پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں نامور اداکار افتخار قیصر بے یار و مددگار
افتخار قیصر کو برین ٹیومر ہے اور ان کے جگر نے بھی کام بند کردیا ہے
پشاور، ہندکو اور اردو کے نامور اداکار اور شاعر افتخار قیصر شدید علیل ہونے کے باوجود لیڈی ریڈنگ اسپتال میں بے یار ومدد گار پڑے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افتخار قیصر کو شدید علالت کے باعث پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ڈاکٹرز کی بے توجہی کے باعث گھنٹوں کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار پڑے رہے۔
افتخار قیصرکے بیٹے حاجب حسنین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی بے توجہی کے باعث ان کے والد کے ساتھ بہت ناروا سلوک کیا گیا، ان کے والد ملک کے نامور اداکار ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ نے انہیں اسٹریچر پر کھلے آسمان تلے ڈال دیا، وہ علاج کی استطاعت نہیں رکھتے، خدارا ہماری مدد کی جائے ہم در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، والد کے علاج معالجے میں حکومت ان کا ساتھ دے۔
افتخار قیصر کے بیٹے کی جانب سے مدد کی اپیل کرنے کے بعد وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار کی حالت پراظہار تشویش کرتے ہوئے انہیں ملک کا سرمایہ قراردیا اور کہا کہ وفاقی حکومت افتخار قیصر کے علاج کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔
دوسری جانب اسپتال انتطامیہ کا کہنا ہے کہ افتخار قیصر کو برین ٹیومر ہے اور ان کے جگر نے بھی کام بند کردیا ہے۔ کچھ ٹیسٹس کے باعث ان کو اسپتال داخل کرنے میں تاخیر ہوئی تاہم اب ان کا علاج شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افتخار قیصر نے پاکستان ٹیلی ویژن سے اپنی ''حرفیوں'' اور مخصوص مکالمے ''اب میں بولوں کہ نہ بولوں'' سے ملک گیر شہرت حاصل کی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افتخار قیصر کو شدید علالت کے باعث پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ڈاکٹرز کی بے توجہی کے باعث گھنٹوں کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار پڑے رہے۔
افتخار قیصرکے بیٹے حاجب حسنین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی بے توجہی کے باعث ان کے والد کے ساتھ بہت ناروا سلوک کیا گیا، ان کے والد ملک کے نامور اداکار ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ نے انہیں اسٹریچر پر کھلے آسمان تلے ڈال دیا، وہ علاج کی استطاعت نہیں رکھتے، خدارا ہماری مدد کی جائے ہم در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، والد کے علاج معالجے میں حکومت ان کا ساتھ دے۔
افتخار قیصر کے بیٹے کی جانب سے مدد کی اپیل کرنے کے بعد وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار کی حالت پراظہار تشویش کرتے ہوئے انہیں ملک کا سرمایہ قراردیا اور کہا کہ وفاقی حکومت افتخار قیصر کے علاج کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔
دوسری جانب اسپتال انتطامیہ کا کہنا ہے کہ افتخار قیصر کو برین ٹیومر ہے اور ان کے جگر نے بھی کام بند کردیا ہے۔ کچھ ٹیسٹس کے باعث ان کو اسپتال داخل کرنے میں تاخیر ہوئی تاہم اب ان کا علاج شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افتخار قیصر نے پاکستان ٹیلی ویژن سے اپنی ''حرفیوں'' اور مخصوص مکالمے ''اب میں بولوں کہ نہ بولوں'' سے ملک گیر شہرت حاصل کی تھی۔