کالعدم تنظیم سے روابط کا الزام فوجی عدالت نے بریگیڈیئر علی 4 میجروں کو قید کی سزا سنا دی

بریگیڈیئرعلی کو5سال قیدبامشقت،میجرسہیل کو3،میجرجواد2،میجرعنایت اورمیجرافتخارکوڈیڑھ ڈیڑھ سال قیدبھگتناہوگی

بریگیڈیئرعلی کو5سال قیدبامشقت،میجرسہیل کو3،میجرجواد2،میجرعنایت اورمیجرافتخارکوڈیڑھ ڈیڑھ سال قیدبھگتناہوگی,فائل

فوجی عدالت نے فوجی وسیاسی قیادت پرحملے کرکے انہیں قتل کرنے،حکومت کاتختہ الٹنے،فوج میں انتشارپھیلانے اورکالعدم تنظیم حزب التحریر سے تعلق ثابت ہونے پرگرفتارفوجی افسر بریگیڈیئرعلی خان کو5سال قیدبامشقت کی سزاسنادی ہے جبکہ ان کے دیگر4 ساتھی میجرافسران کوبھی قیدکی سزائیں سنادی ہیں۔


میجر سہیل کوجرم ثابت ہونے پر3سال قید،میجرجوادکو2سال جبکہ میجرعنایت اورمیجرافتخاراحمدکوڈیڑھ ڈیڑھ سال قیدکی سزادی گئی،پانچوں فوجی افسروںکوان سزاؤں کیخلاف ملٹری کورٹ آف اپیل میں اپیل کاحق بھی دیاگیاہے،ان کے خلاف میجرجنرل رینک کے اعلیٰ ترین فوجی آفیسرکی قیادت میں فوجی عدالت قائم کی گئی تھی جس نے پہلے سیالکوٹ جبکہ بعدازاں چکلالہ گریژن میں سماعت کی اوراس بابت فیصلہ گزشتہ ماہ سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔

بریگیڈیئرعلی خان کو سانحہ ایبٹ آباد(اسامہ بن لادن قتل)کے فوری بعد5مئی2011کوگرفتار کیاگیا تھا ان کے خلاف فوجی عدالت کی کارروائی گرفتاری کے بعدشروع کی گئی تھی ان کے وکیل کرنل(ر)انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے ایکسپریس کوبتایاہے کہ مبینہ طورپرسنائی گئی،سزادرست نہیں ہے وہ اسے ملٹری کورٹ آف اپیل کے ساتھ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں بھی چیلنج کریںگے ،جب سزا سنائی گئی تو اس وقت بریگیڈئیر علی خان کا حوصلہ بلندتھا۔انھوں نے بھی سزا چیلنج کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story