دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں
اتحاد اور یکجہتی سے ہی دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا جائے
پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری نے کہاہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ یہود و ہنود کے ایجنٹ کررہے ہیں۔
حکمرانوں کی طرح ریاستی ادارے بھی ناکام ہوتے جارہے ہیں، بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پس پردہ قوتیں ملک کو غیر مستحکم اور فرقہ وارانہ فسادات کی طرف دھکیلنا چاہتی ہیں، موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ اتحاد و یکجہتی کے ساتھ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا جائے، محب وطن قوتیں ملک کے استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے آگے بڑھ کر کردار ادا کریں۔
حکمرانوں کے قول و فعل کے تضاد کی وجہ سے کالعدم اور یہود وہنود کے ایجنٹوںکو آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کرنے کا موقع ملا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکز اہلسنّت پر گلشن اقبال سے آئے ہوئے معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شکیل قادری نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ عوام کو خوفزدہ کرنے کے بجائے دہشت گرد قوتوں کیخلاف قانون کے شکنجے کو مضبوط کردیں تو حالات میں کافی بہتر ی آسکتی ہے۔
قانون پر عملدرآمد کرانے والے ہی جب آنکھ مچولی کھیلیں گے تو حالات تو ابتر ہونگے، انھوں نے کہا کہ سانحہ نشترپارک کے دہشت گردوں کی عدم گرفتاری تو ایک طرف موجودہ حکمرانوں کے دور اقتدار میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے کسی ایک سانحے کے ماسٹر مائنڈ اور دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا جاسکا جو انتہائی تشویشناک عمل ہے، شکیل قادری نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ملکی سلامتی کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کو بچانے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے نہ صرف ٹھوس اقدامات کریں بلکہ آگے بڑھ کر قیام امن کی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرکے عوام کو تحفظ فراہم کریں۔
حکمرانوں کی طرح ریاستی ادارے بھی ناکام ہوتے جارہے ہیں، بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پس پردہ قوتیں ملک کو غیر مستحکم اور فرقہ وارانہ فسادات کی طرف دھکیلنا چاہتی ہیں، موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ اتحاد و یکجہتی کے ساتھ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا جائے، محب وطن قوتیں ملک کے استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے آگے بڑھ کر کردار ادا کریں۔
حکمرانوں کے قول و فعل کے تضاد کی وجہ سے کالعدم اور یہود وہنود کے ایجنٹوںکو آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کرنے کا موقع ملا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکز اہلسنّت پر گلشن اقبال سے آئے ہوئے معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شکیل قادری نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ عوام کو خوفزدہ کرنے کے بجائے دہشت گرد قوتوں کیخلاف قانون کے شکنجے کو مضبوط کردیں تو حالات میں کافی بہتر ی آسکتی ہے۔
قانون پر عملدرآمد کرانے والے ہی جب آنکھ مچولی کھیلیں گے تو حالات تو ابتر ہونگے، انھوں نے کہا کہ سانحہ نشترپارک کے دہشت گردوں کی عدم گرفتاری تو ایک طرف موجودہ حکمرانوں کے دور اقتدار میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے کسی ایک سانحے کے ماسٹر مائنڈ اور دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا جاسکا جو انتہائی تشویشناک عمل ہے، شکیل قادری نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ملکی سلامتی کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کو بچانے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے نہ صرف ٹھوس اقدامات کریں بلکہ آگے بڑھ کر قیام امن کی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرکے عوام کو تحفظ فراہم کریں۔