سندھ حکومت اور آئی جی میں اختلافی امور طے
وزیر اعلیٰ کی زرداری سے تفصیلی مشاورت، اے ڈی خواجہ بھی مراد علی شاہ سے ملے
حکومت سندھ اور آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کے درمیان اختلافی معاملات طے ہوگئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ اور اے ڈی خواجہ آئندہ پولیس سے متعلق امور کے فیصلے مشترکہ طور پر باہمی مشاورت سے چلائیں گے۔ یہ اہم پیش رفت گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ آصف علی زرداری سے تفصیلی مشاورت کے بعد ہوئی ہے جس کے نتیجے میں آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے تفصیلی ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا، ملاقات میں طے کیا گیا کہ آئندہ پولیس افسران کے تبادلے و تقرریاں آئی جی سندھ کی مشاورت سے کی جائیں گ جبکہ پولیس سے متعلق تمام امور میں بھی آئی جی پولیس کو پیشگی اعتماد میں لیا جائے گا۔
دریں اثناء بلاول ہاؤس میں آصف علی زرداری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دیگر قانونی امور کے علاوہ آئی جی سندھ سے تعلقات کے معاملے پر بھی تفصیلی بحث کی گئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار، ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھمرو اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد ایکسپریس کی جانب سے جب اجلاس میں شریک ایک ذمہ دار شخصیت سے اے ڈی خواجہ سے متعلق عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے سے متعلق دریافت کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی لیکن ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ اور اے ڈی خواجہ آئندہ پولیس سے متعلق امور کے فیصلے مشترکہ طور پر باہمی مشاورت سے چلائیں گے۔ یہ اہم پیش رفت گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ آصف علی زرداری سے تفصیلی مشاورت کے بعد ہوئی ہے جس کے نتیجے میں آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے تفصیلی ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا، ملاقات میں طے کیا گیا کہ آئندہ پولیس افسران کے تبادلے و تقرریاں آئی جی سندھ کی مشاورت سے کی جائیں گ جبکہ پولیس سے متعلق تمام امور میں بھی آئی جی پولیس کو پیشگی اعتماد میں لیا جائے گا۔
دریں اثناء بلاول ہاؤس میں آصف علی زرداری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دیگر قانونی امور کے علاوہ آئی جی سندھ سے تعلقات کے معاملے پر بھی تفصیلی بحث کی گئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار، ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھمرو اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد ایکسپریس کی جانب سے جب اجلاس میں شریک ایک ذمہ دار شخصیت سے اے ڈی خواجہ سے متعلق عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے سے متعلق دریافت کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی لیکن ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔