بلدیاتی انتخابات سے متعلق متحدہ سے متنازع ایشو کافی حد تک طے پاچکے قائم علی شاہ
ووٹر لسٹوں میں ووٹوں کی کمی کا نوٹس لیا، وزیراعلیٰ کی سچل سرمست کے عرس کی افتتاحی تقریب میں شرکت،سکھر ایئرپورٹ پرگفتگو
ISLAMABAD:
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے حصے میں سے 25 ارب روپے کم دیے ہیں جس کے باعث تھوڑا مالی بحران ہے، بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ سے جاری مذاکرات میں کافی حد تک متنازع ایشو پاچکے ہیں۔
وہ جمعے کو سکھر ایئرپورٹ پر قائم علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، قائم علی شاہ نے مزید کہنا تھا کہ یہ الیکشن کا سال ہے، زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کام کرائے جائیں گے، صوبے کا مالی بحران ختم کرنے کے لیے صوبائی فنانس سیکریٹری اور وفاقی فنانس سیکریٹری کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں جس سے حالات میں بہتری کی امید ہے، کچھ رقم وفاق نے بھیج دی ہے، ہماری کوشش ہے کہ فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے متاثر نہ ہوں، حکومت کی مدت مارچ 2013 میں پوری ہوگی، نئی ووٹر لسٹوں میں سندھ کے لاکھوں ووٹ کم ہونے کا نوٹس لیا ہے۔
اس سلسلے میں پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو الیکشن کمشنر سے رابطہ کرکے معاملے کا جائزہ لے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فنکشنل لیگ پی پی کی اتحادی جماعت ہے، پیرپگارا کا احترام کرتے ہیں، انھوں نے پیر پگارا کی قیادت میں سندھ میں بننے والے کسی سیاسی اتحاد سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات قریب آتے ہی سیاسی اتحاد بنتے ہیں لیکن ہمیں امید ہے کہ فنکشنل لیگ کا اتحاد ہمارے ساتھ قائم رہے گا۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے رانی پور کے علاقے درازہ شریف میں سندھ کے ہفت زبان شاعر حضرت سچل سرمستؒ کے 191 سالانہ عرس مبارک کی سہہ روزہ تقریبات کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
انھوں نے مزار پر چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور محفل سماع میں شرکت کی، اس موقع پر قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت سچل سرمستؒ نے امن و محبت کا پیغام دیا، ان کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے، ذکر الٰہی سے روحانی سکون حاصل ہوتا ہے، حکومت تمام اولیاکرام کے مزارات کی تعمیر، تزئین و آرائش اور زائرین کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے، حکومت نے سچل آڈیٹوریم، مسافر خانے اور سچل اکیڈمی سمیت دیگر ترقیاتی کام کرائے ہیں۔
زائرین کی سہولتوں کے لیے میگا پراجیکٹ شروع کیا جائے گا، علاقے میں بدامنی کے خاتمے کے لیے پولیس چوکی کے قیام اور منشیات کے اڈے ختم کرانے کا حکم دیدیا ہے، وزیراعلیٰ نے محفل سماع کے بعد مختلف شعبہ جات میں کارہائے نمایاں انجام دینے والی شخصیات میں سچل ایوارڈز تقسیم کیے، اس موقع پر سچل یادگار کمیٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو شیلڈ پیش کی گئی، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے درازہ شریف میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہندوئوں کے خلاف کرمنل مافیا سرگرم ہے جس کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، درگاہ کی زمین سے قبضہ ختم کرانے کا حکم دیدیا ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف ڈاکٹر رفیق احمد بھانبھن نے کہا کہ سندھ کی درگاہوں پر منشیات فروشوں اور ڈاکوئوں کا راج ہے، آج بھی سچل سرمست کی درگاہ کی زمین پر قبضہ مافیا قابض ہے۔ اس دوران درگاہ کے سجادہ نشین ڈاکٹر سخی قبول محمد فاروقی، صوبائی مشیر امتیاز ملاح، نعیم کھرل، ڈپٹی کمشنر خیرپور محمد عباس بلوچ و دیگر بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی آمد پر خیرپور اور رانی پور میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے، ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں شدید گرمی اور حبس کے باعث شرکا پریشانی کا شکار رہے جبکہ بدنظمی کے باعث تقریب قبل از وقت ختم کردی گئی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے حصے میں سے 25 ارب روپے کم دیے ہیں جس کے باعث تھوڑا مالی بحران ہے، بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ سے جاری مذاکرات میں کافی حد تک متنازع ایشو پاچکے ہیں۔
وہ جمعے کو سکھر ایئرپورٹ پر قائم علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، قائم علی شاہ نے مزید کہنا تھا کہ یہ الیکشن کا سال ہے، زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کام کرائے جائیں گے، صوبے کا مالی بحران ختم کرنے کے لیے صوبائی فنانس سیکریٹری اور وفاقی فنانس سیکریٹری کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں جس سے حالات میں بہتری کی امید ہے، کچھ رقم وفاق نے بھیج دی ہے، ہماری کوشش ہے کہ فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے متاثر نہ ہوں، حکومت کی مدت مارچ 2013 میں پوری ہوگی، نئی ووٹر لسٹوں میں سندھ کے لاکھوں ووٹ کم ہونے کا نوٹس لیا ہے۔
اس سلسلے میں پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو الیکشن کمشنر سے رابطہ کرکے معاملے کا جائزہ لے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فنکشنل لیگ پی پی کی اتحادی جماعت ہے، پیرپگارا کا احترام کرتے ہیں، انھوں نے پیر پگارا کی قیادت میں سندھ میں بننے والے کسی سیاسی اتحاد سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات قریب آتے ہی سیاسی اتحاد بنتے ہیں لیکن ہمیں امید ہے کہ فنکشنل لیگ کا اتحاد ہمارے ساتھ قائم رہے گا۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے رانی پور کے علاقے درازہ شریف میں سندھ کے ہفت زبان شاعر حضرت سچل سرمستؒ کے 191 سالانہ عرس مبارک کی سہہ روزہ تقریبات کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
انھوں نے مزار پر چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور محفل سماع میں شرکت کی، اس موقع پر قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت سچل سرمستؒ نے امن و محبت کا پیغام دیا، ان کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے، ذکر الٰہی سے روحانی سکون حاصل ہوتا ہے، حکومت تمام اولیاکرام کے مزارات کی تعمیر، تزئین و آرائش اور زائرین کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے، حکومت نے سچل آڈیٹوریم، مسافر خانے اور سچل اکیڈمی سمیت دیگر ترقیاتی کام کرائے ہیں۔
زائرین کی سہولتوں کے لیے میگا پراجیکٹ شروع کیا جائے گا، علاقے میں بدامنی کے خاتمے کے لیے پولیس چوکی کے قیام اور منشیات کے اڈے ختم کرانے کا حکم دیدیا ہے، وزیراعلیٰ نے محفل سماع کے بعد مختلف شعبہ جات میں کارہائے نمایاں انجام دینے والی شخصیات میں سچل ایوارڈز تقسیم کیے، اس موقع پر سچل یادگار کمیٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو شیلڈ پیش کی گئی، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے درازہ شریف میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہندوئوں کے خلاف کرمنل مافیا سرگرم ہے جس کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، درگاہ کی زمین سے قبضہ ختم کرانے کا حکم دیدیا ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف ڈاکٹر رفیق احمد بھانبھن نے کہا کہ سندھ کی درگاہوں پر منشیات فروشوں اور ڈاکوئوں کا راج ہے، آج بھی سچل سرمست کی درگاہ کی زمین پر قبضہ مافیا قابض ہے۔ اس دوران درگاہ کے سجادہ نشین ڈاکٹر سخی قبول محمد فاروقی، صوبائی مشیر امتیاز ملاح، نعیم کھرل، ڈپٹی کمشنر خیرپور محمد عباس بلوچ و دیگر بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی آمد پر خیرپور اور رانی پور میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے، ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں شدید گرمی اور حبس کے باعث شرکا پریشانی کا شکار رہے جبکہ بدنظمی کے باعث تقریب قبل از وقت ختم کردی گئی۔