میانمارمیں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے اقوام متحدہ

سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور حملوں کی مستقل اطلاعات موصول ہورہی ہیں، اقوام متحدہ


ویب ڈیسک September 08, 2017
سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور حملوں کی مستقل اطلاعات موصول ہورہی ہیں، اقوام متحدہ ۔ فوٹو:فائل

میانمار میں تعینات اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ینگ ہی لی نے تصدیق کی ہے کہ پرتشدد واقعات میں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ میانمار میں جاری پرتشدد واقعات میں اب تک ایک ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ میانمار میں تعینات اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ینگ ہی لی نے بتایا ہے کہ ہمیں میانمار کی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں پر حملوں کی مستقل اطلاعات موصول ہورہی ہیں اور اب تک عینی شاہدین کے بیانات سے پتہ چلا ہے کہ ریاست راکھین میں ہلاک شدگان کی تعداد 1 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار کے مسلمان نسل کشی کے خطرے سے دوچار

ینگ ہی لی نے میانمار کی نوبل امن انعام یافتہ رہنما آنگ سان سوچی سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کی روک تھام کے لئے فوری طور پر اقدامات کریں ورنہ ان پرتشدد واقعات کے رد عمل میں انتہا پسندی کا اضافہ ہوگا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: میانمار میں 400 سے زائد مسلمان قتل

واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میانمار کی ریاست راکھائن میں 25 اگست سے شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے نتیجے میں 400 سے زائد روہنگیا مسلمان شہید اور سوا لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔