الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ہر امیدوار کو اپنی تین سال کی آمدنی اور ٹیکس کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم کی زیرصدارت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے ارکان کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کاغذات نامزدگی میں 15ترامیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت الیکشن لڑنے کے لئے امیدوار کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت 3 سال کی آمدنی اور اس کا ذریعہ بھی بتانا ہوگا۔ امیدوار کےلئے ٹیکس گوشواروں کی کاپی بھی کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرانا ہوگی جبکہ زرعی ٹیکس کا بھی حساب دینا ہوگا۔
کاغذات نامزدگی میں کی گئی ترامیم کے تحت اب امیدوار کو 3 سالوں میں بیرون ملک دوروں، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی تفصیلات دینا ہوں گی۔ پارٹی ٹکٹ کے لئے امیدوار کو رقم دینے یا لینے کی تفصیلات بھی کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دینا ہوں گی۔ سابق رکن اسمبلی اپنے حلقے کی بہبود کے لئے کئے گئے کاموں کی تفصیلات بتانے کا پابند ہوگا۔
اجلاس کے بعد ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن شیر افگن نے میڈیا کو بتایا کہ جن ارکان پارلیمنٹ کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوگئیں وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں 27 ہزار پلاٹس کی تقسیم کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ وزارت قانون کو بار کونسلز کو فنڈز کے اجرا سے بھی روک دیاہے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں گھر گھر ووٹرز کی تصدیق کا عمل مکمل کرلیا ہے جس کے بعد اب ووٹر کے اندراج کے فارم کی شروع کردی گئی ہے۔