سرگودھا میں اسسٹنٹ کمشنر کی عدالت میں وکلا کا ہنگامہ
لڑائی جھگڑے سے بار اور بنچ دونوں کا تقدس مجروح ہوتا ہے
PESHAWAR:
قانون دانوں نے لاہور میں کچھ عرصہ قبل پنجاب ہائیکورٹ کی عمارت کا آہنی دروازہ توڑنے کا افسوسناک مظاہرہ کرنے کے بعد گزشتہ روز سرگودھا میں مبینہ طور پر پسند کا فیصلہ نہ سنانے پر خاتون اسسٹنٹ کمشنر کی عدالت میں جھگڑے اور توڑ پھوڑ کے بعد انھیں کمرہ عدالت میں بند کر کے تالہ لگا دیا۔
اخباری اطلاعات کے مطابق پولیس نے اے سی کو بازیاب کرایا جب کہ پولیس نے ڈپٹی کمشنر سرگودھا کے حکم پر 6 نامزد اور 35 نامعلوم وکلاء کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیاہے ۔ بار اور بینچ نظام عدل کے دوستون ہیں' اگر یہ ستون مضبوطی سے اپنی اپنی جگہ قائم رہیں تو نظام عدل کی عمارت قائم و دائم رہتی ہے۔
بدقسمتی سے حالیہ چند برسوں سے نچلی سطح کی عدالتوں میں وکلا اور جج صاحبان کے درمیان ناخوشگوار واقعات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے' ابھی ملتان کے واقعہ کی گرد جمی نہیں تھی کہ سرگودھا کا واقعہ رپورٹ ہو گیا' وکلا حضرات کے رویے میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے' عدالت کسی کے حق یا کسی کی مخالفت میں فیصلہ دے گی' اگر کسی فیصلے پر وکلا یا سائل کو اعتراض ہے تو اسے اس کا جواب بھی قانونی دائرہ میں رہ کر دینا چاہیے۔
لڑائی جھگڑے سے بار اور بنچ دونوں کا تقدس مجروح ہوتا ہے جب کہ سائلین کا نظام عدل پر اعتماد بھی متزلزل ہوتا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے مل بیٹھ کر کوئی میکنزم تیار کیا جائے تاکہ مستقبل میں ناخوشگوار صورت حال سے بچا جائے۔
قانون دانوں نے لاہور میں کچھ عرصہ قبل پنجاب ہائیکورٹ کی عمارت کا آہنی دروازہ توڑنے کا افسوسناک مظاہرہ کرنے کے بعد گزشتہ روز سرگودھا میں مبینہ طور پر پسند کا فیصلہ نہ سنانے پر خاتون اسسٹنٹ کمشنر کی عدالت میں جھگڑے اور توڑ پھوڑ کے بعد انھیں کمرہ عدالت میں بند کر کے تالہ لگا دیا۔
اخباری اطلاعات کے مطابق پولیس نے اے سی کو بازیاب کرایا جب کہ پولیس نے ڈپٹی کمشنر سرگودھا کے حکم پر 6 نامزد اور 35 نامعلوم وکلاء کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیاہے ۔ بار اور بینچ نظام عدل کے دوستون ہیں' اگر یہ ستون مضبوطی سے اپنی اپنی جگہ قائم رہیں تو نظام عدل کی عمارت قائم و دائم رہتی ہے۔
بدقسمتی سے حالیہ چند برسوں سے نچلی سطح کی عدالتوں میں وکلا اور جج صاحبان کے درمیان ناخوشگوار واقعات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے' ابھی ملتان کے واقعہ کی گرد جمی نہیں تھی کہ سرگودھا کا واقعہ رپورٹ ہو گیا' وکلا حضرات کے رویے میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے' عدالت کسی کے حق یا کسی کی مخالفت میں فیصلہ دے گی' اگر کسی فیصلے پر وکلا یا سائل کو اعتراض ہے تو اسے اس کا جواب بھی قانونی دائرہ میں رہ کر دینا چاہیے۔
لڑائی جھگڑے سے بار اور بنچ دونوں کا تقدس مجروح ہوتا ہے جب کہ سائلین کا نظام عدل پر اعتماد بھی متزلزل ہوتا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے مل بیٹھ کر کوئی میکنزم تیار کیا جائے تاکہ مستقبل میں ناخوشگوار صورت حال سے بچا جائے۔