امریکا میں حبیب بینک پر جرمانے میں 400 ملین ڈالر کمی

پاکستانی بینک نے13ہزارٹرانزیکشنز میں غفلت کامظاہرہ کیا، کئی مواقع دیے گئے، حکام


AFP September 08, 2017
سعودی عرب کے القاعدہ سے منسلک الراجھی بینک کیلیے کئی ارب ڈالرکی ٹرانزیکشنزکاالزام۔ فوٹو: فائل

KARACHI: امریکا میں مبینہ طورپر دہشت گردوں کے مالی امور اور منی لانڈرنگ کے الزام میں حبیب بینک کی شاخ کوبند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نیویارک میں حبیب بینک کی شاخ 40سال سے کام کررہی تھی، امریکی وزارت خزانہ نے حبیب بینک پر 225 ملین ڈالرجرمانہ بھی عائد کیاہے جبکہ بینک پر 625 ملین ڈالرجرمانے کی تجویزتھی۔ امریکی حکام کے مطابق حبیب بینک دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے متعلق مالی امور اورمنی لانڈرنگ کی سرگرمیوں سے متعلق ٹرانزیکشنز پر نظررکھنے میں ناکام رہا۔ حکام کے مطابق حبیب بینک نے سعودی عرب کے پرائیویٹ بینک الراجھی بینک کوکئی ارب ڈالرکے ٹرانزیکشنز میں خدمات فراہم کیں جب کہ الراجھی بینک کے مبینہ طورپر القاعدہ سے روابط ہیں۔

دوسری جانب ایک نیوز ریلیز میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فنانشیل سروسز کی سپرنٹنڈنٹ ماریہ وولو کا کہنا ہے کہ حبیب بینک کو کئی مواقع دیے گئے کہ وہ اپنی غلطیاں درست کرلے لیکن ایسانہیں کیاگیا، پاکستانی بینک نے 13 ہزار ٹرانزیکشنز میں غفلت کا مظاہرہ کیا، حبیب بینک کوضابطے کی کارروائی کے بعداپنالائسنس سرنڈر کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اگست میں حبیب بینک کی کمپنی سیکریٹری نوشین احمد نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نام ایک خط میں629.6ملین ڈالرجرمانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاتھاکہ ہم نے فیصلہ کیاہے کہ اپنے بینک کی نیویارک شاخ کوبند ہی کردیتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔