بینظیر بھٹو قتل کیس پولیس افسران کی سزائیں معطل

لاہور ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا

عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا۔ فوٹو: فائل

LONDON:
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پولیس افسران کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئےان کی سزاؤں کو معطل کردیا ہے ۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس طارق عباسی اور جسٹس حبیب اللہ عامر پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سزا یافتہ پولیس افسران سابق سی پی اوسعود عزیز اور سابق ایس پی خرم شہزاد کی اپیلوں پر سماعت کی، سابق پولیس افسران کا موقف تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان کی طرف سے پیش کیے گئے شواہد کو نظر انداز کیا، عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا غیر قانونی ہے لہذا سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کیا جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج


عدالت عالیہ نے سعود عزیز اور خرم شہزاد کی نظر ثانی کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے دونوں پولیس افسران کی سزاؤں کو معطل کردیا۔ عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا جب کہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بینظیر قتل کیس میں پرویزمشرف اشتہاری قرار

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر قتل کیس میں سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم شہزاد کو 17، 17 سال قید جب کہ عدالت نے پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر کو اشتہاری قرار دیا تھا، عدالت نے کیس میں ملوث دیگر پانچوں ملزمان کو باعزت بری کر دیا تھا جن میں رفاقت، حسنین، رشید احمد، شیر زمان اور اعتزاز شاہ شامل ہیں۔
Load Next Story