شام حکومت مخالف مظاہرے19افراد ہلاک لڑائی’’پراکسی جنگ‘‘ میں تبدیل ہو چکی بانکی مون

نمازجمعہ کے بعدتمام شہروں میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے،صدربشارکی موت کے نعرے،شامی فوج کا ایک اورجنرل منحرف

نمازجمعہ کے بعدتمام شہروں میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے،صدربشارکی موت کے نعرے،شامی فوج کا ایک اورجنرل منحرف . فوٹو ایکسپریس

شام میں گزشتہ روزنمازجمعہ کے بعد تمام شہروں میں حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔مظاہرین صدربشارالاسدکی موت کے نعرے لگارہے تھے ۔جھڑپوں میں 19 افرادہلاک ہوگئے۔ ملک کے کمرشل کیپیٹل حلب پرکنٹرول کیلئے لڑائی گزشتہ روز بھی جاری رہی۔دمشق میں ایک جھڑپ میں6 افرادکی ہلاکت کی اطلاعا ت ہیں۔


درعا اوردیگرشہربھی میدان جنگ بنے رہے۔حما میں درجنوں افرادکی ہلاکتوں کی اطلاعا ت ہیں۔ سرکاری خبررساں ایجنسی ثناء نے حلب میں حکومت مخالف17 فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیاہے۔ادھرشام کی فوج کے ایک اورجنرل منحرف ہوکر خاندان سمیت ترکی پہنچ گئے ہیں،اب تک منحرف ہونے والے شامی فوج کے جرنیلوں کی تعداد29 ہوگئی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اعلان کیاہے کہ شام کی لڑائی اب'' پراکسی جنگ'' میں تبدیل ہوچکی ہے۔

انہوںنے عالمی طاقتوں سے کہاہے کہ وہ اس جنگ کے خاتمے کیلئے باہمی مخاصمتیں ختم کریں۔عرب ملکوں نے صدربشارالاسدکے استعفیٰ کیلئے قرارداد جمعہ کے روز جنرل اسمبلی میں پیش کردی جس پرووٹنگ ہونیوالی ہے۔روس نے بحیرہ روم پرشام سے لیزپرلیے گئے بحری اڈے کیلئے اپنے جنگی بحری جہازبھیجنے کا اعلان کیاہے۔صدربشارالاسدکی مخالف فری سیریئین آرمی نے حلب میں حکومت کے حامیوں کو پکڑ کرگولیاں مارنے کے واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے اورکہاہے کہ اس بارے میں جووڈیوجاری کی گئی ہے اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔
Load Next Story