لشکرجھنگوی کے خلاف آپریشن کلین اپ ہوناچاہئے تھا چیف جسٹس

لوگ لاشوں کے ساتھ 48 گھنٹوں سے بیٹھے ہیں اس سے بڑھ کر اور کیا زیادتی ہو سکتی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک February 19, 2013
بتایا جائے بارود سے بھرا واٹر ٹینکر کہاں سے آیا اور دہشت گردوں کوپکڑنے کے لئے اب تک کیا اقدامات کیے گئے، چیف جسٹس فوٹو فائل

سانحہ کوئٹہ پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاق اورصوبائی ادارے ذمہ داری پوری کرنےمیں ناکام رہے، لشکرجھنگوی کے خلاف آپریشن کلین اپ ہونا چاہئے تھا۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ پہلا دھماکا نہیں، لوگ لاشوں کے ساتھ 48 گھنٹوں سے بیٹھے ہیں اس سے بڑھ کر اور کیا زیادتی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے بارود سے بھرا واٹر ٹینکر کہاں سے آیا اور دہشت گردوں کوپکڑنے کے لئے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آج صبح ہی آپریشن کیا گیا جس میں 4 ملزمان مارے گئے اور کچھ گرفتاریا ں بھی ہوئی ہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری بلوچستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ایف سی کی موجودگی میں واقعہ رونما ہونا ناقابل فہم ہے، خفیہ ادارے معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے، بلوچستان میں گورنر راج سیاسی نہیں بلکہ امن وامان کی وجہ سے لگایا گیا تھا، وفاقی اور صوبائی ادارے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔