’’سخت گیر‘‘ واٹمور بھی پاکستانی کرکٹرز کے زیر اثر آگئے

خراب کھیل پر بھی سرزنش سے گریز، تعلقات خراب ہونے کے ڈر سے نرم انداز اپنالیا۔


Saleem Khaliq February 19, 2013
شکست پر بورڈ کا ایکشن، پلیئرز کو 26 فروری تک افریقہ سے فیملیز واپس بھیجنے کا حکم۔ فوٹو : فائل

ڈیو واٹمور کے بارے میں عام خیال یہ تھا کہ وہ سخت گیر طبیعت کے مالک ہیں۔

اسی وجہ سے ماضی میں پاکستانی پلیئرز نے انھیں کوچ نہیں بننے دیا تھا، اب اس عہدے کو سنبھالنے کے بعد وہ کھلاڑیوں کے زیر اثر آ گئے اور خراب کھیل پر بھی سرزنش سے گریز کرتے ہیں، بولنگ کوچ محمد اکرم اور فیلڈنگ کوچ فائونٹین بھی اسی طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں۔ انتہائی باخبر ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف ابتدائی دونوں ٹیسٹ میں شکست کے بعد ڈیوواٹمور ودیگر کوچز نے کوئی خاص ردعمل ظاہر نہیں کیا۔



غلط شاٹس کھیلنے والے پلیئرز کو کچھ کہا نہ ہی خراب بولنگ کرنے والوں کو کسی سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، ذرائع نے بتایا کہ کوچ مکمل طور پر ٹیم کے رنگ میں رنگ چکے اور سینئرز کے زیر تسلط آ گئے ہیں، وہ کسی سے بگاڑنا نہیں چاہتے اسی لیے نرم رویہ اپناتے ہیں۔ دریں اثنا شکست کے بعد پی سی بی ایکشن میں آگیا، پلیئرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ تیسرا ٹیسٹ ختم ہوتے ہی اہل خانہ کوجنوبی افریقہ سے پاکستان واپس بھیج دیں، اس وقت 7، 8 کرکٹرز کی فیملیز ان کیساتھ ہیں، کرکٹرز کو اپنی کارکردگی کیساتھ گھروالوں کی فکر بھی لگی رہتی ہے۔

واٹمور کی اہلیہ بھی ان کیساتھ قیام پذیر تھیں مگر چند روز قبل واپس چلی گئیں، اب کرکٹرز کو بھی حکم ملا کہ 26 فروری تک فیملیز کو بھیج دیں، اسی روز سنچورین ٹیسٹ کا اختتام ہونا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ آئندہ سے ٹور کے آغاز پر اہل خانہ کیساتھ آنے پر پابندی لگائی جائے، آمد کے وقت پلیئرز کو خود سیٹ ہونے کیلیے وقت درکار ہوتا ہے مگر انکی توجہ گھر والوں پر لگی ہوتی ہے، یہ بھی کہا گیا کہ مستقبل میں بڑے ٹور کے دوران دو ہفتے سے زیادہ کسی کھلاڑی کو فیملی ساتھ رکھنے کی اجازت نہ دی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں