کپاس کی پیداوار میں 15 فروری تک 1037 فیصد کمی

مجموعی پیداوار 1.26 کروڑ بیلز، پنجاب 19 فیصد کمی سے 92.5 لاکھ، سندھ میں 28 فیصد اضافے سے33.75 لاکھ گانٹھ رہی۔


Business Reporter February 19, 2013
ٹیکسٹائل سیکٹر نے1.11 کروڑ بیلز خریدیں،2.76 لاکھ برآمد،12.86 لاکھ گانٹھ کے ذخائر موجود ہیں، پی سی جی اے۔ فوٹو: فائل

کپاس کی پیداوار 15 فروری 2013 تک 10.37 فیصد کی کمی سے 1کروڑ 26 لاکھ 33 ہزار 329 گانٹھ ریکارڈ کی گئی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیر کو جاری اعدادوشمار کے مطابق 15 فروری تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں پیداوار 19.27 فیصد کم رہی، مجموعی طور پر 92 لاکھ 57 ہزار 340 روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی جبکہ سندھ میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں 28.52 فیصد کے اضافے سے33لاکھ 75 ہزار 989 گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے مجموعی طور پر 1کروڑ 10لاکھ 70ہزار 687 گانٹھ روئی کی خریداری کی گئی جبکہ 2 لاکھ 76ہزار 18 بیلز روئی مختلف ممالک کو برآمد کی گئی، 15 فروری تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 12لاکھ 86ہزار 621گانٹھ روئی کے قابل فروخت ذخائر دستیاب موجودتھے، 15فروری تک پنجاب میں 367 جبکہ سندھ میں 33جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جبکہ گزشتہ سال اس وقت تک دونوں صوبوں میں بالترتیب 504اور 105 فیکٹریاں کام کررہی تھیں۔



یاد رہے کہ گزشتہ سال 8 لاکھ 7 ہزار 100 گانٹھ روئی برآمدکی گئی تھی۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹوممبر احسان الحق نے بتایا کہ روئی کی برآمد میں کمی کی بڑی چین کی جانب سے رواں سال پاکستان سے روئی کے بجائے سوتی دھاتے اور گرے کلاتھ کی درآمد کو غیر معمولی ترجیح دینا تھا تاہم توقع ہے کہ چین کی جانب سے حال ہی میں 6لاکھ 82ہزار ٹن روئی درآمد کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان سے روئی کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ سامنے آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ پنجاب میں کچے کے علاقے میں موسم خراب ہونے کے خدشات کی وجہ سے کپاس کی کاشت نہ ہونے کے باعث روئی کی پیداوار میں کمی آئی تاہم سندھ میں گزشتہ سال کپاس کی پیداوار سیلاب کے نقصانات کے باعث کم رہی تھی اور رواں سال پیداوار بہتر رہی۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ سال 2012-13 کے دوران پاکستان میں کپاس کی مجموعی پیداوار 1کروڑ 30لاکھ بیلز کے لگ بھگ رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں