں اور ہمیں بھی نئی اور درست سمت کا تعین کرنا ہو گا، ہمیں شدت سے احساس ہے کہ ہماری قربانیوں کو دنیا دوسری نظر سے دیکھتی ہے لیکن ہمیں دنیا کے نقطہٗ نظر کو تبدیل کرنا ہو گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا اپنی 16 سال کی ناکامیاں پاکستان پر نہ ڈالے
خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیت رہا لیکن ہماری بقا داؤ پر لگی ہے اس لیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا اب دنیا بے شک نہ مانے یا نہ مانے پاکستان واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے، ایک دو واقعات ہوتے رہتے ہیں، پاکستان کے20 کروڑ عوام اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ کراچی سے سوات تک پورے پاکستان میں امن ہے، ہماری مسجدیں گھر گلیاں محفوظ ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ حالات مکمل طور پر بہتر ہیں لیکن بہت بہتر ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک افغان پالیسی کے بعد خارجہ پالیسی کی تشکیل نہایت ضروری تھی اور ان کے بیان کے بعد سفرا کانفرنس کی اہمیت بڑھ گئی تھی سفرا کانفرنس میں امریکا کی نئی پالیسی پر غور کیا گیا، اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے پالیسی کے مختلف زاویوں کو واضح کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات چاہتے ہیں
خواجہ آصف نے کہا کہ ایک ماہ کے تجربے میں واضح ہوگیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بحران آئے لیکن افسران نے خارجہ پالیسی کے بحرانوں پر قابو پایا اور وزات خارجہ نے پاکستان کے اتار چڑھاؤ میں گران قدر خدمات پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں منعقد کی گئی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے کردار سے متعلق بات کی جب کہ دوست اور علاقائی ہمسایہ ممالک خصوصاً افغانستان کے ساتھ تعلقات پر بھی تفصیلی بات کی گئی اور کشمیر میں جو ہو رہا ہے اسےمدنظر رکھ کر بھارت کے ساتھ تعلقات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں سفرا کانفرنس کے اختتام پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیلی کے باعث نئی جغرافیائی تبدیلیاں آ رہی ہیں، نئے اتحاد بن رہے ہیں اور ہمیں بھی نئی اور درست سمت کا تعین کرنا ہو گا، ہمیں شدت سے احساس ہے کہ ہماری قربانیوں کو دنیا دوسری نظر سے دیکھتی ہے لیکن ہمیں دنیا کے نقطہٗ نظر کو تبدیل کرنا ہو گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا اپنی 16 سال کی ناکامیاں پاکستان پر نہ ڈالے
خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیت رہا لیکن ہماری بقا داؤ پر لگی ہے اس لیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا اب دنیا بے شک نہ مانے یا نہ مانے پاکستان واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے، ایک دو واقعات ہوتے رہتے ہیں، پاکستان کے20 کروڑ عوام اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ کراچی سے سوات تک پورے پاکستان میں امن ہے، ہماری مسجدیں گھر گلیاں محفوظ ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ حالات مکمل طور پر بہتر ہیں لیکن بہت بہتر ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک افغان پالیسی کے بعد خارجہ پالیسی کی تشکیل نہایت ضروری تھی اور ان کے بیان کے بعد سفرا کانفرنس کی اہمیت بڑھ گئی تھی سفرا کانفرنس میں امریکا کی نئی پالیسی پر غور کیا گیا، اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے پالیسی کے مختلف زاویوں کو واضح کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات چاہتے ہیں
خواجہ آصف نے کہا کہ ایک ماہ کے تجربے میں واضح ہوگیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بحران آئے لیکن افسران نے خارجہ پالیسی کے بحرانوں پر قابو پایا اور وزات خارجہ نے پاکستان کے اتار چڑھاؤ میں گران قدر خدمات پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں منعقد کی گئی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے کردار سے متعلق بات کی جب کہ دوست اور علاقائی ہمسایہ ممالک خصوصاً افغانستان کے ساتھ تعلقات پر بھی تفصیلی بات کی گئی اور کشمیر میں جو ہو رہا ہے اسےمدنظر رکھ کر بھارت کے ساتھ تعلقات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔