ظہیرالاسلام پیٹریاس ملاقاتدہشتگردی کیخلاف تعاون بڑھانے پراتفاق

دونوں میں ملاقات’کارآمد‘ تھی،امریکی اہلکار،یہ تعلقات میں بہتری کااشارہ ہے،بی بی سی

دونوں میں ملاقات’کارآمد‘ تھی،امریکی اہلکار،یہ تعلقات میں بہتری کااشارہ ہے،بی بی سی۔ فوٹو فائل

امریکا اور پاکستان کے خفیہ اداروں کے سربراہان کے درمیان جمعرات کوملاقات ہوئی،جسے امریکی اہلکار نے 'کارآمد' قرار دیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام اورڈیوڈ پیٹریاس کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بات چیت کارآمد، سیر حاصل اور پیشہ ورانہ رہی۔


دونوں نے دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے کی تجاویز پر تبادلہ خیال اور اتفاقِ رائے کیا کہ خطے میں موجود دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں جو امریکا اور پاکستان دونوں کے لئے خطرہ ہیں۔یہ ملاقات دوطرفہ تعلقات میں بہتری اور تناؤمیں کمی کی طرف اشارہ ہے۔لفٹینینٹ جنرل ظہیر الاسلام اس وقت امریکاکے دورے پر ہیں اور گزشتہ ایک سال میں یہ آئی ایس آئی کے کسی بھی سربراہ کا پہلا امریکی دورہ ہے۔امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ اس ملاقات سے اس بات کا موقع ملا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ کوششوں کو کیسے بہتر بنایا جائے،انھوں نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ظہیرالاسلام اورڈیوڈ پیٹریاس کے درمیان ملاقات کو امریکی حکام نے تعمیری قرار دیا۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیاتاہم دونوں نے پہلی ملاقات میں ایک دوسرے پر کئی تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ ملاقات میں حقانی نیٹ ورک، القاعدہ اور اسکے اتحادی گروپوں کیخلاف کارروائی پر بات چیت بھی کی گئی۔ امریکی عہدیدار کے مطابق جاسوس اداروں کے سربراہان نے ماضی کی تلخیاں پیچھے چھوڑ کرآئندہ کے لائحہ عمل پر مثبت گفتگو کی۔

Recommended Stories

Load Next Story